سعودیہ نے نواز شریف کو مستقل پناہ دینے کی آفر کروائی جس پر ریاست پاکستان اور عمران خان نے سعودی حکومت کو وارننگ جاری کر دی ہے اور مزید کہا کہ نواز شریف ملک دشمن ہے اس کو پناہ دی تو تعلقات مزید بگڑ جائیں گے
اس وقت صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کی ریاست کی جانب سے اور عمران خان کی جانب سے سعودیہ کو پیغام دیا گیا تھا کہ اگر آپ نواز شریف کو مستقل رہائش آفر کرتے ہیں یا اس کو کوئی سپورٹ کرتے ہیں تو پاکستان اس کو اچھا نھیں سمجھے گا
اب صورتحال یہ ہے کہ کنگ سلمان اور محمد بن سلمان کی جانب سے نواز شریف کو مستقل رہائش کی آفر کی گئی ہے کہ آپ سعودی عرب آسکتے ہیں اور یہاں تک کہ اس پاسپورٹ کے ساتھ آپ کو مستقل رہائش دی جائے گی۔ سعودی حکومت نے کہا شروع کے اندر آپ آکر عمرہ کریں اور جب حج کھلے گا آپ حج بھی کر سکتے ہیں۔
اصل میں سعودی حکمران عمران خان اور پاکستان کی ریاست اور فوج کو ٹیس کرنا چاہ رہیں ہیں سعودی حکومت اپنے مقصد کے لئے نواز شریف کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
قطر کی جانب سے آفر
سیف الرحمان نے قطر کے اندر معاملہ طے کر لیا ہے کہ قطر میں بھی آکر رہ سکتے ہیں لیکن نواز شریف کو پتہ ہے کہ قطر اور سعودی عرب کے تعلقات آپس میں خراب ہیں اس لئے معاملہ یہ ہے کہ نواز شریف قطر کی بجائے سعودی عرب سے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔
سعودی عرب نواز شریف کے ذریعے پوری اپوزیشن کو کنٹرول کر سکتا ہے ن لیگ کو کنٹرول کرنے کا مطلب سعودی عرب پوری پاکستان کی سیاست کو کنٹرول کر سکتا ہے
اب اگر سعودی حکومت نواز شریف کو مستقل رہائش فراہم کرے گا تو پاکستان اور سعودیہ کے درمیان اتنی تلخیاں ہو جائیں گی کہ انتہا نہیں ۔لیکن نواز شریف یہ چاہتے ہیں کہ وہ سعودیہ میں ویسے آتے جاتے رہیں لیکن مستقل رہائش لندن میں ہی رکھیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے بچے اور تمام کے تمام لندن شفٹ ہو چکے ہیں
یہ بات حقیقت ہے کہ اگر نواز شریف کو سعودیہ مستقل رہائش دیتا ہے تو پاکستان اور سعودیہ کے درمیان تلخیاں عروج پر چلی جائیں گی ۔