Skip to content

مطاف (طواف کا علاقہ)

مطاف (طواف کا علاقہ)

مطاف سے مراد کعبہ کے ارد گرد کھلا سفید علاقہ ہے جہاں طواف ہوتا ہے۔

قرآن میں حوالہ

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے

ہم نے ابراہیم علیہ السلام)اور اسماعیل علیہ السلام)کو حکم دیا کہ میرے گھر (کعبہ) کو طواف کرنے والوں، اس میں قیام کرنے والوں،رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لیے صاف کرو۔ ۔’ [سورہ بقرہ، آیت 125]

مطاف کی تاریخ

عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سب سے پہلے اس علاقے کو سیمنٹ کرنے والے تھے۔ اس وقت اس کی چوڑائی تقریباً 5 میٹر تھی اور اس کے بعد اسے وقتاً فوقتاً بڑھایا جاتا رہا ہے۔ 1960 کی دہائی میں اسے گول شکل میں 40 سے 50 میٹر تک بڑھایا گیا۔ حج اور عمرہ کرنے والوں کے مفاد میں منبر، اذان کے لیے استعمال ہونے والا چبوترہ اور کچھ راستے مطاف سے ہٹا دیے گئے۔ حتیٰ کہ زمزم کے کنویں کو نیچے تہہ خانے میں منتقل کر دیا گیا تاکہ اس کے اوپر طواف کیا جا سکے۔ مطاف کی عمارتوں اور مقام ابراہیم کے گنبد کو بھی منہدم کر دیا گیا تاکہ مطاف میں اور بھی زیادہ لوگ رہ سکیں۔

مطاف کی تاریخ
مطاف کی تاریخ

مطاف کو ہموار کرنے کے لیے خاص سنگ مرمر استعمال کیا جاتا تھا۔ توسیع کے اختتام پر مطاف کو ہموار کرنے کے لیے سنگ مرمر کا ایک نادر معیار استعمال کیا گیا جو شدید گرمی میں بھی گرم نہیں ہوتا، اس طرح گرمی کے دنوں میں بھی لوگ ننگے پاؤں طواف کر سکتے ہیں۔

حوالہ جات: تاریخ مکہ مکرمہ – ڈاکٹر۔ محمد الیاس عبدالغنی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *