تعمیر سیرت کے عملی نمونے:-
عشرہ مبشرہ:
عشرہ کے معنی دس اور مبشرہ کے معنی خوشخبری کے ہیں۔اس طرح عشرہ مبشرہ سے مراد وہ صحابہ کرام ھیں جنہیں دنیا میں ہی جنتی ہونے کی خوشخبری سنائی گئی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جانثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہ درج ذیل ہیں۔
نمبر(1)حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ
نمبر(2)حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ
نمبر(3)حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ
نمبر(4)حضرت علی رضی اللہ عنہ
نمبر(5)حضرت ابو عبید بن الجراع رضی اللہ عنہ
نمبر(6)حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ
نمبر(7)حضرت عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ
نمبر(8)حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ
نمبر(9)حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ
نمبر(10)حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ
ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی تفصیل درج ذیل ھے۔
نمبر(1)حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ
آپ کا اصل نام عبد اللہ لقب صدیق اور کنیت ابو بکرتھی۔ آپ مر دوں میں سب سے پہلے ایمان لائے۔ آپ نے اپنی تمام دولت اسلام کے لیے وقف کردی۔ آپ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے یار غار ,یار بدر اور یار قبر ھیں۔ آپ تمام غزوات میں شریک ہوئے۔ آپ امیر حج بھی مقرر ہوئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد آپ کو خلیفہ مقرر کیا گیا۔ آپ نے 13ھ 22 جمادی الثانی کو مدینہ میں انتقال کر گئے۔
نمبر(2)حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ
آپ کے والد مااجد کا نام”خطاب”تھا۔ آپ کا نسب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ساتویں پشت میں مل جاتا ھے۔ آپ کا تعلق قریش سے تھا۔آپ کو لکھنا پڑھنا آتاتھا۔ شروع میں آپ اسلام کے سخت دشمن تھے۔ایک دن آپ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کر نے کے لیے نکلے۔ لیکن آپ نے اسلام قبول کر لیا۔ آپ رضی اللہ عنہ کے زمانے میں اسلامی سلطنت کو بہت وسعت ملی۔آپ رضی اللہ عنہ ابولولوفیروز کے ہاتھوں یکم محرم24ہجری کو مدینہ میں شہید ہوۓاورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں دفن ہوۓ۔
نمبر(3) حضرت عثمان رضی اللہ عنہ:۔
آپ رضی اللہ عنہ کی کنیت عبداللہ اور لقب ذوالنورین تھا ۔ کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دو صاحبزادیاں آپ رضی اللہ عنہ کےنکاح میں تھیں۔آپ رضی اللہ عنہ بہت بڑے تاجر تھے۔مال ودولت کی کثرت کی وجہ سے آپ رضی اللہ عنہ کو غنی کہا جاتا ہے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد آپ رضی اللہ عنہ کو خلیفہ منتخب کیا گیا ۔باغیوں نے18ذوالحجہ,35ہجری کو مد ینہ میں آپ رضی اللہ عنہ کو شہید کر دیا۔ شہادت کے وقت آپ رضی اللہ عنہ کی عمر 82 سال تھی۔
نمبر(4)حضرت علی رضی اللہ عنہ
آپ رضی اللہ عنہ کا نام”علی”کنیت”ابوالحسن”اور”ابوتراب”تھی اور لقب حیدر کرار تھا ۔حضرت فاطمتہ الز ہراہ رضی اللہ عنہاہ جن کا لقب خاتون جنت ہے آپ رضی اللہ عنہ کی ذوجہ محترمہ تھیں۔ دس سال کی عمر میں آپ ر ضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کیا۔ حضرت حسن رضی اللہ عنہ اورحضرت حسین رضی اللہ عنہ آپ کے صاحبزادےتھے۔ ہجرت کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو آپنے بستر پر سونے کا حکم دیا۔ آپ19 رمضان40ہجری کو شہید ہوۓ۔
نمبر(5)حضرت ابو عبیدہ بن الجراح رضی اللہ عنہ
آپ کا اصل نام عامر بن عبد اللہ تھا۔کنیت ابو عبیدہ اور لقب امین الا مت تھا ۔اسلام لانے والے نویں شخص تھے۔غزوہ احد میں آپ نے اپنے دانتوں کے ذریعےحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی سے ذرہ کے حلقوں کو نکالا۔جس سے آپ کے دو دانت شہید ہو گئے۔اللہ نے آپ کو بہت سی فتوحات سے نوازا۔آپ طاعون کی وبا میں مبتلا ہو گئے اور اسی مرض میں آپ نے12 ہجری میں وفات پائی۔
نمبر(6)حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ
اآپ کا نام اور کنیت ابو اسحاق تھی۔ آپ17 برس کی عمر میں اسلام لاۓ۔آپ فاتح ایران کے طور پر مشہور ہیں۔غزوہ احد میں آپ نے ایک ہزار تیر چلائے۔شجاعت,صداقت اور استقامت آپ کے اوصاف ہیں۔ آپنے 55ہجری کو مدینہ میں 80برس کی عمر میں وفات پائی۔
نمبر(7)حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ
آپ کا نام عبدالرحمن اور کنیت ابو محمد تھی۔غزوہ احد میں آپ کے دو دانت مبارک ٹوٹےاور پاؤں بھی زخمی ہوا۔جس کی وجہ سے آپ لنگڑا کے چلتے تھے۔ آپ نے ترکے میں بہت دولت چھوڑی۔عشق رسول اور حب اسلام آپ کے اوصاف تھے۔آپ نے32 ہجری کو مدینہ میں وفات پائی۔
(8)حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ
آپ کا نام زبیرکنیت ابو عبداللہ ہے ۔آپ کے لئے ا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”میرے ماں باپ تم پر قربان” آپ10 جمادی الثانی کو شہید ہو ۓ۔
نمبر(9)حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ
آپ کا نام طلحہ اور کنیت ابو محمد تھی۔ آپ بھی اولین اسلام لانے والوں میں سے ھیں۔آپ غزوہ احد میں شہید ھوئے۔
نمبر(10)حضرتسعید بن زید رضی اللہ عنہ
آپ کا نام سعید اورکنیت ابوالاعود تھی۔آپ عاشق رسول اور اسلام کے شیدائی تھے۔