آدھی ادوھوری بہن

In افسانے
January 08, 2021

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک دور دراز کے گاؤں میں ایک نواب صاحب کی حویلی میں دو بہنیں کھانا بنانے کا کام کرتی تھی. وہ کھانا بہت مزیدار اور لذیذ بناتی تھی. پورا کچن ان کے ماتحت تھا. پورے علاقے میں نواب صاحب کی حویلی کے لذیذ کھانا بہت مشہور تھا. بڑی بہن بہت ہی عقل مند اور محنت کش تھی. وہ اپنے کام میں ماہر اور دانا تھی. جبکہ چھوٹی بہن بہت چالاک اور شوخ تھی. نواب صاحب بھی کھانے کہ بہت شوقین تھے. اور گاہے بگاہے حویلی میں مہمان آتے رہتے تھے.

دونوں بہنیں مل کر کھانا بناتی. کچن کی الماریوں میں خوبصورت اور نفیس برتن سجے ہوئے تھے جو مختلف مواقع پر استعمال ہوتے. بڑی بہن بہت خاموش طبع تھی جبکہ چھوٹی بہن بہت چالاک اور شوخ. دونوں بہنیں مل کر کھانا بناتی اور چھوٹی بہن کھانے کو خوب اہتمام سے سجاتی. وہ نواب صاحب اور دوسروں کی پسند سے واقف تھی. وہ ایسی بات کرنے سے اجتناب کرتی جو ان کو بری لگے. سب اس کے کام سے بہت خوش تھے. اکثر نواب صاحب اس کے کام سے خوش ہو کر اسے انعام دیتے. جو وہ لا کر بڑی بہن کو دکھاتی. مگر وہ انعام میں سے کچھ بھی اسے نہ دیتی. بڑی بہن چاہتی تھی کہ اسے بھی انعام میں سے کچھ حصہ ملے مگر اس نے چھوٹی بہن سے کبھی نہیں مانگا. دن اسی طرح گزرتے رہے اور وہ کھانا بناتی رہی ایک دن چھوٹی بہن نے ایک موتیوں کی مالا لا کر بڑی بہن کو دکھائیاسے دیکھ کر بڑی بہن کا دل للچا. وہ حرف مدعا زبان پر لے آ ئی واہ کتنی خوبصورت ہے یہ مالا لاؤ یہ مجھے دے دو. کیوں! یہ مجھے انعام میں ملی ہے. فورا یہ کہہ کر اس نے مالا مٹھی میں دبا لی. کام تو ہم مل کر کرتے ہیں مگر انعام ہمیشہ تم رکھ لیتی ہو. بڑی بہن بولی. تم بھی وہاں آ جایا کرو تمہیں بھی انعام مل جائے گا. چھوٹی بہن نے کہا. میں کام کر کے تھک جاتی ہوں. بڑی بہن نے کہا. بس تو میں کیا کروں یہ کہہ کر چھوٹی بہن وہاں سے چلی گئی.

یہ دیکھ کر سونے کا ایک چمچہ! ،چاندی کی چھری سے بولا تمہاری کیا رائے ہے دونوں کے بارے میں!. دونوں بہنیں بہت محنتی ہیں اور اپنے کام میں ماہر ہیں چھری بولی. نہیں دونوں نہیں صرف بڑی بہن،چھوٹی تو اپنی چالاکی سے فائدہ اٹھاتی ہے. چمچہ بولا چھری نے کہا میں سمجھی نہیں. چمچے نے پوچھا پہلے یہ بتاؤ کہ دانائی اور چالاکی میں کیا فرق ہے. ؟ چھری نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ دونوں ایک ہی چیز کا نام. چمچے نے قہقہا لگایا اور کہا کہ نہیں بالکل غلط. ان دونوں میں بہت فرق ہے. دانائی عقل سے کام لینے کا نام جبکہ چالاکی موقع سے فائدہ اٹھانے کا نام ہے. بڑی بہن یہاں دانا اور چھوٹی بہن چالاک ہے وہ اچھے کھانے تیار کرنے کی ذمہ داری خود لے لیتی ہے. حالانکہ کہ وہ اپنے کام میں اتنی ماہر نہیں. مجھے تو ایسا نہیں لگتا. چمچی بولی. ایک دن یہ راز سب کے سامنے کھل جائے گا. چمچہ بولا. چھری نے کندھے اچکائے اور خاموش ہو گئی. دن گزرتے رہے اور بڑی بہن محنت کرتی رہی اور چھوٹی بہن انعام بٹورتی رہی. پھر ایک دن یوں ہوا کہ حویلی میں بہت خاص مہمان آئے. دونوں بہنیں کھانا بنانے میں مشغول کہ اچانک بڑی بہن کو چکر آنے لگے اور اس کی طبیعت بہت خراب ہو گئی.

