میرا آج کا عنوان تعلیم اور علم میں فرق کیا ہے
اس بات کا جواب نہایت آسان ہے علم وہ ہے جو انسان اپنے اردگرد کے ماحول سے اپنے گھروں سے اور کچھ اپنے شعور سے حاصل کرتا ہے مثلا ایک بچے نے اپنے باپ کو کسی کی مدد کرتے دیکھا اور اس سے یہ سیکھا کہ مدد کرنا اچھی بات ہے تو یہ اس نے علم حاصل کیا ابھی یہ بات اس نے جو دیکھیں اور سیکھیں یہ .ہی علم ہے
تعلیم
جو سیکھ درسی اداروں میں دی جاتی ہے اور کس استاد کی مدد سے سکھائی جاتی ہے تعلیم کہلاتی ہے آجکل ہم بچوں کو تعلیم تو بہت بڑے بڑے سکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں میں دلاتے ہیں مگر علم نہیں سیکھنے کا موقع نہیں دیتے کوئی اچھا عمل نہ خود کرتے ہیں اور نہ ہی بچے ہمارے ماحول سے کوئی اچھی بات سیکھ رہے ہیں بچے نقال ہوتے ہیں جو شعور ان کو علم اور اچھے تجربوں سے حاصل ہوتا ہے وہ آجکل ناپید ہوگیا ہے بچے کتابی تعلیمات حاصل کر رہے ہیں مگر .تجرباتی علم سے دور ہوتے جارہے ہیں بزرگوں کی روایت پر ہم نے خود عمل کرنا چھوڑ دیا قرآن اور حدیث پڑھتے ہیں مگر عمل نہیں کرتے
بچے کو اچھی سی دینے کے لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ ان دینے کا بھی ماحول پیدا کریں صرف کتابی باتوں سے نہیں بلکہ عمل کر کے اچھے اچھے کام ان کے سامنے پیش کریں تاکہ وہ علم اور تعلیم دونوں سے استفادہ حاصل کرسکیں جیسا کہ قرب قیامت سے پہلے یہ بات ثابت ہے کہ تعلیم تو ہو گی مگر علم اٹھ جائے گا اور آج کا دور یہ صاف دکھا رہا ہے کہ تعلیم تو ہے لیکن علم اور شعور ختم ہو چکا ہے انسانوں میں میری یہی دعا ہے کہ اللہ ہمیں اور ہماری نسلوں کو علم اور تعلیم دونوں حاصل کر کے اس پر عمل کرنے کی توفیق دے آمین میری یہ تحریر آپ کو پسند آئی ہو تو ضرور بتائیے گا. شکریہ