حضرت علی علیہ السلام کی آخری وصیت

In اسلام
January 23, 2021

جب حضرت علی  کرم اللہ وجہ کی وفات کا وقت آیا تو آپ نے وصیت فرمائی
اللہ کے سوا کوئی معبود  نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   اس کے بندے اور رسول ہیں جنہیں اللہ نے ہدایت اور دین حق دے کر مبعوث فرمایا تاکہ وہ اپنے دین کو تمام ادیان پر غالب کر دیں
خواہ یہ بات مشرکین کو بری کیوں معلوم نہ ہو
یقیناً میری نماز اور میری قربانی میری زندگی اور موت سب اللہ رب العالمین کے لئے ہے جس کا کوئی شریک نہیں
مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے اور میں فرمابردار لوگوں میں ہوں
اے حسن ،میں تجھے اور اپنی تمام اولاد اور اپنے تمام گھر والوں کو اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں جو تمہارا پروردگار ہے
اور اس بات کی وصیت کرتا ہوں کہ تم حالت اسلام میں دنیا سے رخصت ہونا
تم سب مل کر اللہ کے دین کو مضبوطی سے تھام لو ،اور آپس میں متفرق نہ ہو جاؤ،کیوں کہ میں نے نبی رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے  کہ آپس میں ایک دوسرے سے تعلق رکھنا اور ان کی اصلاح کرنا نفل نمازوں سے بہتر ہے
تم اپنے رشتہ داروں سے حسن سلوک کرنا اس سے اللہ تم پر حساب آسان فرمائے گا،یتیموں کے معاملات میں اللہ سے ڈرنا،نہ تو انہیں اتنا موقع دینا کے وہ اپنی زبان سے تجھ سے مدد طلب کریں،اور نہ ہی تمہاری موجودگی میں پریشان ہوں
اللہ سے ڈرو اور پڑوسیوں کے حقوق کے بارے میں اللہ سے ڈرو کیونکہ تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وصیت ہے
آپ ہمیشہ پڑوسیوں کے حقوق کی وصیت کرتے رہے حتیٰ کہ کے ہمیں خوف پیدا ہوگیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کہیں پڑوسیوں کو وارث نہ بنا دیں
قرآن کے معاملہ میں اللہ سے ڈرو کہیں قرآن میں عمل کرنے میں اغیار تم سے سبقت نہ لے جائیں
نماز کے معاملہ میں اللہ سے  ڈرو کیونکہ یہ تمہارے دین کا ستون ہے،تم اپنے رب کے گھر کے بارے میں بھی اللہ سےڈرو اور جب تک زندہ ہو اسے خالی نہ چھوڑو
جہاد کے معاملے میں اللہ سے ڈرو اور اپنی جانوں اور مالوں سے جہاد کرو،زکاۃ کے معاملے میں بھی اللہ سے ڈرو کیونکہ یہ پروردگار کے غصے کو بجھاتی ہے
اپنے نبی کی ذمہ داری کے لیے بھی اللہ سے ڈرو تمہارے موجود ہوتے کسی پر ظلم نہ ہو
اپنے نبی کے اصحاب کے بارے میں بھی اللہ سے ڈرو کیوں کہ رسول اللہ نے ان کے بارے میں وصیت فرمائی ہے
فقرا اور مساکین کے بارے میں بھی اللہ سے ڈرو اور انہیں اپنے کھانوں میں شریک کرو اپنے غلاموں کے بارے میں اللہ سے ڈرو
نماز ادا کرو دین کے معاملے میں کسی ملامت کرنے والے کا خوف مت کرنا،اگر تمہیں کوئی نقصان پہنچانا چاہے گا اور تمہارے خلاف بغاوت کرے گا تو اللہ تمھارے لیے کافی ہوگا
لوگوں سے نیک بات کہو جیسا کہ اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو لازم پکڑو اور اسے ترک ہرگز مت کرنا،اگر تم ترک کر دو گے تو اللہ تعالی تم پر برے لوگوں کو حاکم کر دے گا اور پھر تم دعا کرو گے تو تمہاری دعائیں بھی قبول  نہ ہوں گی
صلہ رحمی کرو اللہ کی راہ میں مال خرچ کرو ،پشت دکھانے ،قطع رحمی،اور تفرقہ اندازی سے احتراز کرو،نیکی اور تقوی کے معاملہ میں ایک دوسرے کی اعانت کرو اور اللہ سے ڈرو کیونکہ اللہ عذاب دینے والا ہے
اللہ تم اور تمہارے اہل بیت کی حفاظت کرے جیسے  اُس  نے  تمہارے نبی کی کی
میں تمہیں اللہ کے سپرد کرتا ہوں اور تم پر سلام اور اللہ کی رحمت بھیجتا ہوں