بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
اسّلام علیکم !
اس آرٹیکل میں چند اردو شعراء کا تعارف درج هے . اردو شعراء میں سب سے پہلے اقبال کا نام آتا ہے . جنهوں نے اردو زبان کو ایک عمدہ زبان بنانے میں اپنا کردار ادا کیا اور آج تک ان کی شاعری عام ہے.
نمبر1. علامہ اقبال
علامہ محمد اقبال عظیم فلسفی شاعر مصنف اور سیاستدان تھے۔ وہ سیالکوٹ کے عام سے گھر میں پیدا ہوئے اور گھر گھر کے فکری رہنما بن گئے ۔ ان کی شاعری نے برصغیر کے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ۔ انھیں حکیم الامت ، حکیم حیات ، شاعر مشرق ، اور قومی شاعر جیسے القابات سے یاد کیا جاتا ہے۔ تصور خودی ، تصور شاہین ، تصور مرد کامل ، تصور عشق ان کی شاعری کے مرکزی افکار ہیں .
نمبر2. فیض احمد فیض
فیض احمد فیض کا شمار اردو کے عظیم ترقی پسند شعراء میں ہوتا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانوی ہندوستان کی فوج میں ملازم ہوئے اور کرنل کے عہدے پر فائز رہے۔ پاکستان ٹائمز کے ایڈیٹر رہے۔ انھیں راولپنڈی سازش کیس میں قیدوبند کی صعوبتوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ ان کی شاعری کسانوں ، مزدوروں ، طلباء اور پسے ہوئے طبقات کے دلوں کی آواز ہے۔ نقاد انہیں اقبال کے بعد بڑے شاعر کا درجہ دیتے ہیں۔
نمبر3. احمد فراز
ان کا شمار اردو کے مقبول غزل گو شعراء میں ہوتا ہے۔ ان کی شاعری رومان اور انقلاب کا حسین امتزاج ہے۔ اردو اور فارسی میں ایم اے کیا ۔ ایڈورڈ کالج پشاور میں دوران طالبعلمی ان کا پہلا شعری مجموعہ ” تنہا تنہا “ شائع ہوا ۔ آمریت کے خلاف شعر گوئی کے سبب شہرت حاصل کی۔ ان کا کلام یونیورسٹیوں کے نصابات میں شامل ہے.
نمبر4. منیر نیازی
منیر نیازی اپنے اسلوب ، طرزِ احساس ، اور زبان و بیان کے اعتبار سے نظم اور غزل کے لیے بے مثال شاعر ہیں . انہوں نے اپنی اردو اور پنجابی شاعری کے حوالے سے عہد حاضر میں اپنی الگ پہچان بنای اور برصغیر میں پاکستانی ادب کے وقار میں اضافہ کیا. ان کی شاعری میں تنہائی کا خوف ، شک کا عنصر ، پراسراریت ، اداسی اور فطرتی رومانویت غالب ہے. ان کی شاعری ان دیکھے جہانوں کی سیر گاه ہے. وہ ہندوستان کے شہر ہوشیارپور میں پیدا ہوے اور 2006 میں لاہور میں فوت ہوے . ایک لمحہ تیز سفر کا ، دشمنوں کے درمیان شام ، جنگل میں دهنک ، پہلی بات ہی آخری ہ تھی، رات کے مسافر ، سیاہ شب کا سمندر اور ماہ منیر ان کے اہم شعری مجموعے ہیں .
اختتام
واہ
اچها
شعرائے کرام کےلیئے ایسے پلیٹ فارم بہتر کردار کے حامل ہوتے ہیں جہاں اُنہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملتاہے۔خدا داد صلاحیتیں اللہ کی طرف سے ایک عطا ہوتی ہیں اور اُن لوگوں کی امانت ہوتی ہیں جن میں ہم بس رہے ہوتے ہیں اب ان صلاحیتوں کو خدا کی مخلوق تک پہنچانے میں جو ذرائع مددگار بنتے ہیں اُن کو بھی اللہ کی طرف سے اِس خدمت کا اعزاز ملا ہوتا ہے اگر ہم میں سے کوئی اپنے فرائض میں کوتاہی کا مرتکب ہو گا وہ خیانت کا مرتکب ہو رہاہو گا اور کل یقینأ اللہ کے روبرو جوابدہ ہو گا