تقدیر اور اللہ تعالی پر بھروسہ رکھنا۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص جب تک کہ تقدیر پر ایمان نہ لائے اس کی بھلائی پر بھی اور اس کی برائی پر بھی یہاں تک کہ یہ یقین کر لے کے جو بعد واقع ہونے والی تھی وہ اس سے ہٹنے والی نہ تھی وہ اس پر واقع ہونے والی نہ تھی -حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کو نصیحت نبی کریم صل وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی وسلم کے پیچھے تھا اے لڑکے میں تجھ کو چند باتیں بتلاتا ہوں۔ اللہ تعالی کا خیال رکھ وہ تیری حفاظت کرے گا ۔اللہ تعالی کا خیال رکھ تو اس کو اپنے سامنے یعنی قریب پائے گا جب تجھ کو کچھ مانگنا ہو تو اللہ تعالی سے مانگ اور جب تجھ کو مدد چاہنا ہو تو اللہ تعالی سے مدد چاہ اور یہ یقین کر لے کے تمام گروہ اگر اس بات پر متفق ہوجائے کہ تجھ کو کسی بات سے نفع پہنچاویں تو تجھ کو ہرگز نفع نہیں پہنچا سکتے بجز ایسی چیز کے جو اللہ تعالی نے تیرے لئے لکھ دی تھی ۔اور اگر وہ سب اس بات پر متفق ہو جاویں کے تجھ کو کسی بات سے نقصان پہنچاویں تو تجھ کو ہرگز نقصان نہیں پہنچا سکتے بجز ایسی چیز کے جو اللہ تعالی نے تیرے لئے لکھ دی تھی ۔
پانچ چیزوں سے فراغت ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اللہ تعالی نے تمام بندوں کی پانچ چیزوں سے فراغت فرما دی ہے اس کی عمر سے اور اس کے رزق سے اور اس کے عمل سے اور اس کے دفن ہونے کی جگہ اور یہ کہ انجام میں سعید ہے یا شقی ہے
جو مقدر میں ہے وہی ملے گا ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کسی ایسی چیز پر آگے مت بڑھو جس کی نسبت تیرا یہ خیال ہو کہ میں آگے بڑھ کر اس کو حاصل کر لوں گا اگرچہ اللہ تعالی نے اس کو مقدر نہ کیا ہو ۔اور کسی ایسی چیز سے پیچھے مت ہٹ جس کی نسبت تیرا یہ خیال ہو کہ وہ میرے پیچھے ہٹنے سے ٹل جاو یگی اگرچہ اللہ تعالی نے اس کو مقدر کردیا ہو۔
وہی ہوگا جو منظور خدا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اپنے نفع کی چیز کو کوشش سے حاصل کر اور اللہ سے مدد اور ہمت مت ہاراور اگر تجھ پر کوئی واقعہ پڑ جائے تو یوں مت کہہ کہ اگر میں یوں کرتا تو ایسا ایسا ہو جاتا لیکن ایسے وقت میں یوں کہہ کہ اللہ تعالی نے یہی مقدر فرمایا تھا اور جو اس کو منظور ہو اس نے وہی کیا۔