اسلام و علیکم دوستو!
ہم سب کی ذندگیوں میں بے شمار مصائب اور پریشانیاں آتی ہیں۔ لیکن اس کا ہرگز مطلب یہ نہیں کہ ہم ان سے گھبرا کر اور ہار مان کے بیٹھ جائیں۔ بلکہ ان تمام مصائب کا ہمت کے ساتھ مقابلہ کرنا چاہیئے اور اللہ سے مدد طلب کرنی چاہیئے۔ الله پر بھروسہ رکھنا چاہیئے اور ہمیشہ اس سے بہتر نہیں بلکہ بہترین کی اُمید رکھیں۔
الله نے ہمیں ان پریشانیوں اور اندھیروں سے نکلنے کا ایک بہت آسان اور زبردست فارمولا بتا دیا ہے۔ آیت کریمہ ایک ایسی آیت ہے جو اپنے پڑھنے والوں کو ہر مصائب اور اندھیروں سے نکالتی ہے۔ ہمیں ہر وقت صدقِ دل سے اس آیتِ مبارکہ کا ورد کرتے رہنا چاہیئے۔
جب کبھی کوئی پریشانی یا مشکل پیش آئے تو اس آیت کا صدق دل سے ورد کرتے ہوئے الله سے مدد طلب کرنی چاہیئے۔ جب کوئی اس آیت کا ورد کرتا ہے تو فرشتے اس آیتِ مبارکہ کو لے جا کر الله کے حضور پیش کرتے ہیں۔ کوئی بھی کام جب ہم یقین کے ساتھ اور صدقِ نیت سے کرتے ہیں تو وہ ضرور پورا ہوتا ہے۔ اسی طرح جب ہم آیتِ کریمہ کا صدقِ نیت سے ورد کریں گے اور صرف اللہ سے مدد طلب کریں گے تو ہماری مشکلات انشاءالله ضرور حل ہوں گی۔
آیت کریمہ کی فضیلت کی ایک زبردست مثال ہمارے سامنے موجود ہے۔ جب حضرت یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ میں تھے تو اُنھوں نے آیت کریمہ کا کثرت سے ورد جاری رکھا۔ اور اسی کی فضیلت سے وہ بخیر و عافیت مچھلی کے پیٹ سے باہر آ گئے۔ جب حضرت یونس علیہ السلام اس آیت کا ورد کرتے تھے تو آسمان پر اس کی گونج سنی جاتی تھی۔ اور اسی آیتِ مبارکہ کی فضیلت سے اللہ نے یونس علیہ السلام کو مچھلی کے پیٹ سے نکالا۔ یہ اس آیتِ کریمہ کا ایک بہت زبردست معجزہ ہے۔
ہم بھی جب کبھی مشکلات اور مصائب میں گِھرے ہوئے ہوں تو ہمیں چاہیئے کہ اس آیتِ مبارکہ کا بکثرت ورد کریں۔ الله کے حضور مدد طلب کریں اور اسی ذات پر کامل یقین رکھیں۔ ہر مشکل اور پریشانی کا حل آیتِ کریمہ میں موجود ہے۔
دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
الله مجھے اور آپ کو دوسروں کی ذندگی میں آسانیاں بانٹنے کا موقع دے۔(آمین)
Sunday 6th October 2024 2:14 pm