ہم سب جانتے ہیں کہ زلزلہ زمین کو حرکت دینے کا سبب بنتا ہے جو ہمارے تعمیر شدہ علاقوں کی تباہی کا باعث بنتا ہے۔ کچھ علاقوں میں دوسروں کے مقابلے میں زیادہ زلزلے آتے ہیں اور کچھ میں کم. اس آرٹیکل میں، ہم دنیا بھر میں زلزلے کی وجوہات اور اس کے متعلق کچھ سوالات غور کریں گے۔
زلزلہ کیا ہے؟
اچانک انرجی ریلیز کے نتجے میں زمین کی سطح حرکت کرنا شروع کردیتی ہے تو اسے ہم زلزلہ کہتے ہیں. زیادہ تر زلزلے وہاں آتے ہیں جہاں ٹیکٹونک پلیٹس ملتے ہیں لیکن زلزلہ آتش فشاں ، لینڈ سلائیڈنگ اور دھماکوں کی وجہ سے بھی ہوسکتے ہیں۔ یہ خاص طور پر اس وقت پائے جاتے ہیں جب زمین کے لتھوسفیر میں چٹان کی اچانک حرکت ہوتی ہے۔
آتش فشاں سے ملنے والی ایک مثال یہ ہے کہ جب زمین کی سطح کے نیچے دباؤ بنتا ہے تو اسے ریلیز کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ اچانک دھماکا زلزلے کی لہروں کا سبب بن سکتا ہے ، جس کے نتیجے میں زلزلے آتے ہیں۔
زلزلہ لہر کیا ہے؟
زلزلہ لہر اس انرجی کا نام ہے جب اچانک زمین میں حرکت ہوتی ہے تو زمین کی تہوں سے گذرتی ہے۔ جدید دور میں ان توانائی والی لہروں کی پیمائش کے لئے سیسمومیٹر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا استعمال نہ صرف زلزلوں کا پتہ لگانے اور پرڈ کشن کے لئے ہوتا ہے بلکہ زمین کے اندرونی سٹرکچر کا مطالعہ کرنے کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔
آسان الفاظ میں ، یہ زمین کے اوپر اور زمین کی نیچے کی موومنٹ کی پیمائش کرنے کے لئے کام کرتا ہے. جدید تحقیق کے سیسمومیٹر الیکٹرانک ہیں اور ہر سمت میں حرکات کا پتہ لگاتے اور ریکارڈ کرتے ہیں۔ سیسمومیٹر پر ایک پین لگا ہوا ہوتا ہے، جب زمین میں موومنٹ ہوتی ہے تواسی موومنٹ کو کاغذ پر ریکارڈ کرتا ہے۔
ہم زلزلے کی پیمائش کیسے کریں گے؟
زلزلے کی پیمائش ریکٹر اسکیل کے مدد سے کی جاتی ہے۔ چارلس ریکٹر نے سن 1935 میں ریکٹر اسکیل ایجاد کیا تھا اور یہ پیمائش کرنے کا یونیورسل طریقہ بن گیا تھا کہ زلزلہ کتنا مضبوط ہے ۔ ریکٹر اسکیل نمبرزکا ایک مجموعہ ہے جو زلزلے کی طاقت کو بتانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر 3.0 کی شدت والا زلزلہ 2.0 کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔ ریکٹر اسکیل 62 میل (100 کلو میٹر) دور سے آنے والے زلزلوں کا پتہ لگاسکتا ہے۔
کیا ریکٹر اسکیل صرف اور صرف زلزلوں کی پیمائش کے لئے استعمال ہوتا ہے؟
اسکیل خود یہ فیصلہ کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے کہ زمین کی سطح پر اثر انداز ہونے والا کوئی بھی عمل کتنا زیادہ طاقتور ہے۔ اس کی ایک مثال پوری تاریخ کے کچھ واقعات میں دیکھی جاسکتی ہے جو اسکیل کے ذریعے ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
سب سے زیادہ زلزلے کس ملک میں ہیں؟
جاپان میں ریکارڈ ترین سب سے زیادہ زلزلے آتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دنیا کا سب سے زیادہ زلزلے والا نیٹ ورک جاپان کے نیچے پایا جاتا ہے. اس کا مطلب یہ ہے کہ ریگولر بنیاد پردوسرے علاقوں کے مقابلے میں جاپان میں زلزلے کے امکانات زیادہ ہیں۔
آج تک کا سب سے مہلک زلزلہ کہا آیا تھا؟
تاریخی طور پر سب سے بڑا زلزلہ 23 جنوری 1556 میں چین کے صوبے شانسی میں ریکارڈ کیا گیا۔ اس طاقتور زلزلے سے قریب 830،000 افراد ہلاک ہوگئےتھے ۔ جب 1930 کی دہائی میں ریکٹر اسکیل ایجاد ہوا تو سائنس دانوں نے پیش گوئی کی کہ اس زلزلے کی شدت کیا ہوسکتی ہے۔ پیش گوئی کے نتائج نے بتایا کہ یہ ریکٹر اسکیل پر 8.0 سے 8.3 کے درمیان پیمائش ہے ۔