“یوں نہ مُکرو تم اپنی زباں سے… خدا تو سب کچھ جانتا ہے… ہیں جو دل کے حال ہمارے… وہ سب کے سب پہچانتا ہے!!…. (نوری مغل)
ہم انسان کتنے عجیب ہیں گناہ اور حرام چیزیں ایسے کرتے ہیں جیسے ہمیں دیکھنے والا کوئی بھی نہیں مگر ہم یہ بات بھول چکے ہوتے ہیں کے اوپر ابھی ایک ذات بیٹھی ہوئی ہے جو ہر حساب رکھتی ہے اور وقت آنے پر ہمارا بھی حساب کرے گی جس کی اجازت کے بغیر پوری کائنات کا ایک پتا بھی نہیں ہل سکتا وہ رحیم ہے کریم ہے اور پوری کائنات کو چلانے والا ہے
پوری کائنات اور چھوٹے سے چھوٹے جانور اس کے حکم کے پابند ہیں ہم سوچتے ہیں کے خدا ہمیں اوپر سے دیکھتا ہے لیکن وہ ہمیں اندر سے دیکھتا ہے اللّه ہماری شے رگ سے بھی زیادہ قریب ہوتا ہے اور ہمارے ظاہر اور باطن سے اچھی طرح واقف ہوتا ہے اللّه ہماری نیتوں کو بھی اچھی طرح جانتا اور پہچانتا ہے اور اللّه سب جانتا ہے دلوں کے سکون بھی اور خیالوں کے راز بھی صفات انت سے باہر پہ ذات میں تنہا ازل سے تابہ ابد تیری ذات ہے یکتا
دنیا میں طاقتور انسان بھی ہیں اور زور آور بھی حاکم بھی ہیں اور بادشاہ بھی مگر یہ کسی نہ کسی مقام پر مجبورومحکوم ہیں اور ان کو کسی بڑی طاقت کی احتیاج کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ طاقت خدا کی ذات کی ہے جس نے ان سب کو پیدا کیا ہے اور ان کی سب ضروریات اور خواہیشات کو پورا کرتا ہے جو ان سب کو رزق دیتا ہے خدا اتنا رحیم ہے کے ہم اسے کسی احاطہ تحریر میں لا ہی نہیں سکتے
وہ لا محدود ہے وہ اتنی عظمت والا ہے کے اس کی عظمت کو بیان کرنا کسی بھی انسان کے بس کی بات نہیں وہ حاکموں کا حاکم ہے وہ زندہ کو مردہ اور مردہ کو زندہ کرتا ہے،بیمار کو صحت اور صحت مند کو بیمار کرتا ہے.وہ رات کو دن اور دن کو رات بناسکتا ہے اگر وہ چاہے تو سورج کو مشرق کی بجاۓ مخرب سے طلوح کر سکتا ہے اللّه سب سے بڑا ہے وہ اگر چاہے تو دریاؤں کا رخ بھی موڑ سکتا ہے خدا کی ذات صرف ایک ہے وہ واحدہ لاشریک ہے نہ اسے کسی نے جنا ہے،نہ وہ کسی سے جنا گیا ہے
کسی نے اسے نہیں بنایا اسے نہ اونگھ آتی ہے،نہ نیند وہ اکیلا اس دنیا کا بادشاہ ہے اس کی سلطنت میں اور اختیارات میں کوئی بھی مداخلت نہیں کر سکتا اس کے کاموں میں کسی کی شراکت نہیں پوری کائنات میں جو کچھ بھی ہے اسی کا ہی ہے اور اسی کے ماتحت ہے اور ہر عمل اسی کے حکم سے ہوتا ہے اسلام کا پہلا رکن کلمہ طیبہ ہے کلمہ پڑھ کے ہم یہ اعترا ف کرتے ہیں کے اللّه ایک ہے اور حضرت محمّد اللّه کے آخری رسول ہیں اس میں ہم نہ صرف خدا کی وحدانیت کا اعتراف نہیں کرتے بلکے بلکے یہ بھی قبول کرتے ہیں کے ساری کائنات کا حاکم اور مالک ہے کائنات کو پیدا کرنے والا بھی وہی،اور رزق دینے والا بھی وہی ہے اس کی صفات میں کوئی اس کا شریک نہیں یہ ساری کائنات اسی کی ہے نہ تو اس کا کوئی ثانی ہے اور نہ ہی ایسا ہونا ممکن ہے وہ نہ صرف ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا
بلکے ہمیشہ ایک ہے ور ایک ہی رہے گا نہ ہی اس کا کوئی شریک ہے ور نہ ہی کبھی ہوگا جو شخص خدا کو نہیں مانتا وہ کفر ہوتا ہے لیکن حقیقت میں وہ بھی خدا کی طاقت سے انکار نہیں کرسکتا خدا کی ذات سب سے طاقت ور ہے جو انسانوں کو مٹی سے پیدا کر سکتا ہے کوئی بھی انسان اس پوری کائنات میں اس سے زیادہ طاقتور نہیں ہوسکتا ہمیں صرف خدا کی زات سے مانگنا چاہیے،اسی پر بھروسہ کرنا چاہیے.اور اسی کی عبادت کرنی چاہیے دعا ہے کے اللّه سب کو نیک راستے پے چلنے کی توفیق دے…
نیوز فلیکس 06 مارچ 2021