خبردار… جو خواتین یہ کام کرتیں ہیں.. فوراً ترک کر دیں…

In خواتین
January 27, 2021

اسلام علیکم دوستو
دعا ہے. اللہ پاک اپکو سب کو صحت و تندرستی عطاء فرمائے . آمین
دوستو….. پہلے زمانے میں لوگ کپڑے دھونے کیلیے صرف پانی کا استعمال کرتے تھے. پھر وقت گزرتا گیا ل. کپڑے دھونے کیلیے صابن،سوڈا اور مختلف قسم کے ڈٹرجنٹ عام. ہوتے گئے. اس کے ساتھ کپڑے دھونے والی مشینیں بھی عام ہوتی گئیں.کپڑے دھونے کی مشین.سکھان کی مشین اور اب کپڑے دھو کر سکھا کر اور استری کرنے والی مشین بھی مارکیٹ میں عام. ہو گئی ہیں.لیکن یہ سب سہولیات کھاتے پیتے گھرانے استعمال کرتے ہیں.متوسط طبقہ کے لوگ اگر بہت ہمت کریں تو کپڑے دھونے کی مشین ہی خرید سکتے ہیں. اور کپڑے دھو کر سکھانے کیلیے دھوپ میں پھیلا دیتے ہیں.
موسم. گرما میں تو کپڑے بہت جلدی خشک ہو جاتے ہیں.لیکن موسم سرما اور ساون کے دنوں میں کپڑے خشک ہونا ایک مسئلہ بن جاتا ہے. اکثر گھریلو خواتین ایسا کرتی ہیں کہ کپڑے دھو کر اور نچوڑ کر کمروں میں پھیلا دیتی ہیں کہ پنکھے کی ہوا سے خشک ہو جائیں گے.
لیکن اب سائنس یہ کہتی ہے کہ ایسا کرنا صحت کیلیے سخت نقصان دہ ہے.دھلے ہوئے گیلے کپڑوں میں ڈٹرجنٹ اور پانی کے ملاپ سے ان بخارات میں نقصان دہ کیمیکل موجود ہوتا ہے جو کہ سانس کی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں.
اور اگر گھر میں کوئی دمہ کا مریض ہو تو ایسا کرنا اسکے سخت نقصان کا باعث بن سکتا ہے. لہزاہ کپڑے دھو کر انکو خشک ہونے کیلیے کھلی جگہ پر پھیلا دیں. کیونکہ سائنس دان کہتے ہیں کہ دھلے ہوئے کپڑوں میں 30 فیصد پانی ہوتا ہے اوریہ پانی بخارات بنکر اڑتا ہے. اورڈٹرجرنٹ کی وجہ یہ بخارات سانس کی بیماری کا سبب بن رہے ہیں..