Skip to content

”دوست گھر سے ہوتے ہیں “

اس ٹھنڈی سرد سی دنیا میں
دوپہر سے وہ ھوتے ہیں
یے دنیا بڑی پرای ہے
بس دوست گھر سے ہوتے ہیں

اجنبی شروع میں ہوتے ہیں
پھر اپنے وہ بن جاتے ہیں
کبھی دعا بن جاتے ہیں
تو کبھی سَپنے وہ بن جاتے ہیں

دستک دوست نہیں دیتے
وہ سیدھے دِل میں آتے ہیں
دوست ساتھ ہو تو راستے سیدھے منزل پر آتے ہیں
جہاں دھوپ سنہری کھلتی ہو
ایسے آمبر سے ہوتے ہیں
یے دنیا بڑی پرای ہے
بس دوست گھر سے ہوتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *