دیکھا جائے تو آج کل بھارت کے بہت برے دن چل رہے ہیں دن با دن وہ بے نقاب ہو رہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر انکا کوئی نہ کوئی جھوٹ پکڑا جا رہا ہے حال ہی میں آپ لوگوں نے دیکھا ہوگا کے یورپ کے ایک پرائیویٹ ادارے ای یو ڈس انفو لیب نے ایک بہت بڑا نیٹ ورک پکڑا جو پچھلے 10 ،15 سال سے پاکستان کے خلاف ایک مہم چلا رہا تھا جن کا کام تھا پاکستان کے خلاف جھوٹی خبریں پهیلانا اور جھوٹا پراپگنڈا کرنا جن میں بہت سی رجسٹرڈ ان جی اوز میڈیا اور ویب سائٹس شامل ہیں۔
ابھی ایک نیا سکینڈل سامنے آیا ہے جسے ارنب گیٹ کہا جاتا ہے جس پے کچھ دن پہلے برطانیہ میں میں جرمانہ ہوا ہے کچھ ایسے ہی محاملہ پے خیر آپ کو یاد ہوگا 15 فروری 2019 کو بھارت میں ایک حملہ ہوا انکے ایک فوجی قافلے پر جس میں انکے 40 فوجی ہلاک ہوگئے پھر اسکا سارا الزام انہوں نے پاکستان پر لگایا اور 26 فروری 2019 کو پاکستان پر حملہ کر دیا اسی کو بنیاد بنا کر جس کے بدلے میں انہیں 2 جہاز گنوانے پڑھے اور انکے پائلٹ نے ہماری عوام سے تھپڑ کھائے۔
اب یہ انڈیا کا ایک بندہ ہے پاگل سا خود کو انڈین صحافی کہتا ہے اس کے خلاف کچھ ارصہ پہلے انڈیا میں ایک کیس بنا جس کی تحقیقات کا ذمہ پولیس کو دیا گیا جس میں یہ بات واضح ہوئی کے پلوامہ مودی سرکار نے خود کروایا خیر پاکستان نے تو کبھی اس الزام کو سریز نہیں لیا لیکن اب یہ جھوٹ بھی پکڑا گیا۔
ارنب گوسوامی کے خلاف چینل کی جھوٹی ریٹنگ کا کیس تھا کے یہ دو نمبر طریقے سے بڑھائی گئی جس میں اس کے ساتھ ایک اور بندہ شامل تھا جو بی اے آر سی آئی کا ہیڈ تھا بی اے آر سی آئی مطلب براڈکاسٹ اوڈیانس ریسرچ کونسل انڈیا یہ بندہ غیر قانونی ریٹنگ میں اسکی مدد کرتا تھا اسکا نام تھا پارتھو داس گپتا جب اس بندے کو اس کیس میں پکڑا گیا تو اس کا موبائل فون پولیس نے ڈیکوڈ کروایا جس میں انکی ساری باتیں پکڑی گئی۔
ان میسیجز میں ارنب گوسوامی اسکو حملے کے بارے میں سب کچھ بتاتا ہے کیوں کہ یہ گودھی میڈیا والوں میں سے ہے تو اس وجہ سے اسکو پتا تھا اور یہ میسیجز حملے سے ہفتہ دس دن پہلے کے ہیں جو ابھی لیک ہوے ہیں اور حملے کے بعد یہ بھی مانتا ہے کہ اسکا چینل حملے کی جگہ پر 20 پھلے پہنچا سب چینل سے انشاءلله یہ ایسے ہی بے نقاب ہوتے رہیں گے۔
اللّه ہم سب کا حامی ناصر ہو۔
تحریر:: ملک جوہر