74 سال قبل جناح تجھے کر گیا آباد
لشکر حیوان ناطق نے تجھے کیا ہے برباد
حاصل کیا گیا تھا تجھے فروع اسلام کیلئے
مساجد ڈھا کر مندروں کی رکھی ہے بنیاد
پڑھ لکھ کر آتے ہیں یہ لندن یا امریکا سے
گڈریے اور چرواہے بھی ان کے ہیں استاد
ہر چھوٹا بڑا تجھے نوچنے میں مصروف ہے
کفر کا راستہ کھلا ہے مگر منع ہے جہاد
تیرے رکھوالوں نے کیے تھے تیرے حصے بخرے
اپنی اپنی جیت میں بڑے خوشی ہیں شداد
ان سے تو مخلص ہیں پر چوڑے اور چمار
معلوم نہیں ہے ان کو وہ کس کی ہیں اولاد
تجھے نوچنے والوں نے کوئی کسر نہیں چھوڑی
تو بھروسہ رکھ ذرا حدا پر اور ہو نہ تو ناشاد
مٹانے والے تھے تجھے خود مٹ جائیں گے اک دن
بفضل خدا قیامت تک تو نے رہنا ہے آباد
سپر سپاٹے بیرونی دورے ہیں بڑے مجبو ب
سیلاب زلزلوں میں بھی نہ رکھیں تجھے یاد
مصلی لوٹا کسی نے کبھی نہ رکھا مسجد میں
یہود کا کوئی ہے ایجنٹ تو کوئی ہے داماد