جب سے اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان امن معاہدہ ہوا ہے یو اے ای اسرائیل پر ایسے فدا ہوا ہوا ہے جیسے کہ سسرال اپنے نئے جوائی پر۔اسرائیلیوں کے لیے اسپیشل ویزوں کا اجرا کیا جا رہا ہے،اسرائیلی زبان سیکھنے کے لئے نئے سکول کھولے گئے ہیں جہاں اسرائیلی زبان سکھائی جاتی ہے۔ریسٹورنٹ کو حکم جاری کیا گیا کہ اسرائیلی کھانوں کو مینو کا حصہ بنائیں
جبکہ دوسری جانب اسرائیل کی مثال اس نافرمان جوائی کی ہے جو سسرال سے ضیافت کا مزہ بھی لے لیتا ہے اور پورے علاقے میں سسرال کیخلاف ڈھنڈورا بھی پیٹتا ہے ایسا ہی کچھ اسرائیل نے ایک بار پھر یواےای کے ساتھ کیا دسمبر 2020سے لیکر 70000سے زائد اسرائیلیوں نے اپنے نئے سسرال یعنی یو اے ای کا رخ کیا اور 8000افراد نے نیو ائیر کےموقع پر اسرائیل کا رخ کیا یاد رہے اسرائیل کی آبادی ایک کروڑ بھی نہیں ہے اور جتنے اسرائیلی ایک ماہ میں یو اے ای آ ئیے یہ انکی آبادی کا ایک فیصد ہے جو یقیناً ایک اپنے آپ میں ورلڈ ریکارڈ ہے اسرائیل میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسرائیلیوں نے اپنا ہنوکہ تہوار اور نیو ائیر منانے کے لیے اپنے نئے سسرال یعنی یو اے ای کا رخ کیا۔وہ اپنے ساتھ منشیات بھی لائے جن میں چرس اور افیون بڑی مقدار میں تھے اور یہاں پارٹیز میں انکا خوب استعمال کیا گیا اور وسیع پیمانے پر عیاشی بھی کی حالانکہ یو اے ای میں خود سخت لاک ڈاؤن کی وجہ سے 30 افراد کے اکٹھ پر جرمانہ ہے اور نشہ آور چیزیں پکڑے جانے پر سزائے موت دی جاتی مگر اسرائیلی جو باقاعدہ ویزے لیکر آئے وہ یہ چیزیں اپنے بیگز میں لے کر آئے اور ہوٹلوں میں جہاں پر ٹھہرے تھے وہاں ان نشہ آور چیزوں کا کھلا استعمال کیا
خیر یو اے ای نے اپنے نئے جوائیوں کی اس حرکت پر آنکھیں بند کر لیں ماضی کی طرح اسرائیلی جب سسرال سے ضیافت کا مزہ لے کر چلے گئے تو انہوں نے یروشلم پوسٹ میں آرٹیکل لکھ کر یو اے ای میں جو حرکات کیں ان کا بھانڈہ پھوڑ دیا اور دنیا پر واضح کردیا کہ جو آسانیاں یو اے ای کے مقامی لوگوں کےلئے نہیں وہ انکے نئے جوائیوں یعنی اسرائیلیوں کو حاصل ہیں۔مطلب عربوں کی ایسی کی تیسی۔آرٹیکل اچھا لگا ہو تو کمنٹ سیکشن میں رائے کا بھرپور اظہار کریں اور اپنے دوست احباب کے ساتھ شئیر کریں کیونکہ عربوں کے حوالے سے عام عوام میں خاصی ہمدردی پائی جاتی ہے اور جو پاکستان ان کے لیے اسرائیل سےلڑتا رہا ہے ان کے ویزے بند ہیں جبکہ اسرائیل کے 1٪ لوگوں کو محض ایک ماہ کے اندر 70000 ویزے جاری کئے گئے ہیں۔