BUSINESS
December 31, 2020

گلاب کی تیاری

گلاب کی تیاری کرہ ارض پر گلاب کے پھول کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ ہر خوشی اور غمی کے موقعے پر گلاب کے پھولوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہم اپنے ملک کی بات کریں تو پاکستان میں بھی شادی بیاہ اور دیگر خوشی کی تقریبات میں ہمیں گلاب کے پھول نظر آیئں گے۔ گلاب کی اتنی مانگ ہے تو ظاہر بات ہے کہ یہ ایک منافع بخش کاروبار ہے۔ آج کے آرٹیکل میں ہم بات کریں گے کہ ہم کس طرح گلاب تیار کر کے اپنا آمدن کا ذریعہ بنا سکتے ہیں۔ تیاری گلاب کی قلم دسمبر اور جنوری میں لگائی جاتی ہے۔ سب سے پہلے مناسب لمبائی کی قلمیں بنائیں اور اس کے بعد زمین تیار کریں یا اگر تھیلی میں قلم لگانی ہے تو تھیلی کی بھرائی کر لیں۔ قلم لگانے کے بعد اس کی مناسب دیکھ بھال ضروری ہے۔ پانی وقت پر دیں اور صاف صفائی کا بھی خیال رکھیں تاکہ غیر ضروری جڑی بوٹیاں پودے کو خراب نہ کریں۔ 2 سے 3 ماہ میں پودا تیار ہوجاتا ہے جس کو پھر زمین میں لگا دینا چاہیے تاکہ اس کی فصل کو پھولوں کے لیے تیار کیا جا سکے۔ دوستو اگر آپ ایک زمیندار گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں تو آپ کو ایک بار یہ تجربہ ضرور کرنا چاہیے، بالکل دوسری فصلوں کی طرح گلاب بھی ایک منافع بخش فصل ہے۔ ہمارے ہاں پتوکی اور اس کے ملحقہ علاقں میں گلاب اور دوسرے تمام پودوں کو تیار کیا جاتا ہے بلکہ پتوکی کو تو پودوں کا گھر کہا جاتا ہے۔ اگر آپ کا تعلق پتوکی سے دور دراز کے علاقے سے ہے تو یہ کام ضرور کرنا چاہیے کیونکہ پھول ہر علاقے کی ضرورت ہیں۔ پھولوں کی سیل ہر علاقے میں ہمیں گلاب کے پھول کی دکانیں مل جاتی ہیں جن پر روزانہ گلاب کے پھول بیچے جاتے ہیں۔ آپ کسی دکان سے رابطہ کرکے اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی ہی دوکان بنا لیں تو سونے پر سہاگہ ہے کیونکہ پھر پروڈکشن سے لے کر سیل تک سارا کام آپ خود کر رہے ہوں گے جس سے زیادہ زرمبادلہ کمایا جا سکے گا۔ یہ ایک ایسا کاروبار ہے جس کو ایک چھوٹے سے بجٹ سے شروع کیا جاسکتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ اور بھی بہت سے ایسےزرعی کاروبار ہیں جو کم بجٹ میں شروع کئے جاسکتے ہیں ان کے بارے میں میں مستقبل میں آرٹیکلز کی صورت میں آپ تک معلومات لے کر حاضر ہوتا رہوں گا۔ میں امید کرتا ہوں کہ میری یہ تحاریر آپ کو پسند آئیں گی۔ اگر آپ کو اس بارے میں مزید کوئی معلومات درکار ہو تو آپ معلوم کر سکتے ہیں۔

BUSINESS
December 31, 2020

بٹ کوئن ایک لاکھ امریکی ڈالر تک جا سکتا ہے؟

بٹ کوئن ایک لاکھ امریکی ڈالر تک جا سکتا ہے؟ اس مضمون کو لکھنے کے وقت بٹ کوائن 24،880.40 ریاستہائے متحدہ میں ڈالر میں تجارت کررہا ہے، اور یہ توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں کسی بھی وقت کریپٹورکینسی 25،000 امریکی ڈالر سے زیادہ ہوجائے گی۔ دسمبر کے شروع میں ماہرین نے توقع کی تھی کہ دسمبر میں قیمت 20ہزار کی حد کو چھو ئےگا لیکن کسی نے بھی قیمت کو چھونے اور 25،000 امریکی ڈالر سے آگے جانے کی پیش گوئی نہیں کی۔ پچھلے تیس دن کے عرصے میں ، بٹ کوائن کی قیمت اس کی تاریخ کے بلند ترین مقام تک پہنچ گئی ہے۔ ایسا لگتا ہے ، اس رفتار کے ساتھ ، بٹ کوائن 2021 تک 100،000 امریکی ڈالرز تک جا سکتا ہے۔ ریگولیٹرز کے لئے یہ بہت بڑا کام ہے کہ وہ اس کا مقابلہ کریں اور قیمت کو برقرار رکھیں۔ بہت سے سرمایہ کاروں کو اب بھی یقین ہے کہ بٹ کوائن غیر متعلقہ ہے اور یہ ایک بلبلا ہے۔ فی الحال دنیا کے بہت سے ممالک بٹ کوئن غیرقانونی ہے۔اسی طرح پاکستان میں بھی اس کی تجارت غیر قانونی ہے کیوں کہ جہاں اس کی قیمت تیزی سے بڑھ رہی ہے وہیں اس کے بہت سے نقصانات بھی ہیں۔ اگر اس تحریر کو پڑھنے کے بعد آپ میں سے کوئی بھی بٹ کوئن کی ٹریڈکرنا چاہتا ہے تو پہلے باقاعدہ اس کے متعلق ریسرچ کرےاور باقاعدہ ٹریڈنگ کاطریقہ سیکھے۔

BUSINESS
December 31, 2020

بچوں سے مزدوری کروانا

بچوں سے مزدوری کروانا چائلڈ لیبر سے مراد ہے کہ روزی کمانے اور اپنے کنبہ کی کفالت کے لیے بچوں اور نو عمر افراد کے کام کریں۔ایک رپورٹ کے مطابق ، دنیا کا سب سے زیادہ بے سہارا اور غریب ممالک تقریبا 25٪ بچوں پر مزدوری کرنے والے مزدوروں پر مشتمل ہیں۔ہندوستان میں بچوں کی مزدوری کی سب سے بڑی وجہ غربت کی اعلی شرح ہے ، جہاں بچے ایک دن کے لئے روٹی کماتے ہیں۔ چائلڈ لیبر عام طور پر زرعی کاموں ، شکار ، جنگلات اور ماہی گیری کے میدان میں دیکھا جاتا ہے۔چائلڈ لیبر بچوں کے لئے جسمانی ، ذہنی ، اور یہاں تک کہ معاشرتی تناؤ اور خطرے کا سبب بنتا ہے.سستی اجرت کی وجہ سے چائلڈ لیبر غالب ہے۔ چائلڈ لیبر سے ہندوستان میں کاروبار میں نفع بڑھتا ہے۔ہندوستان کی 2011 کی مردم شماری کی رپورٹ کے مطابق ، 5 سال سے 14 سال کی عمر کے تقریبا 10.1 ملین بچے ہندوستان میں مزدوروں کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔ہندوستان میں چائلڈ لیبر سے متعلق یونیسیف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی 2.1 ملین بچے ، بہار میں 10 لاکھ بچے ، راجستھان میں 0.84 ملین بچے ملازمت سے ملازمت کرتے ہیں۔ ایم پی تقریبا 0. 0.70 ملازمت کرتے ہیں ، اور مہاراشٹرا میں 0.72 ملین بچوں کو ملازمت حاصل ہے۔ بین الاقوامی قوانین ، جیسے بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن ، چائلڈ لیبر کو ختم کرنے کے لئے مرتب ہیں۔چائلڈ لیبر (ممنوعہ اور ضابطہ) ایکٹ ، 1986 ، میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی کام میں بچوں کا روزگار ایک مجرمانہ جرم ہے۔کوئی بھی کام جو وقار ، صلاحیت اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ بچے کا بچپن چھین لیتا ہے اس کو چائلڈ لیبر کہا جاتا ہے۔ چائلڈ لیبر اکثر اس کام سے وابستہ رہتی ہے جو بچے کی جسمانی اور ذہنی نشوونما کے لئے نقصان دہ ہے۔ بدقسمتی سے ، دنیا میں بچوں کی مزدوری کے سب سے زیادہ واقعات بھارت سے ہر سال سامنے آتے ہیں۔ لیکن آخرکار ہمیں اس دوسری بے غیرتی کے رواج کو اپنانے کا سبب کیا ہے؟ مزدوری کا سبب معاشرتی تحفظ کا فقدان ، بھوک اور افلاس غربت مزدوری کے بنیادی محرک ہیں۔ امیر اور غریب عوام کے مابین بڑھتا ہوا فاصلہ ، بنیادی تنظیموں کی نجکاری اور نو لبرل مانیٹری حکمت عملی ، آبادی کے اہم علاقوں کو کاروبار سے دور اور ضروری ضرورتوں کے بغیر رکھنے کا ایک سبب ہیں۔ یہ عمر کے کچھ دوسرے گروپوں کے مقابلے میں بچوں پر زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ ایک اہم تشویش یہ ہے کہ بچوں کے کارکنوں کی اصل تعداد غیر ممتاز ہے۔ وہ قانون جن کا مقصد نوجوانوں کو غیر محفوظ کاموں سے بچانے کے لئے ہے وہ غیر موثر ہیں اور ان پر عمل درآمد درست نہیں کرتے ہیں۔ بچوں کے مزدوری کو روکنے کے اقدامات غربت کا خاتمہ ، بچوں کی اسمگلنگ کے خاتمے اور لازمی اور مفت تعلیم و تربیت سے بچوں کی مزدوری کے معاملے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ کام کے قوانین کا سختی سے نفاذ ایک بنیادی ضرورت ہے جس کے ساتھ تنظیموں کے ذریعہ بدسلوکی کا مقابلہ کیا جائے۔ چائلڈ لیبر کے موجودہ قوانین میں ترامیم کی ضرورت ہے تاکہ وہ حقیقت میں صورتحال پر قابو پالیں۔ چودہ سال کی عمر کی بنیاد کو اٹھارہ جیسی کسی چیز میں بڑھانا چاہئے۔ تب صرف ہم اپنے بچوں کو درپیش مسلسل ہراساں بازیاں ختم کرسکتے ہیں اور نہ صرف پوری قوم کے لئے اپنے مستقبل کا روشن مستقبل بنانے میں ان کی مدد کرسکتے ہیں۔

BUSINESS
December 31, 2020

میں انٹر نیٹ سے پیسے کیسے کماتا ہوں؟

میں انٹر نیٹ سے پیسے کیسے کماتا ہوں؟ آج سے کوئی گیارہ سال پہلے کی بات ہے جب مجھے کہیں سے پتہ چلا کہ انٹرنیٹ سے بھی پیسے کمائے جا سکتے ہیں۔ ان دنوں میں نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان میں ایم بی بی ایس کے تیسرے سال کا طالبعلم تھا۔ یہ اس دور کی بات ہے جب پاکستان میں انٹرنیٹ اتنا عام نہیں تھا اور زیادہ تر لوگ انٹرنیٹ کیفے جا کے انٹرنیٹ استعمال کرتے تھے۔ خیر میں نے اس سستے دور میں اپنے جیب خرچ سے پی-3 کمپیوٹر سیٹ خریدا، ہاسٹل میں پی ٹی سی ایل کا انٹرنیٹ لگوایا (شکر ہے تب ہاسٹل میں انٹر نیٹ لگوانے کی اجازت ہوا کرتی تھی)۔ جب انٹر نیٹ کونیکشن لگ گیا تو بغیر کسی کمپوٹر ٹریننگ کے میں نے گوگل پہ سرچ کرنا شروع کردیا۔ ایک ویب سائٹ ملی جس نے آن لائن کمائی کے دعوے کر رکھے تھے۔ میں اس ویب سائٹ پہ دو ماہ کام کرتا رہا کیونکہ دو ماہ کے بعد انہوں نے مجھے پیسے بھیجنے تھے۔ لیکن جب دو ماہ ہوئے تو اس ویب سائٹ سے میرا اکاونٹ ہی غائب ہو گیا۔ لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور سرچ کرتا رہا۔ ایک دن فیس بک پہ ایک پوسٹ پڑھی جس میں پوسٹ کرنے والے کو کسی میڈیکل رائٹر کی ضرورت تھی (نیت سو مراد) میں نے انہیں ایمیل بھیج دی۔ اس بندے نے مجھ سے کچھ آرٹیکل لکھوائے اور پیسے بھی بھیجے۔ اس طرح پہلی بار آن لائن کمائی پہ یقین ہوا۔ پہلے مہینے کی میری آن لائن کمائی (بلکہ میری زندگی کی پہلی کمائی) کل 625 روپے تھے جو میں نے بہت سنبھال کے رکھی اور جب میں گھر آیا تو امی کے ہاتھ پہ رکھ دی (یہ ایک الگ خوشی تھی)۔ آج کل میں ایک تحصیل ہیڈ کوارٹر میں میڈیکل آفیسر کے عہدے پہ فائز ہوں، اور الحمدللہ ایف سی پی ایس (میڈیسن) کی ٹریننگ بھی مکمل کر چکا ہوں۔ جہاں تک آن لائن کمائی کی بات ہے تو میں آپ کو بتا دوں کہ میں اپنی میڈیکل آفیسر کی ماہانہ تنخواہ سے زیادہ آن لائن کام کرکےکما رہا ہوں۔ اگر آپ کو آن لائن کمائی میں دلچسپی ہے تو آپ بھی سکلز سیکھئے اور آن لائن پیسے کمائیے۔ یاد رکھیں، آن لائن کمائی کوئی جھوٹ یا خواب نہیں، بلکہ ایک حقیقت ہے۔ تحریر: ڈاکٹر مزمل ارشاد ( میڈیکل آفیسر، تحصیل ہیڈکوارٹر تھل، لیہ)

