Skip to content

اسلام (ارکان اسلام)

               ان الدین عند اللہ الاسلام
اس دنیا میں بہت سارے دین و مذاہب ہیں پر مکمل دین اسلام ہی ہے۔ اسلام سے پہلے جتنی بھی شریعت اللہ تبارک و تعالی نے نازل لیں سب میں ردو بدل ہو گیا ہے۔ لیکن اللہ نے نبی کریم ﷺ کے اوپر جو شریعت نازل کی قران کی صورت میں وہ آج بھی بنا کسی ردو بدل کے موجود ہے اور ہمیشہ محفوظ رہے گی۔ لہزا جو شخص بھی رضاۓ الہی کو مد نظر رکھتے ہوۓاسلام قبول کرتا ہے اس کو چاہیے کہ ارکان اسلام کو اچھی طرح سمجھ لے اوراسمیں کوتاہی نہ کریں۔

                              ارکان اسلام

نمبر1) کلمہ: لا إله الا اللہ محمد رسول الله
اس کلمہ کے دو جز ہیں اور دونوں پر ہی دل سے یقین کرنا ضروری ہے۔ بنا سدق دل کے اقرارکے ہم سچے مسلمان نہیں بن سکتے ہیں۔
کلمہ کا پہلا جز “لا إله إلا الله” ہے  یعنی ہم دل سے اللہ کی وحدانیت کو قبول کرتے ہیں اور اس کل اختیار کل کا مالک مانتے ہیں۔ ہم اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ سب کا خالق و مالک وہی ہے اور اسکے حکم کے بنا پتہ بھی نہی ہل سکتا۔
کلمہ کا دوسرا جز “محمد رسول الله ” یعنی محمد ﷺ اللہ کے آخری رسول ہیں۔ آپ پر وحی کے ذریعے قران نازل کیا گیا ہے اپ نے خود سے کچھ نہیں کہا ہے۔

نمبر2) نماز
قد افلح المؤمنون الذین ھم فی صلاتھم خشعون
دین اسلام میں نماز کی بہت اہمیت ہے کیونکہ نماز ہی مومن و کافر کے درمیان فرق کرتی ہے۔ الہ تبارک و تعالیٰ نے ہم پر دن میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ ہمیں اس کو پورے خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرنی چاہیے۔ قران و حدیث میں جا بجا نماز قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے اور اس کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی گئی ہے۔

نمبر3) زکوۃ
اقیموا الصلوۃ و آتوا الزکوٰۃ
قران میں جہاں کہیں بھی نماز قائم کرنے کی تاکید کی ہے وہیں زکوۃ ادا کرنے کی تاکید بھی کی ہے۔(زکوۃ اس شخص پر فرض ہے جس کے پاس ایک مقرر مقدار میں مال پورے سال موجود رہے۔ )زکوۃ ادا کرنے سے ہمارا مال پاک ہو جاتا ہے۔ مال میں برکت ہوتی ہے۔ ضرورت مندوں کا بھلا ہوتا ہے۔ وہ ہمیں دعائیں دیتے ہیں اور ہمارے دلوں سے مال کی محبت کم ہوتی ہے۔

نمبر4) روزہ
یا ایھا الذین آمنوا کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبل کم لعلکم تتقون
پورے سال میں رمضان کا روزہ ہم پر فرض ہے۔ اس ماہ میں ہم خاص کر  اللہ تبارک و تعالی کیلیے بھوکے پیاسے رہتے ہیں اور حتی الامکان گناہوں سے پرہیز کرتے ہیں۔ روزہ رکھنے سے ہم میں تقوی و پرہیزگاری کی صفت آتی ہے۔ ہمیں اپنے نفس کو قابو کرنا آتا ہے۔

نمبر5) حج
ولله علی الناس حج البیت من استطاع الیہ سبیلا
حج اللہ نے صاحب استطاعت حضرات پر پوری زندگی میں صرف ایک بار فرض کیا ہے۔
کیونکہ دین کے بقیہ ارکان تو ہم دنیا کے کسی بھی حصہ سے ادا کر سکتے ہیں لیکن حج کیلیے مکہ جانا اور حج کے تمام ارکان ادا کرنا ضروری ہے۔

مختصر یہ کہ ارکان اسلام کو ہم تین حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں اور ان پر ایمان لانا اور عمل کرنا ضروری ہے۔
نمبر1) کلمہ کا دل و زبان سے اقرار کرنا۔
نمبر2) بدنی عبادت: نماز اور روزہ
نمبر3) مالی عبادت: زکوۃ اور حج۔

فلک نوری
falaknoori268@gmail.com

1 thought on “اسلام (ارکان اسلام)”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *