جسمانی سرگرمی ،ورزش یا حرکت ہر شخص کی اچھی صحت کے لیے انتہائی اہم ہے۔ خواہ آپ بچے ہیں، نوجوان ہیں، یا بزر گ، آپ کو یومیہ بنیادوں پراس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ آپ ہر روز کم سے کم آدھا گھنٹہ کسی جسمانی کام ، کھیل یا ورزش میں صرف کرتے ہیں۔ آسان الفاظ میں یوں کہا جا سکتا ہےکہ جسمانی سرگرمی کی ضرورت میں عمر کی کوئی قید نہیں۔
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ موٹے ہیں، دبلے پتلے ہیں، مرد ہیں یا عورت، یا آپ کا بی ایم آئی کتنا ہے، آپ کو عمر کے ہر حصے میں سرگرم، متحرک ، چست اور فعال رہنا چاہیے کیوں کہ جان ہے تو جہان ہے، اور جان صحت کی بدولت ہے۔ آپ جس قدر صحتمند ہوں گے ، اپنی جان سے اس قدر ہی زیادہ لطف اندوز ہو سکیں گے۔ جسمانی ورزش سے آپ کی مجموعی صحت برقرار رہتی ہے اور آپ دردِ دل، ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض کے خطرات سے دور رہتے ہیں۔ تاہم، کسی بھی چیز کی زیادتی آپ کی صحت کے لیے مضر ہے خواہ وہ خوراک ہو جو آپ کھاتے ہیں یا ورزش۔ سب سے بہتر طریقہ یہ ہےکہ ابتدا میں ہلکی پھلکی ورزش جیسے پیدل تفریحی سفر یا واک پر اکتفا کریں اور پھر گذرتے دنوں کے ساتھ ورزش کے دورانیہ اور شدت میں بتدریج اضافہ کرتے جائیں۔ پھر جب مطلوبہ ہدف حاصل کریں ، تو اپنی من پسند جسمانی سرگرمی کو اپنی زندگی کا باقاعدہ حصہ بنالیں۔
یہ ضروری نہیں کہ آپ ہر بار ایک ہی قسم کی جسمانی وزش اپنائیں کیوں کہ ایک ہی قسم کی جسمانی ورزش سے آپ کو بوریت اور تھکاوٹ محسوس ہو سکتی ہے۔ کبھی کسی کھیل میں حصہ لے کر اپنے جسم کو گرمائیں تو کبھی پیدل چل کر، تو کبھی سائیکل چلاکر ۔ آپ دیکھیں گے کہ کچھ دنوں میں آپ کو اپنی زندگی میں مثبت اور خوشگوار تبدیلی رونما ہوتی ہوئی نظر آئے گی جس سے آپ کو اپنا معیارِ زندگی بہتر کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
آپ جتنی مرضی اچھی خوراک کھالیں، آپ جتنا مرضی اچھا لباس پہن لیں، اگر آپ تمام دن بیٹھ کر یا لیٹ کر گذار دیں گے تو آپ ایک صحت مند اور سرگرم طرزِ حیات سے محروم رہیں گے، اور آپ پر سستی اور کاہلی غالب رہے گی، جو آپ کی کامیابیوں کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہے۔ اپنے آپ کو جسمانی طو ر پر سرگرم رکھنےسے آپ کئی امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ کئی ادویات سے بھی بچ سکتے ہیں ۔ اس طرح، نہ صرف آپ اپنی صحت کو برقرار رکھ سکتے ہیں بلکہ ادویات ، جو کہ آج کل بہت مہنگی ہو چکی ہیں، پر آنے والی لاگت بھی بچا سکتے ہیں۔ اس کو کہتے ہیں ایک تیر سے دو شکار، صحت بھی اور بچت بھی!
متعدد تحقیقات اس بات سے پردہ اٹھاتی ہیں کہ وہ لوگ جو جسمانی طور پر سرگرم اور متحرک ہوتے ہیں ان کی عمر طویل ہوتی ہے اوروہ طویل عرصے تک ، یہاں تک کہ بڑھاپے تک بھی بستر کی نظر کم ہی ہوتے ہیں۔ باقاعدہ جسمانی ورزش آپ کی ہڈیوں اور پٹھوں کو قوی کر کے آپ کو ایک تندرست اور توانا زندگی فراہم کرتی ہے ۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ اکثر بیمار رہنے والا انسان اپنی زندگی سے تنگ اور بیزار رہتا ہے اور اس میں چڑچڑاپن اور غصہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس کے برعکس ، جسمانی طور پر فِٹ شخص میں خود اعتماد ی کا عنصر نمایاں نظر آتا ہے جو کامیاب اور خوشگوار زندگی کے لیے ضروری ہے۔