BUSINESS
December 31, 2020

سال2021 کی دس بڑی آن لائن سروسز

سال2021 کی دس بڑی آن لائن سروسز سال ۲۰۲۱ کی دس بڑی آن لائن سروسز, جن کی ڈیمانڈ زیادہ ہوگی، اگر آپ نے ان میں سے ایک بھی سکل سیکھ لی، تو آپ آسانی کیساتھ لاکھوں کما سکتے ہیں۔ نمبر1۔ ویڈیو ایڈیٹنگ جیسے جیسے آن لائن کاروبار بڑھ رہے ہو ہو ویسے ویسے ویڈیو سیٹنگ کی ڈیمانڈ زیادہ ہو رہی ہےجس طرح لاک ڈاؤن میں یوٹیوب کو لوگوں نے پہلے سے بھی زیادہ دیکھنا شروع کر دیا تھا. یوٹیوب کے لئے بھی ویڈیو ایڈیٹنگ کی ضرورت ہوتی ہے. اگر آپ کو اچھی ویڈیو ایڈیٹنگ آتی ہو تو آپ آسانی کے ساتھ لاکھوں کماسکتےہیں. آنے والے وقت میں ویڈیو ایڈیٹنگ کی اہمیت اور بھی زیادہ بڑھ جائے گی. آپ یہ یوٹیوب اور گوگل کی جانب سے فری میں سیکھ سکتے ہیں.اگر آپ نے ویڈیو ایڈیٹنگ اور سوفٹ ویئز پریمیئر پرو سیکھ لیا یا تو آپ آپ اپنا یوٹیوب چینل بنا کر کر اس کی ویڈیو بھی کر سکتی ہیں اور آن لائن فری لانسنگ پر بھی اپنی سروسز دے سکتے ہیں۔ نمبر2۔ گرافک ڈیزائننگ گرافک ڈیزائننگ بھی ایک دہائی سے چلنے والا بڑا کاروبار ہے. کیونکہ آنے والا دور انٹرنیٹ پر آن لائن ہے اس لیے اس کی اہمیت بھی پہلے سے بہت زیادہ بڑھ جائے گی. یہ بھی آپ گوگل اور یو ٹیوب کی مدد سے سیکھ سکتے ہیں.گرافک ڈیزائن میں آگے بہت سارے کیٹاگیریز ہیں جیسا کہ لوگو ڈیزائن پوسٹر ڈیزائن وغیرہ.اس میں بھی آپ اپنے فری لانسنگ سروسز دے سکتے ہیں. آپ فوٹو شاپ اور السٹریٹر کے ٹولز کو سیکھ کر گرافک ڈیزائنر بن سکتے ہیں۔ نمبر3۔ کانٹینٹ رائٹنگ کانٹینٹ رائٹنگ کی بھی 2021 میں بہت بڑی ڈیمانڈ ہوگئی. کانٹینٹ رائٹنگ کی روزانہ ہزاروں جوبز آئی ہوتی ہیں.اگر آپ کو بلاگ کا شوق ہے تو آپ سیکھ کر اپنا بلاگ شروع کر سکتے ہیں. بہت سارے لوگوں کو کانٹینٹ رائٹنگ نہیں آتی ہوتی پر ان کا اپنا بلاگ ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ کانٹینٹ رائٹنگ کوجوب پے رکھتے ہیں. یہ سکل بھی آپ سیکھ کر لاکھوں روپے کما سکتے ہیں۔. نمبر4۔ ایس ای او جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے, ویسے ویسے ایس ای او کی اہمیت پہلے سے بہت زیادہ بڑھ رہی ہے. ایس ای او کا کام ہر آن لائن کاروبار کے اندر ہے. اگر آپ نے یہ گر سیکھ لیں تو آپ کے آدھے سے زیادہ کاروبار ٹھیک ہو جائیں گے. اگر آپ کو بلاگنگ کا شوق ہے تو بھی آپ کو ایس ایچ او سیکھنی پڑے گی۔. نمبر5۔ویب ڈویلپمنٹ یا اینڈرائیڈ ڈیولپمنٹ یہ دوسکل سیکھ کر بھی آپ آسانی سے لاکھوں کما سکتے ہیں۔

BUSINESS
December 30, 2020

پیسے کمانا اب مشکل نہیں

پیسے کمانا اب مشکل نہیں انسان کو اس دنیا میں بہت سی مشکلات پیش آتی ہیں۔اس میں ایک بڑی پر ییشانی مالی مشکلات ہیں۔ایک انداز ے کے مطابق پاکستان میں بیروزگاری کی شرح4.45 فیصد ہے ۔اس بیروزگار ی کی وجہ سے ڈگری یافتہ اور بیرون ملک سے تعلیم یافتہ نوجوان بے راہ روی کا شکار ہو کر جرائم میں ملوث ھو رھے ھیں۔اس آسرے پر بیٹھے رہنا کے حکومت وقت ہمارے لیے کچھ کرے حماقت ہے۔آج کل کے اس دور جدید میں انسان کے لیے مالی مشکلات کا حل مشکل نہیں۔انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن پیسے کمانا بہت ہی آسان ہو گیا ہے . بہت سے ان لائن پلیٹ فارم ایسے ہیں جو ھمارے لیے رزق حلال کا ذریعہ بن سکتے ہیں ان میں سر فہرست یوٹیوب ہے۔اس میں آپ اپنے یا کسی بھی نام سے چینل بنا سکتے ہیں اس میں یہ بھی ہے کے آپ کوکنگ کی ویڈیو ز بھی بنا کر بھی اچھی خاصی آ مدن کمائی جا سکتی ھے۔اگر آپ میں بولنے کا فن ہے تو آپ اپنی اس مھارت کو استعمال کرتے ہوئے آن لائن پڑھانا شروع کر سکتے ہیں ملکی حالات پر تجزیہ کیا جاسکتا ہے اور بھی بہت سے کام کرے کے طریقے ھیں جس میں آپ یوٹیوب کے ذریعے۔سے پیسے کما سکتے ہیں۔ اگر آپ کو اس کے بارے میں کوئی ایسی معلومات نہیں ہیں تو آپ یوٹیوب کو استعمال کرتے ہوئے ان کو سیکھ سکتے ہیں۔آن لائن پیسے کمانے کے بہت سے ایسے پلیٹ فارم ہیں جن کے بارے میں ہمیں یوٹیوب کے ذریعے راہنمائی مل سکتی ہے۔اگر آپ نے پہلے سے ہی کوئی (سکیل) سکل سیکھی ہے تو آپ اپنی سروسز کو انٹرنیٹ کے آن لائن پلیٹ فارمز کو استعمال کرتے ہوئے پیش کر سکتے ہیں۔اگر آپ کو ان کے بارے میں کوئی ایسی معلومات نہیں ہیں تو آپ کو اس کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔ ان میں (فائیور، اپ ورک، فری لانسر، فی گھنٹہ لوگ) جیسے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے آن لائن پیسے کما کر اپنے مستقبل کو بہتر بنا سکتے ہیں۔اور ملک پاکستان میں رہنے والے لوگوں کے لیے بھی روزگار کا ذریعہ بن سکتے ہیں اور بیروزگاری کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

BUSINESS
December 30, 2020

میرا خواب اور نیوز فلیکس

میرا خواب اور نیوز فلیکس میرا نام سید سکندرحسین شاہ ہے میں تحصیل گوجرخان کا رہائشی ہوں میں 22 نومبر 1995 میں تحصیل گوجرخان کے نواحی گاوں میانی ڈھیری میں پیدا ہوا- ابتدائی تعلیم میانی ڈھیری کے گورنمنٹ سکول سے حاصل کی اور پرائمری کے بعد حفظ قران کے لیے قریبی شہر بیول میں واقع دارالعلوم وارثیہ چلاگیا- حفظ قران کے ساتھ مڈل تک تعلیم ادھر سے ہی حاصل کی اور اس کے بعد درس نظامی کے لیے قریبی قصبہ کے ایک جامعہ ۔جامعہ قادریہ وارثیہ میراشمس چلا گیا -اور وہاں آٹھ سال مکمل کرنے کے بعد فی الوفت میں دارالعلوم محمدیہ غوثیہ بھیرہ شریف میں دورہ حدیث شریف کا طالب علم ہوں۔ کچھ دن قبل ایک وڈیو میری نظر سے گزری جس میں ایک صاحب نے اس ویب سائٹ کے بارے میں بتایا چونکہ لکھنا میرا شوق ہے اور ان شاءاللہ مجھے یقین ہے کہ میرا یہ شوق نیوز فلیکس کے پلیٹ فارم سے پروان چڑھے گا۔میری پچیس سالہ زندگی کا تجربہ ہے کہ قلم کی طاقت زبان کی طاقت سے زیادہ ہوتی ہے جو بات آپ زبان سے سمجھا نہیں سکتے وہ آپ لکھ کر آسانی سے قاری کتاب کو سمجھا سکتے ہیں۔پر افسوس صد افسوس ہماری نئی نسل اس چیز کو سمجھنے سے قاصر ہے۔اور نوجوان اس چیز سے اس لیے دور تھے تاکہ ان کے پاس کوئی ایسا پلیٹ فارم نہیں تھا جس کے ذریعے وہ اپنی مہارت تحریری کو پیش کر سکتے۔ اور اپنا فن دیکھانے کے ساتھ ساتھ کچھ پیسے بھی کماتے جس سے ان کے گھر کا چولہا بھی جل سکتا۔لیکن اب ان کا یہ گلا بھی دور ہو گیا ہے اور نیوز فلیکس نےان نوجوانوں کے خوابوں کی تعبیر کا رستہ کھول دیا ہے اور انہیں ایک بہت زبردست پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جس پر وہ اپنے قلم کی طاقت دکھا سکیں گے۔ اور دنیا کو بتا دیں گے کہ تم ہم سے ہمارا یہ قیمتی سرمایہ قلم اور کتاب چھین کر ہمیں تباہ کرنا چاہتے تھے لیکن ہم میں کچھ زندہ دل لوگ ابھی بھی باقی ہیں جو ہمارے اس قیمتی سرمایہ کو چھیننے نہیں دیں گے اور وہ عظیم لوگ نیوز فلیکس کی صورت میں آپ کے سامنے ہیں۔یہی وہ لوگ ہوتے ہیں جو ملک و قوم کی ترقی کا باعث بنتے ہیں اب اگر کوئی پڑھا لکھا نوجوان بے روزگار ہے تو وہ اس کی اپنی غلطی ہو گی۔کیونکہ نیوز فلیکس نے اپنا وعدہ وفا کر دیا ہے اور نوجوانوں کے لیے پارٹ ٹائم جاب سٹارٹ کر دی ہے اللہ پاک ان کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور اس پر اجر عظیم سے نوازے ۔امین

BUSINESS
December 30, 2020

حکومت رہائش کا ہدف پورا کرنے کے لئے تیار ہے

حکومت رہائش کا ہدف پورا کرنے کے لئے تیار ہے سنٹرل بینک کے نائب گورنر نے پیر کو کہا کہ حکومت عالمی بینک کے ساتھ ہم آہنگی کے تحت کم آبادی والے پانچ افراد کو رہائشی مالی امداد کے ذریعے کم لاگت ہاؤسنگ یونٹ فراہم کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن انڈسٹری 40-70 سے وابستہ کاروباروں کو بحال کرنے ، معاشی نمو کو دو ہندسے میں فروغ دینے اور خاص طور پر روز مرہ اجرت والے افراد کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کی کلید رکھتی ہے۔ ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن سیکٹر کی اسٹیئرنگ کمیٹی ، جس کی سربراہی اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر کر رہے ہیں ، نے “بینکوں کو لازمی اہداف تفویض کیے ہیں … تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کم لاگت ہاؤسنگ یونٹوں کو قرضہ دیا جائے۔” اسٹیٹ بینک کے نائب گورنر جمیل احمد۔انہوں نے کہا ، بینکوں بشمول ان لوگوں کے مالیاتی اداروں، کم لاگت ہاؤسنگ فنانس کی تفویض کے اہداف کو حاصل کرے گا جس میں مراعات حاصل کرے گا (تاہم) بینکوں کے اہداف کے حصول کے لئے ناکام ہو جائے گی جس میں سزا دی جائے گی،” اسٹیٹ بینک نے ملک کے تمام بینکوں کے لئے لازمی قرار دیا ہے کہ وہ 2021 دسمبر تک کم لاگت والے ہاؤسنگ قرض دہندگان کو اپنے قرضے دینے والے پورٹ فولیوز کا 5 فراہم کرے۔ 5٪ تقریبا3 330 ارب روپے بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لازمی ہدف کے خلاف ، “مرکزی بینک نے ایک ترغیبی ڈھانچہ مہیا کیا ہے جس کے تحت (ان) بینکوں کو ایک آرام دہ نقد ذخائر کی ضرورت (سی آر آر) پیش کی گئی ہے ، جو لازمی اہداف کو حاصل کریں گے۔ وہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے جہاں پاکستان مارگیج ری فائنانس کارپوریشن (پی ایم آر سی) نے چھ کمرشل بینکوں کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں تاکہ انہیں کم لاگت والے ہاؤسنگ قرض دہندگان کے ذریعہ قرضوں کی ادائیگی پر اپنے 40 فیصد تک طے شدہ خطرہ کو پورا کرنے کی گارنٹی فراہم کی جاسکے۔ انہوں نے کہا ، پی ایم آر سی کے قیام کا مقصد بنیادی رہن قرض دہندگان (جیسے بینکوں) کے ذریعے کم لاگت ہاؤسنگ یونٹوں کے لئے لیکویڈیٹی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہائبرڈ مارگیج ماڈل تیار کرنے اورپاکستان میں سرمایہ کی منڈیوں کی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ یہ تعمیراتی اور منسلک صنعتوں اور ملازمت کے مواقع کو فروغ دینے کے لئے کیا جاتا ہے۔ کچھ عرصے کے بعد ، اس کی خصوصیات کا جائزہ لیا جائے گا (اور پرانے مکانوں کو مالی اعانت مل سکتی ہے)۔ آج پاکستان کو جو سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے وہ ہے آبادی کے نچلے اور درمیانے طبقوں میں ہاؤسنگ فنانس میں توسیع۔ یہ سستی رہائش میں اضافہ کے لئے ایک معاملہ تشکیل دیتا ہے۔ “ہاؤسنگ فنانس میں کم دخول ہے کیونکہ… پاکستان کے کم آمدنی والے گروہ زیادہ تر بڑے شہروں میں غیر قانونی حلقوں میں رہتے ہیں۔”پاکستان میں رہن سے جی ڈی پی کا تناسب اس خطے میں سب سے کم ہے “جو تقریبا ایک دہائی سے 1٪ سے بھی کم گھوم رہا ہے۔” اسٹیٹ بینک نے ہاؤسنگ فنانس کو فروغ دینے اور بڑھانے کے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں جیسے پی پی آر اے (پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی) ہاؤسنگ فنانس اور اسٹیک ہولڈرز کی جاری صلاحیتوں میں اضافے کے لئے احتیاطی ضوابط۔ “اس سلسلے میں ایک اہم کامیابی پی ایم آر سی کا قیام ہے۔” اسٹیٹ بینک کے نائب گورنر نے بتایا ، “پی ایم آر سی پاکستان میں رہائش کے لئے پرائمری اور نیز ثانوی منڈیوں میں لیکویڈیٹی فراہم کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔”آج کا قدم (پی ار ام سی بینکوں کے نقصانات کو پورا کرنے کی ضمانت فراہم کرتا ہے) سستی رہائش کو چالو کرنے کی سمت میں ہے۔ بینکوں کے مطالبات میں سے ایک تھا کہ “نقصانات کی کوریج”۔ اس گارنٹی سے بینکوں کو کم لاگت اور سستی ہاؤسنگ فنانس کو غیر پابند طبقے اور گھرانوں تک بڑھانے میں آسانی کی توقع کی جارہی ہے ، “انہوں نے کہا۔ پی ایم آر سی کے ایم ڈی اور سی ای او مدثر ایچ خان نے کہا کہ رہائش اور تعمیراتی صنعت گھریلو معیشت کو بحال کرنے کا اختیار رکھتی ہے ، جو کوڈ 19 کے چیلنجوں کی وجہ سے مشکل میں ہے۔ “رہائش اور تعمیراتی صنعت کے پاس معیشت کو دو اعداد میں بدلنے کی کلید ہے۔”کم اور درمیانی آمدنی والے ہاؤسنگ فنانس کے لئے فعال ماحول وزیر اعظم عمران خان کے اپنے پانچ سالہ دورانیے (2018۔2023) کے دوران 50 لاکھ کم لاگت ہاؤسنگ یونٹس کی فراہمی کے وعدے کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

BUSINESS
December 29, 2020

آن لائن ارننگ کے انتہائی آسان طریقے ۔۔۔اب آپ بھی پیسے کمائیں

آن لائن ارننگ کے انتہائی آسان طریقے ۔۔۔اب آپ بھی پیسے کمائیں آج کل کے دور میں پیسہ کمانا انتہائی ضروری ہو چکا ہے۔ کیونکہ پیسے کے بغیر انسان کی مالی حیثیت  کچھ نہیں رہتی .  پیسے کی بدولت انسان کی مالی حیثیت کے ساتھ ساتھ اس کے اسٹیٹس اور مقام کا اندازہ لگایا جاتا ہے.  آج کل کا دور ایک پریکٹیکل دور ہے اس دور کا ہر انسان چاہے وہ کسی بھی مذہب ،ذات اور قبیلے سے تعلق رکھتا ہو ، زیادہ سے زیادہ پیسہ کمانا چاہتا ہے اور جیسا کہ آج کل ایک بیماری پھیلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے بے شمار لوگ اپنے گھروں میں قید ہوگئے ہیں اس لیے میں ان کے لیے کچھ ایسے ذرائع آمدنی لے کے آیا ہوں جس کی مدد سے وہ گھر بیٹھ کے پیسے کما سکتے ہیں اور اپنی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں. ذیل میں چند اہم طریقہ آن لائن ارننگ کے بیان کئے گئے ہیں نمبر ایک۔ یوٹیوب چینل:  ہم یوٹیوب کو  زیادہ تر ویڈیوز دیکھنے کے لئے استعمال کرتے ہیں لیکن یوٹیوب سے پیسے کیسے کمائے جاتے ہیں یہ کوئی کوئی جانتا ہے آپ ویڈیو بنا کر یو ٹیوب پر اپلوڈ کر دیں اس طرح آپ کو  کو آن لائن ارننگ شروع ہو جائے گی۔ نمبر دو۔آرٹیکل رائٹنگ: ایسے افراد جو اردو، انگریزی یا کسی اور زبان میں مہارت رکھتے ہیں اور لکھنا جانتے ہیں یا جن کو لکھنا پسند ہے وہ آرٹیکل رائٹنگ کا کام شروع کر سکتے ہیں ۔اس طرح بہت سے لوگ گھر بیٹھ کر اچھی  آن لائن ارننگ کر رہے ہیں. نمبر تین۔ ایپلیکیشن سافٹ ویئر بنانا : آج کل سب کے پاس اینڈرائیڈ فون ہوتے ہیں جن میں مختلف قسم کے اپلیکیشن سافٹ ویئر انسٹال ہوتے ہیں اسی طرح کسی اچھے مضمون  کو لے کے ایپلیکیشن سافٹ ویئر بنایا جائے اور اس سافٹوئیر کو گوگل پلے سٹور پر اپلوڈ کردیا جائے جتنے لوگ آپ کی اس ایپ کو  کو انسٹال کریں گے اتنا ہی آپ کو منافع ہوگا۔ نمبر چار۔ ایفیلیٹ مارکیٹنگ: اس مارکیٹ میں آپ ایک جگہ سے چیز اٹھا کر دوسری جگہ پہ کسی کو وہ چیز اپنا منافع رکھ کر  آن لائن بیچ دیتے ہیں۔ جتنا منافع آپ رکھتے ہیں وہ آپ کی کمیشن کہلاتا ہے اس طرح آپ آن لائن ارننگ کرنے ہیں۔ نمبر 5۔ ویب سائٹ ڈیزائن کرنا:  سرچ انجن میں لاکھوں کروڑوں کی تعداد میں ویب سائٹ پائی جاتی ہیں۔  ویب سائٹ ڈیزائن کر کے اس کو کسی بھی سرچ انجن پر ایکٹیویٹ کرنے سے یا کسی دوسرے یوزر کو بیچ دینے سے آپ آن لائن ارننگ کر سکتے ہیں۔ نمبر 6۔ تصویروں کو بیچنا:  کسی پروفیشنل کیمرہ کی مدد سے مختلف مناظر کی تصویریں بنانا اور ان کو ویب سائٹ کے ذریعے بیچ دینا آن لائن ارننگ کرنے کا بہت ہی آسان طریقہ ہے آپ کسی بھی طرح کی تصویر بنا سکتے ہیں جیسے کہ قدرتی مناظر پرندے جانور چھوٹے بچوں کی خوبصورت تصاویر بنائی جا سکتی ہیں۔  اس کے علاوہ اگر آپ سیر و تفریح کرنے کے شوقین ہیں تو یہ  کام آپ کے لیے بہت مفید ہے۔ امید کرتا ہوں میرے بتائے ہوئے تمام طریقوں میں سے کوئی ایک طریقہ آپ کے لیے مفید ہو گا۔

