عورت کے بہت سے درجات ہیں پیدا ہوتی ہے تو بیٹی بنتی ہے بھائیوں کی بہن بنتی ہے شوہر کی بیوی بنتی ہے پھر بھی حقارت سے دیکھی جاتی ہے بیٹی باپ کے لئے چھاؤں بھائی کے لیے ساتھی شوہر کیلئے عزت اور خوشی پھر بھی رسوا ہوتی ہے کبھی عورت کے ہاتھوں کبھی مرد کےہاتھوں اولاد سمجھتی نہیں اور شوہر وفا بھول جاتا ہے رہ جاتی ہے
تنہائی ماضی کی یادیں اولاد کی پرورش چھوٹی بڑی خواہشات کو ختم کرنا گھر کو خوش رکھنا گھر والوں کو آباد رکھنا باپ کی گھر میں ہوتی ہے تو وہ اس کا نہیں شوہر کے گھر میں ہوتی ہے تو وہ اس کا نہیں بیٹے کے گھر میں تو اس کا نہیں آخری وقت میں عورت کہا جائے اس سوال کا جواب یہ ہے کہ عورت کو کھڑا ہونا ہوگا اپنے پیروں پر تاکہ وہ اپنی زندگی کی کسی موڑ پر اکیلے نہ ہو اور زندگی کے خوشگوار لمحات کو پانے کے لئے عورت کو جاگنا ہوگا پڑھنا ہوگا اور اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا تاکہ بہن اپنے بھائی کو سہارا دے بیٹی اپنے باپ کو ماں اپنی اولاد کو میری اس تحریر کا مطلب یہ ہوا کہ عورت کو پڑھنے دو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے دو اس کو عزت دو اس سے عزت لو اب قوم کو جاگنا ہوگا عورت کو عزت دینی ہوگی میں بیٹی بہن ماں اور بیوی ہو کر فخر کرتی ہوں اور اپنی بیٹیوں پر بھی کہ وہ میرا سہارا اور اپنا سہارا بنے گی میری بیٹیاں بیٹوں سے بہت بہت بہت کامیاب ہوگی کیونکہ عورت سے گھر ہے ماں اولاد کی پہلی درسگاہ ہے اور باپ اس درسگاہ کا سنبھالنے والا اور پھر دونوں مل کر ایک اچھی قوم بنانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں اپنے بیٹوں کو بیٹیوں کی عزت کرنا سکھانا ہے تو بدلے میں آپ کی بیٹیوں کو بھی عزت دی ملے گی میرا یہ مضمون پسند آیا ہو تو ضرور بتائیے گا