فرسٹ ایڈ کا کیا مقصد ہے
فرسٹ ایڈ یعنی ابتدائی طبی امداد کو کہتے ہیں۔ کہ کسی بھی حادثات کی وجہ سے جو چوٹ آتی ہے اس کو بچانے کے بارے میں اقدامات کو فرسٹ ایڈ یا ابتدائی طبی امداد کہتے ہیں۔ مثلاً حادثات کی صورت میں یا کسی جانور کے کاٹنے کی وجہ وغیرہ شامل ہے۔ آئیے ہم آپ کو اس کے بارے میں تفصیل سے بتاتے ہیں۔ کہ ان حادثات کی صورت میں کن باتوں کو مدنظر رکھنا چاہیے جیسے کہ اگر کوئی حادثہ ہوجائے تو پہلے اس انسان کو جلدی سے اچھی طرح دیکھ لیا جائے کہ وہ سانس لے رہا ہے، اور اس شخص کو کہاں کہاں اور کتنی زیادہ یا کم چوٹیں لگی ہیں۔ اگر زیادہ لگی ہوں تو فورآ ایمبولینس کو فون کردیں۔ اور جب تک ایمبولینس آئے تب تک خود اُس کو پانی پلائیں اور پٹی وغیرہ کریں۔اس کو ہم ابتدائی طبی امداد کہتے ہیں۔
حادثات کی صورت میں
اگر سانس روک رہی ہے۔ تو فورآ اپنے سانس کے ذریعے سے اُسے ہوا دیں تاکہ اُسے سانس لینے میں آسانی ہو اور وہ بچ سکے۔ اس کے علاوہ اگر کسی کو گھر میں گیس کی وجہ سے آگ لگ جائے تو اسے پہلے جلدی سے کپڑے میں لپیٹے اور جلے ہو حصے کو پانی سے اچھی طرح دھویں اور اگر زیادہ جلا ہے تو دھوئیں مت جلد از جلد ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اگر کسی کو سانپ نے کاٹ لیا ہے، تو جلدی سے اُس جگہ جہاں کاٹا ہے وہاں مضبوطی سے باندھ دیں تاکہ زہر نہ پھیل سکے، اور وہاں سے منہ لگا کر زہر کھینچ کر باہر پھینکے، اور متاثرہ جگہ سے خون کو بہنے دیں۔ زہر کا اثر نہ ہو اور مریض کو آنکھیں نہ بند کرنے دیں۔ اسی طرح اگر کتا کاٹ لے تو متاثرہ جگہ کو اچھی طرح دھویں اور متاثرہ جگہ سے خون کو نکلنے دیں تاکہ بیکٹریا نہ پھیل سکے، کیونکہ کتے کے بیکٹریا بہت تیزی سے اثر کرتے ہیں۔ اور فورآ ڈاکٹر کے پاس لے جائیں یہ تمام عمل کرنے سے علاج کرنے میں آسانی ہوتی ہے اور مریض کو تکلیف بھی کم ہوتی ہے۔ دیگر اور بھی چوٹیں ہیں جو انسان کو لگتی ہے۔ چھت سے گِرنا، سیڑیوں سے گِرنا، کرنٹ لگنے کی صورت میں مریض کو فوری طور پر خشک ریت اگر نزیدک ہو تو اُس میں دبا دینا چاہیے اور تھوڑی دیر بعد نکال کے گرم دودھ پِلانا چاہیے، اور جلد از جلد ڈاکٹر کے پاس لے جانا چاہیے۔ یہ سب چوٹوں کیلئے جو پہلا کام کیا جاتا ہے اُسے فرسٹ ایڈ کہتے ہیں
احتیاط تدابیر
حادثات سے بچنے کیلئے بہت ضروری ہے کہ احتیاط سے کام لیں اور ہر کام تسلی اور آہستہ آہستہ سر انجام دیں اور ہر کام کو اچھی طرح سیکھ کر کریں، اور اگر اللہ نہ کرے کوئی چوٹ وغیرہ لگتی ہے۔ تو چاہیے کہ اطمینان سے اچھی طرح اُس کی دیکھ بھال کریں تاکہ جلد صحت یاب ہو سکے ۔