BUSINESS
December 29, 2020

ابتدائی اور جدید کاروباری انتظام کی تھیوریز

ابتدائی اور جدید کاروباری انتظام کی تھیوریز انتظامی فکر کی ارتقاء کو چار مراحل میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ سائنسی انتظام سے پہلے کی مدت۔ کلاسیکی تھیوری ٹیلر کا سائنسی انتظام فائول کے انتظامی انتظام میکس ویبر کا بیوروکریٹک ماڈل  روزاریری اسٹیورٹ نو کلاسیکی تھیوری یا طرز عمل  ہتھورن تجربہ  جارج ایلٹن  عصری انتظام جدید نظریہ (سسٹم اپروچ)  ہنگامی نظریہ پری سائنسی مینجمنٹ پری سائنسی انتظام اس مینجمنٹ کی مدت کو بنیادی طور پر پیریڈ I کہا جاتا ہے۔ اس عرصے کے دوران رشتوں پر مبنی تھا معاشرتی ذات اور اس پر بنیادی طور پر خود کشی کے نظام ، جاگیرداری نظام کا غلبہ تھا.سائنسی دور سے پہلے کے انتظام میں کوئی خاص اصول موجود نہیں تھے جو لوگوں کی رہنمائی کرسکیں۔مزید یہ کہ ، انتظام کے تمام تصورات کا مطالعہ یا ان کو منظم کرنے کی ضرورت پر زیادہ غور نہیں کیا گیا۔ مینجمنٹ کے کلاسیکی اور سائنسی نظریات جیسا کہ اوپر بحث ہوا ، مینجمنٹ ایک طویل عرصے سے منظم کوششوں کی شکل میں موجود ہے لیکن انتظامیہ کا باقاعدہ مطالعہ دسویں صدی کے اوائل میں شروع ہوا۔ مینجمنٹ کی پہلی تعلیم ، کلاسیکی نقطہ نظر کو اکثر کہا جاتا ہے ، جو عقلیت اور تنظیموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر مرکوز ہے دو کلاسیکی نقطہ نظر پر مشتمل اہم نظریات یہ ہیں: سائنسی انتظام عمومی انتظامی نظریہ سائنسی انتظام کے نظریہ میں دو قابل ذکر شراکت دار فریڈرک ڈبلیو ٹیلر اور شوہر۔ فرینک اور للیان گلبرتھ کی بیوی ٹیم۔ سائنسی انتظامیہ(سائنسی انتظام) پوری مدت کو مدت II کے طور پر بھیجا جاتا ہے اور اس میں کاروباری کاروبار کے اضافے اور اس کا غلبہ تھا صنعتی انقلاب سائنسی انتظام کا نظریہ انجینئرنگ کے استعمال کے لئے مشہور ہے پیداوار پر مبنی تنظیموں میں آپریشن کی سطح پر سائنس۔ جدید انتظام یا سسٹمز اپروچ سسٹم تھیوری ، حالانکہ اس سے پہلے موجود تھا ، 1960s کے اوائل میں مینجمنٹ کے سلسلے میں دیکھا گیا تھا۔ محققین ایک ایسی تنظیم کو مختلف حصوں سے بنا ہوا دیکھا جو ایک دوسرے پر منحصر تھے۔اس کے نتیجے میں ، جب مینیجر تنظیم کے مختلف حصوں میں کام کی سرگرمیوں کو مربوط کرتے ہیں ، وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ یہ سارے حصے ہیں مل کر کام کرنا تاکہ تنظیم کے اہداف حاصل کیے جاسکیں۔ ایک اور اہم پہلو جو سسٹم کے نقطہ نظر کو قبول کرتا ہے وہ یہ ہے کہ تنظیمیں بھی ان پر اتنی ہی انحصار کرتی ہیں وہ ضروری ماحولیات کے ساتھ ساتھ مارکیٹوں کو اپنے اندر جذب کرنے کےلیے اپنے ماحول پر انحصار کرتے ہیں دور کے آغاز کے دوران ، تنظیم اور اس سمیت اس کے نظام پر توجہ دینے پر توجہ دی گئی

