دوستو آج میں آپ کو ایک ایسی بات بتاؤں گا جس کو سن کر سائنسدان بھی حیران رہ گئے کسی نے پوچھا کہ دنیا میں جنت کیا ہے؟
اس شخص کے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ جو لوگ جنت میں جائیں گے ان کو کبھی موت نہیں آئے گی اور وہ جو کھائیں گے پیئیں گے انہیں ہضم کرنے کی ضرورت نہیں ہے یانی انہیں طبعی حاجت کی ضرورت نہیں اس بات کو سن کر سب کے سب دنگ رہ گئے تو کسی نے جواب نہیں دیا
تو دوستو اس بات کا جواب ہمارے علمائے کرام علمائے دین نے بتایا کہ کہ دنیا میں جنت کیسی مثال ہمارے لئے ماں کا پیٹ ہے یعنی کس طرح ایک گاڑھا پانی کسی بھی عورت کے پیٹ میں گوشت کا لوتھڑا بنتا ہے پھر وہ بنتے بنتے ایک انسان کا شکل اختیار کر لیتا ہے جب وہ گوشت کا لوتھڑا مکمل انسان بن جاتا ہے تو اس کو زندہ رہنے کے لئے کھانے پینے کی ضرورت ہوتی ہے تو جس طرح جنت میں جو انسان کھاۓ گا اور اسے اس کی ہضم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی اسی طرح اس بچے کی ماں جو کچھ کھائے گی اس کے پیٹ میں رہنے والا بچہ بھی وہ غذا کھاتا ہے یعنی کہ پتہ چلا کہ بچہ کھاتا تو ہے لیکن اس کو نکالتا کہاں سے ہے تو دوستوں سائنسدان کہتے ہیں کہ اس بچے کو کوئی رفع حاجت نہیں ہوتی تو اس کا جواب یہ ہے کہ بچے کو کسی قسم کی حاجت نہیں ہوتی وہ اپنی ماں کے پیٹ میں آکسیجن بھی پا رہا ہوتا ہے اسے غذا کے ساتھ ساتھ نشونمابھی مل رہا ہوتا ہے اور تندرست بھی رہتا ہے اور مکمل طور پر جی رہا ہوتا ہے تو دیکھا دو دوستو کہ ماں اپنے بچے کے لئے جنت ہیں اللہ پاک ہمیں ان کی فرمانبرداری کرنے کی توفیق عطا فرمائے
Thursday 7th November 2024 10:48 am