Skip to content

حضرت علی ؓ کے اقوال۔ کسی کی بات پہ دل ٹوٹ جا ئے تو دل کو سکون چاہیے

ہمت ٹوٹ جا نا یا ہار مان لیناسب کی زندگی کا اہم حصہ ہے۔ آپ دوبارہ سے کوشش کیجئے اور اس بار مان لیجئے کہ اللہ تعالیٰ کی مدد آپ کے ساتھ ہے- جو آپ کی کشتی کو اس طوفان سے نکال کر حفاظت سے کنارے تک پہنچا دے گی۔ آج اگر آپ ہمت سے کام لیں گےتوآپ کی زندگی ایک بار پھر سے بہترین ہو جا ئے گی۔ وہ وقت دور نہیں جب اللہ تعالیٰ آپ کی زندگی کو نعمتوں سے بھر دے گا۔ مصیبت کے وقت صبر کریں۔ اللہ تعالیٰ خود پر یقین رکھنے والوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑتا۔ جب آپ مشکل میں ہوں تو صبر کیجیے اللہ آپ کو کوئی نہ کو ئی راستہ ضرور دکھا دے گا۔

اللہ تعالیٰ جیسے رات کی تاریکی کو دن کی روشنی سے بدل دیتے ہیں ایسی ہی آپ کی مشکلوں کو آسانیوں میں بدل دے گا۔آ مین۔

دوست اس وقت تک دوست نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے دوست کی عزت کا خیال اس کی غیر موجودگی میں نہیں رکھتا- بے شک اپنی ہر چیز دوست کے لیے قربان کر دو۔ لیکن کسی بھی چیز کے لیے اپنے دوست کو ہرگز قربان مت کر یں۔ اگر کوئی آپ کا دل دکھائے تو ناراض مت ہوں کیونکہ یہ قدرت کا قانون ہے جس درخت پر پھل زیادہ میٹھا ہو تا ہے لوگ اسی کو پتھر مارتے ہیں-

تمہاری وہ خاموشی جس کے بعد تم سے بات کرنے کی خواہش پیدا ہو جا ئے تمہارے اس کلام سے بہتر ہے جس کے بعد تم کو خاموش کر دیا جا ئے-

جو شخص فجر کی نماز کے بعد گیارہ مرتبہ سورۃ اخلاص پڑھ لے گا اس دن اس کے لیے کوئی بھی گنا ہ نہیں لکھا جا ئے گا۔ عبادت ایسی کرو جس سے روح کو مزہ آ ئے اور روح سرشار ہوکیونکہ ایسی عبادت جودنیا میں مزہ نہ دے وہ آخرت میں کیا جزا دے سکتی ہے؟ اپنی زبان کی تیزی کو اس ماں پر ہرگز مت آزما ئیں جس نے تمہیں بولنا سکھایا

انسان کے لیے ہروہ دن عید کا دن ہےجس دن وہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی نہ کرے- انسان کی بھی عجیب فطرت ہے کہ وہ بیماری کے ڈر سے غذا تو چھوڑ دیتا ہے مگر عذاب الہی کے ڈر سے گنا ہوں کو ترک نہیں کرتا- جب تمہارے دل میں کسی کے لیے نفرت پیدا ہونے لگے تو فوراً اس کی اچھائیو ں کو یاد کر لیا کرو۔ حضرت علی ؓ سے کسی نے پوچھا کہ دوست اور بھائی میں کیا فرق ہوتا ہے؟ آپ نے فر ما یا دوست ہیرا ہے اور بھائی سونا ہے- تو اس شخص نے دوبارہ پوچھا کہ کیا آپ دوست کا رتبہ بڑھا رہے ہیں بھائی سے؟ تو آپ نے فر ما یا نہیں سونا تو ٹوٹ کے دوبارہ پہلے جیسے بن سکتا ہے لیکن ہیرا اگر ٹوٹ جا ئے تو دوبارہ پہلے جیسا کسی صورت نہیں بن سکتا۔

حضرت علی ؓ سے کسی نے عجیب سوال پوچھا کہ اگر کسی کے گھر کا دروازہ بند کر دیا جا ئے اور اسے تنہا چھوڑ دیا جا ئے تو اسکا رزق کہاں سے آ ئے گاَ ؟ حضرت علی ؓ نے فر مایا جہاں سے اس کی مو ت آ ئے گی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *