مسلمان خاتون” ریسرچ اسکالر” بھارت میں سبزی بیچنے پر مجبور ہے- خاتون کا کہنا ہے کہ مجھے نوکری کون دے گا؟ مجھے آج تک کسی نے کوئی نوکری کیوں نہ دی؟ سبزی فروش خاتون کا انگریزی میں احتجاج ریکارڈ کیا گیا.
خاتون سبزی فروش کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے- بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون سبزی فروش جس کا نام رئیسہ انصاری ہے’ ان کا احتجاج اس وقت سامنے آیا جب میونسپل کمیٹی نے انہیں سڑک کے کنارے سیے سبزی کا ٹھیلا ہٹانے کو کہا – جس پر بھارتی خاتون نے ردعمل ظاہر کیا.جب رئیسی انصاری سے ان کی تعلیم کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ میں نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے- نجی ٹی وی کے مطابق ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں کہ سبزی فروش خاتون انگریزی میں یہ کہہ رہی ہیں کہ
“میونسپل کمیٹی والے آئے دن سبزی فروشوں اور ٹھیلے والوں کو تنگ کرتے ہیں”
خاتون نے بتایا کہ پی ایچ ڈی کے بعد وہ ایک ریسرچ سکالر رہ چکی ہیں- ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے بازاروں میں بار بار کی جانے والی روک ٹوک سے سبزیوں اور پھل بیچنے والوں کو پریشان کیا جا رہا ہے. خاتون سے سوال کیا گیا کہ وہ کوئی اچھی نوکری کیوں نہیں کرتی ہیں؟ تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں نوکری نہیں ملتی -انہوں نے کہا کہ مجھے نوکری کون دے گا ؟یہاں لوگوں کے دماغ میں یہ چیز ہے کہ کورونا وائرس مسلمانوں کی وجہ سے پھیلا ہے اور میرا نام رئیسہ انساری ہے یہی وجہ ہے کہ مجھے کوئی نوکری نہیں مل پائی-