مجاور جس نے 70 سال سے پانی کو ہاتھ نہیں لگایا
عبدالقیوم فہمید
بعض لوگوں کو پانی سے الرجی ہوتی ہے اور وہ پانی کے استعمال سے گریز کرتے ہیں مگر زندگی پانی کے بغیر بھی تو نہیں گذر سکتی۔ ایران میں ایک ایسا مجاور سامنے آیا ہے جس کا کہنا ہے کہ وہ 85 سالہ زندگی میں 70 سال سے نہایا نہیں۔زمانہ قبل از تاریخ کے لوگوں کے احوال کا مطالعہ کرتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ لوگ جنگلوں میں رہتے تھے۔درختوں کے پتے ان کی خورواک تھی یا وہ جانوروں کے گوشت پر گذر بسر کرتے۔
مگر آج کے جدید ترین دور میں کس شخص کا ایسی زندگی گذارنا حیران کن ہے۔ایسے ہی ایک صاحب ایران میں سامنے آئے ہیں۔ ایرانی میڈیا میں ان کا نام ‘آمو حاجی’ ہے لیکن لگتا ہے کہ حاجی ان کے نام کا حصہ ہے۔ موصوف نے حج تو کیا کرنا پوری زندگی کبھی پانی کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔ وہ کہتا ہے کہ میں پوری زندگی کبھی نہیں نہایا۔ مگر وہ آج بھی سگریٹ شوق سے پیتا ہے۔ وہ اپنے سیگریٹ خود تیار کرتا ہے جس میں جانوروں کا خشک گوبر استعمال ہوتا ہے۔ اس کی شخصیت کا خاص پہلو یہ ہے کہ وہ گذشتہ 67 سال سے نہایا نہیں۔ مگر وہ کیوں نہیں نہاتا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے وہ کہتا ہے کہ اسے لگتا ہے کہ اگر وہ نہایا تو وہ بیمار پڑ جائے گا اور مرجائے گا۔
آمو حاجی ایران کے جنوب میں گاؤں دجگاہ میں ایک غار میں رہتا ہے۔وہ مجرد زندگی گزار رہا ہے۔85 عمر میں ہونے کے باوجود اپنی مُحبت کی تلاش میں ہے۔ آمو حاجی کا ایک عجیب فلسفہ ہے کہ اگر اسے کوئی عورت پسند کرتی ہے تو وہ پھر بھی اپنی ہیئت تبدیل نہیںکرے گا بلکہ عورت کو اسے اسی حالت میں قبول کرنا ہوگا۔ایرانی اخبارات کے مطابق آمو حاجی کی عمر 86 سال ہے۔ اس نے ایک بھارتی سیاح جو اپنی غار میں داخل ہونے پر پیٹا اور کہا کہ بھارتی سیاح نےمیرے نہ نہانے کا راز فاش کیا۔