نواب صاحب کی بیگم نے فوراً طبیب کو بلایا.طبیب نے بڑی بہن کو دوا دی اور آرام کرنے کی تجویز کی. بڑی بہن کو اپنی ذمہ داری کا احساس تھااوروہ کام کرنا چاہتی تھی مگر چھوٹی بہن نے کہا میں سب سنبھال لوں گی. بڑی بہن دوا کھا کر سو گئی. چھوٹی بہن نے کام کرنا شروع کیا. اسے اپنی حیثیت کا احساس ہونے لگا. اسے نا یہ معلوم تھا کہ بادامی قورمے میں پیاز کتنے ڈالنے ہیں. نہ یہ کہ بہاری کبابوں میں مصالحوں کاتناسب کیا ہوگا. وہ یہ سب کام بڑی بہن سے پوچھ کر کرتی تھی. وہ پیر جلی بلی کی طرح بوکھلائی ہوئی پورے کچن میں بھاگتی نظر آ ئی. اسے کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہا تھا. سونے کے چمچ نے چاندی کی چھری کو کہنی ماری اور کہا کہ دیکھ لو آج اونٹ پہاڑ کے نیچے آ ہی گیا. وہ دوڑتی ہوئی بڑی بہن کے کمرے میں گئی مگر وہ بے سود پڑی سو رہی تھی. اس نے اسے ہلایا جلایا اس سے کچھ پوچھنا چاہا مگر اس کی کچھ سمجھ میں نہیں آیا. خیر اس نے جیسے کیسے کھانا بنایا اور ٹیبل پر سجایا. مہمان اور نواب صاحب نے کھانا کھایا تو انہیں بالکل مزہ نہیں آیا. وہ دور سے کھڑی دیکھ رہی تھی مہمان کھانا بیچ میں چھوڑ کر اٹھ گئے.

بیگم صاحبہ نے چھوٹی بہن کو بلایا اور اسے بتایا کہ کھانا بالکل لذیذ نہیں تھا. اس سے سرزنش کی گئی مگروہ چالاک تھی اس لیے خاموشی سے وہاں سے چلی آئی. اور کچن میں آ کر کرسی پہ بیٹھ گئی. وہ بڑبڑانے لگی کہ سارا کام اکیلی نے کیا کھانا سہی نہیں بنا تو کیا ہوا. چمچے نے چھری کو ٹھکورا مارا اور ہنس کر بولا لو جی آدھی بہن کی پول کھل گئی. کچھ دنوں بعد بڑی بہن صحت یاب ہو گئی اور دونوں نے پھر سے معمول کے مطابق کھانا بنانا شروع لر دیا اور چھوٹی بہن یوں ہی بڑی بہن سے پوچھ کر کھانا بناتی رہی. اس نے کوئی سبق نہیں سیکھا. اور نواب صاحب کی حویلی میں مہمان آتے رہے اور لذیذ کھانے بنتے رہے. اور نواب صاحب انعام دیتے رہے مگر چھوٹی بہن کو نہیں بڑی بہن کو. وہ نواب صاحب تھے کوئی بیوقوف نہیں.

تحریر *** ڈاکٹر محمد عمران ***

1 comments on “آدھی ادوھوری بہن
Leave a Reply