BUSINESS
December 28, 2020

آن لائن گھر بیٹھے پیسے کمائے

آن لائن گھر بیٹھے پیسے کمائے تو آج ہم ایسے موضوع پر بات کرنے جا رہے ہیں جس کی پاکستان میں بہت ضرورت ہے لیکن لوگ اس پر توجہ بالکل نہیں دیتے اور اس طرف بالکل نہیں آتے۔تو بات شروع کرتے ہیں ان لائن ارننگ کی۔کیونکہ کرونا وائرس کی وجہ سے بہت سے کاروبار متاثر ہوئے ہیں تو یہ ایک بہت اچھا موقع ہے پیسے کمانے کا وہ بھی پاکستان میں رہتے ہوئے۔جس کے بہت زیادہ طریقے ہیں لوگ جس کام میں مہارت رکھتے ہیں وہ اس کے ذریعے پیسے کما سکتے ہیں ہیں۔مندرجہ ذیل کچھ کچھ طریقے ہی آن لائن پیسے کمانے کے۔ نمبر1)یوٹیوب نمبر2)فریلانسنگ نمبر3)فائیور تو چلیے ان سب کو ہم ایک بار یار تفصیل سے پڑھتے ہیں ہیں کہ ہم کیسے ان کے ذریعے گھر بیٹھے پیسے کما سکتے ہیں۔ نمبر1)یوٹیوب اب آپ میں سے بہت سے لوگ ہیں موبائل پر یوٹیوب دیکھا ہو گا اور اس پر آپ ویڈیوز بھی دیکھتے ہوں گے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ یوٹیوب کے ذریعے گھر بیٹھے پیسے کما سکتے ہیں۔وہ بھی آسان طریقے سے۔اس پر کام کرنے کے لئے آپ کو اس طریقےکی ویڈیوز بنانے ہوگی جس میں آپ کو مہارت حاصل ہے۔ جیسے ویڈیو ایڈیٹنگ وغیرہ۔ آپ کو یوٹیوب پر کام کرنے کے لئے سب سے پہلے ویڈیوز بنا کر ایک ہزار سبسکرائبرز اور چار گھنٹے کا واچ ٹائم پورا کرنا ہوگا جس کے بعد آپ کا پیسے کمانے کا خواب پورا ہو سکتا ہے۔سب سے کم قیمت آپ سو ڈالر نکلوا سکتے ہیں جو پاکستانی روپیز میں 16 ہزار روپے بنتے ہیں۔جس کو آپ یا تو بینک اکاؤنٹ میں یا پھر ویسٹرن یونین کے ذریعے ڈرا کر سکتے ہیں۔ نمبر2)فریلانسنگ پاکستان میں رہتے ہوئے فری لانسر کا کام کرنا لوگوں کو بہت فائدہ دیتا ہے۔اس میں لوگ اپنی مرضی کے مطابق اپنے وقت پر کام کر سکتے ہیں جب وہ مصروف نہ ہو دیگر کاموں سے فارغ ہوکر۔اس میں آپ کو دوسرے لوگوں کے لئے کام دیئے جائیں گے جیسے کسی بندے نے آپ کو کہا کہ ایک کام کرو کرکے اس سے اچھے خاصے پیسے بنا سکتے ہیں۔آپ فری لانسنگ کی ویب سائٹ پر جا کر وہاں اپنا اکاؤنٹ بنا تیار ساری ڈیٹیل دے کر کام کرنا چاٹ کر سکتے ہیں۔ پاکستان میں کافی لوگ فری لانسنگ پر کام کر رہے ہیں اور اس سے کافی زیادہ پیسہ کما کر خوب فائدہ اٹھا رہے ہیں ہیں لیکن کچھ بھی کام آنے سے پہلے سکیل ہونا بہت ضروری ہے۔مندرجہ ذیل سکیلز کل آپ کو بہت فائدہ پہنچا سکتی ہیں پیسے کمانے میں۔ نمبر1)ویڈیو ایڈیٹینگ نمبر2)اس ای او(سرچ ایئنجن اصلاح) نمبر3)گرافک ڈیزائننگ نمبر4)فوٹوشاپ کی رہائش نمبر5)ڈیٹا انٹری نمبر3)فائیور اگر ہم بات کریں فائیور کی تو اس پر بھی وہی کام ہوتا ہے جیسے فری لانسنگ ویب سائٹ پر کام ہوتا ہے ایسا ہی بندہ جو جس میں اس کو سکیل حاصل ہو مہارت حاصل ہو اور وہ کام کر سکے دوسرے بندے سے کیا کر اپنا کام کروا سکتے ہیں اور بدلے میں اسے پیسے دیتے ہیں اس سے آسان طریقہ اور میرے خیال سے کوئی بھی نہیں ہوگا کہ جس کام میں آپ کو مہارت حاصل ہے ہے آپ سلیکٹ کرکے اسے آہستہ پیسے جنریٹ کر سکتے ہیں.جو لوگوں کو بہت فائدہ دے رہا ہے وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان میں فری لانسنگ اور فائیور دونوں ایک جیسے میں ان کے بہت زیادہ یوزیرس ہیں جو ان سے کام کرکے سارا پیسہ کما رہی ہیں. اس میں بھی وہ تمام سکیلز جاتی ہیں جو فری لانسنگ کے لیے کارآمد ہے۔

BUSINESS
December 28, 2020

اسٹیٹ لائف قوم کے اعتماد کی محافظ

اسٹیٹ لائف قوم کے اعتماد کی محافظ اسٹیٹ لائف انشورنس کار پوریشن آف پاکستان انشورنس کے کاروبار میں پاکستان کا سب سے پرانا اور قابل اعتماد نام ہے. یہ سن 1972میں لائف انشورنس نیشنلائزیشن ارڈیننس 1972(شیر) کی پیروی میں نسبتاً پریمیم کی نسبتاً با کفایت شرح کے ساتھ ملک کو انشورنس کے تحفظ تلے لانے کے مقصد کے ساتھ وجود میں لائی گئی تھی. اسٹیٹ لائف واحد انشورنس کارپوریشن بے جو اپنے منافع جات بونس کی شکل میں اپنی پالیسی ہولڈرز میں تقسیم کر دیتی ہے. اس سے بیمہ شدہ رقم کی مالیت میں 1/2 97 فیصد کا اضافہ ہوتا ہے اور ساتھ ساتھ اپنے کلائنٹس اور بحیثیت مجموعی پاکستانی عوام کے ترقی اور تحفظ کا وعدہ پورا کرنے میں مدد ملتی ہیں.اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان لائف انشورنس کے 51فیصد مارکیٹ شیئر کی مالک ہیں. لگ بھگ ایک لاکھ بیس ہزار پرجوش اور سچی لگن والے افراد پر مشتمل مارکیٹنگ؛فورس کے ساتھ کارپوریشن2018میں نیو بزنس کی مد میں 184.8 ارب روپے کی سالانہ آمدنی حاصل کرنے میں کامیاب رھی ہے. ہماری متخرک مارکیٹنگ فیلڈ فورسز تمام شغبہ ہاے زندگی سے تعلق رکھنے والے قابل قدر کسٹمر کو سہولت فراہم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے. جن میں حطیر آمدنی والے افراد سے لے کر ملک کے دور دراز علاقوں مقیم لوگ شامل ہیں.

BUSINESS
December 28, 2020

ایمازون پہ کام کریں اور لاکھوں کمائیں: ای کامرس ویبسائٹس پہ کام کریں

ایمازون پہ کام کریں اور لاکھوں کمائیں: ای کامرس ویبسائٹس پہ کام کریں اگر آپ کے پاس ایمازون پہ کام کرنے کے لیئے انویسٹمنٹ ہے تو آپ کسی بھی ای کامرس ویب سائٹ پہ کم کر سکتے ہیں. لیکن اگر آپ سٹوڈنٹ ہیں یا آپ کے پاس انویسٹمنٹ نہیں ہے تو بھی آپ ورچوئل اسسٹنٹ بن کر لاکھوں کما سکتے ہیں، وہ بھی بغیر کسی انویسٹمنٹ کے گھر بیٹھ کر ورچوئل اسسٹنٹ کا کام دراصل گھر یا کہیں بھی بیٹھ کر لوگوں کے اکاؤنٹس کو مینج کرنا ہوتا ہے۔ ورچوئل اسسٹنٹ ان لوگوں کے اکاؤنٹس کو چلاتا ہے جن کے پاس انویسٹمنٹ تو ہوتی ہے پر ان کو اکاؤنٹس کو مینج کرنا نہیں آتا ہوتا ہے، یا ان کے پاس ٹائم نہیں ہوتا. اس طرح ورچوئل اسسٹنٹ بغیر کسی پیسے کے ان لوگوں کا کام کرتا جن کے پاس پیسے ہوتے ہیں اور آخر میں وہ اپنا کمیشن لے لیتا ہے.اب آتے ہیں اس بات پہ کہ آخر ورچوئل اسسٹنٹ کام کرتا کیا ہے؟؟ ایمازون یا کسی بھی ای کامرس ویب سائٹس پہ اکاؤنٹ ہوتا ہے، اور جن کے پاس پیسے ہوتے ہیں وہ اپنا سٹور بناتے ہیں. اس میں بیچنے کے لئیے اپنی پروڈکٹس لگانی ہوتی ہے.ایک ورچوئل اسسٹنٹ ان لوگوں کواچھی پروڈکٹس ڈھونڈ کے دیتا ہے، جس کا مارکیٹ میں کمپیٹیشن یا مقابلہ کم ہو اور اس کی ڈیمانڈ یا مطالبہ زیادہ ہوتا ہے. اچھیپروڈکٹس ڈھونڈنے کےلئیے وہ مختلف ٹولز کی مد د لیتا ہے.جن میں جنگل سکاؤٹ، حیلیم ۱۰، وائرل لانچ اور مر چنٹ ورڈز سرے فہرست ہیں.اچھی پروڈکٹس ڈھونڈنے کے بعد وہ ان پروڈکٹس کو علی بابا یا مختلف جگہوں سے سرچ کر کے ان سے منگوا لیتا ہےv پھر وہ ان پروڈکٹس کو ایمازون یا جس بھی سائٹ پہ لسٹ کرتا ہے. لسٹنگ میں وہ پروڈکٹس کی تصاویر اپلوڈ کرتا ہے اور ان کی تفصیل لکھتا ہے. اور آخر میں آڈر آنے پہ وہ شپمنٹ پلین بناتے ہیں-کلائنٹس آپ فری لانسنگ سائٹس سے بآسانی حاصل کر سکتے ہیں. آپ یہ سب گوگل اور یوٹیوب کی مد د سے سیکھ سکتے ہیں. اگر آپ کے پاس پیسے ہیں تو آپ یہ کورس خرید بھی سکتے ہیں. ایکسٹریم کامرس اور اینیبلرز پاکستان کے دو بڑے ادارے ہیں جو یہ سکھا رہے ہیں. اگر آپ کے پاس پیسے نہیں ہیں یا آپ سٹوڈنٹ ہیں تب آپ فری بھی ان کورسز کو حاصل کر سکتے ہیں. اگر آپ ۳ اچھے کلائنٹس حاصل کر لیتے ہیں تو بغیر کسی پیسے کے ماہانہ ڈیڑھ لاکھ کما سکتے ہیں۔

BUSINESS
December 28, 2020

مارکیٹ کیا ہے؟

مارکیٹ کیا ہے؟ کوئی بھی ایسی جگہ جہاں پر ہم پروڈکٹ یا سروس بیچ سکتے ہیں، اسے مارکیٹ کہتے ہیں۔ مارکیٹ چار اقسام میں بٹی ہوئی ہے نمبر1- صارفین کی مارکیٹ نمبر2- کاروباری مارکیٹ نمبر3- عالمی بازار نمبر4- غیر منفعتی مارکیٹ نمبر1: صارفین کی مارکیٹ وہ مارکیٹ جہاں پر ہم براہ راست صارف کو اپنی پروڈکٹ یا سروس بیجتے ہیں اسے صارفین کی مارکیٹ کہتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر ہم موبائل فون بیچ رہے ہیں، اور اسے صارف براہ راست خرید رہا ہو۔ دراز پر جو بہی پروڈکٹ بک رہی ہے وہ براہ راست صارف خرید رہا ہے۔ نمبر2- کاروباری مارکیٹ وہ مارکیٹ جہاں پر ہم کاروبار سے سودا یا ڈیل کرتے ہیں اسے کاروباری مارکیٹ کہتے ہیں۔ مطلب ہماری پروڈکٹ یا سروس صرف کاروباری صارفین استعمال کرتے ہیں۔ جب دو کاروبر ایک دوسرے سے سودا یا ڈیل کر رہے ہوں تو اسے بی ٹو بی مارکیٹ کہتے ہیں۔ مثال کے طور پر آفس میں استعمال ہونے والی مشینری۔ کچھ خاص اسٹیشنری۔ لیٹر ہیڈ۔ وزٹنگ کارڈ۔ نمبر3- عالمی بازار اگر کوئی کمپنی اپنی پروڈکٹ یا سروس ایک ملک کے علاوہ دوسرے ممالک میں بہی فروخت کرتی ہے تو اسے بین لاقوامی کمپینی کہتے ہیں اور وہ عالمی بازار میں شمار کی جاۓ گی۔ مثال کے طور پر ایم آئی اپنے موبائل فون پہلے چین میں بیچتا ہے، پھر وہ دیکہتے ہیں کہ ان کے موبائل اور کن ممالک میں بک سکتے ہیں، پھر وہ ان ممالک میں بہی اپنے موبائل بیچنا شروع کر دیتے ہیں۔ نمبر4- غیر منفعتی مارکیٹ جب ہم براہ راست کسی غیر منافع بخش ایجنسی یا حکومت کو اپنی پروڈکٹ یا سروس بیچ رہے ہوں تو وہ غیر منفعتی مارکیٹ ہوتی ہے۔ غیر منفعتی مارکیٹ میں ہماری قیمتیں اور مارجن بہت کم پر جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر فوج کی کینٹین میں اشیاء کی قیمتیں بہت کم ہوتی ہیں، کیونکہ ان پرٹیکس معاف ہوتا ہے۔

BUSINESS
December 27, 2020

آپ بھی پیسے کما سکتے ہیں

آپ بھی پیسے کما سکتے ہیں آپکو آنلائن ارننگ کرنے کا ایک شاندار طریقہ بتانے جارہا ہوں ۔اس طریقہ کو استمعال کرتے ہووے آپ ارننگ کرسکتے ہیں ۔دوستو آپ فری لانسنگ کرتے ہوۓ اپنے اخراجات پورے کرسکتے ہیں ۔آپ ٹائپنگ کرکے پیسے کما سکتے ہیں ۔آپ کسی کا بزنس لوگو بنا کر بھی پیسے کما سکتے ہیں ۔دوستو فری لانسنگ کے ہزاروں طریقہ ہیں ۔جو میں نہیں بتا سکتا ۔دوستو یہ کام بوہت ہی آسان ہے ۔ لوگ اس طریقہ سے ہزاروں لاکھوں کما رہے ہیں ۔آپ۔ بھی اس طریقہ سے پیسے کما سکتے ہیں ۔آپ لوگ یوٹیوب پر اس کے متعلق بوہت اچھے طریقہ سے جان سکتے ہیں ۔ فری لانسنگ کرکے آپ بوہت اچھی ارننگ کر سکتے ہیں ۔اکھڑ پر آپ سے گزارش ہے کے اپنا وقت برباد نہ کریں ۔آج ہی پیسے کمانا شروع کریں ۔یہ ایک بہترین طریقہ ہے ارننگ کا ۔السلام و علیکم ۔