آخرت کی تیاری

In اسلام
March 04, 2021

اپنی پیدائش کے بعد جب انسان شعور کی دنیا میں قدم رکھتا ہے تو چند بنیادی سوال اس کے ذہن میں گردش کرتے ہیں کہ” ھم کون ہیں؟” “ہم کہاں سے آئے ہیں؟” “ہمیں اس دنیا میں کس مقصد کے لئے بھیجا گیا ہے؟” اور سب سے اہم سوال کہ” مرنے کے بعد ہمارا کیا ہو گا؟”
ان تمام سوالات کے مدلل اور جامع جوابات صرف اور صرف ہمارا مزہب دین اسلام ہی دے سکتا ہے.اور اسلام نے نہ صرف جوابات مہیا کئے بلکہ دنیا اور آخرت میں کامیابی کا طریقہ بھی بتایا.

یہ اسلام ہی ہے جس نے انسان کے سر پر اشرف المخلوقات کا تاج سجایا.اب اگر انسان کو اتنا بلند مقام عطا کیا گیا ہے تو انسان کی رہنمائی کا بھی انظام ایسے ہی اعلٰی انداز میں ترتیب دیا گیا ہے.اس کام کے لئے اللّٰہ پاک نے اپنے انبیاءعلیھم السلام کو معبوث فرمایا جنہوں نے دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت کی تیاری کا بھی بندوبست فرمایا. اگر انبیاء کی زندگی کا مطالعہ کیا جائے تو ہم دیکھتے ہیں کہ ہمیں صبر کا درس بھی ملتا ہے اور شکر کا بھی.یعنی کہ انہوں نے دنیا سے اتنا لیا جتنا زندگی گزارنے کے لئے کافی تھا.اب اس کا بالکل بھی یہ مطلب نہیں کہ آپ دنیاوی زندگی کی نعمات سے کنارہ کش ہو جائیں یا مکمل طور پر دین کی طرف لو لگا کر دنیا کے امور سے دستبردار ہو جائیں.مطلب یہ ہے کہ دنیاوی تعلیم بھی حاصل کریں اور دینی بھی.

اگر تو یہ تعلیمات انسانیت کی فلاح و ترقی کے لیئے ہے تو یہ کارخیر ہے اور ثواب عظیم ہے.اور اگر اسی تعلیم کا کوئی غلط استعمال کرتا ہے تو یہ گناہ ہے.اسلام تو رزق حلال کمانے کو بھی عبادت کہتا ہے.اور عبادت ہی جنت کی کنجی ہے.لہذا اپنی دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت کو بھی اپنے ہاتھ میں قابو رکھیں.ایسا نہ ہو کہ دنیا کے جھمیلوں میں پڑ کر ہم آخرت برباد کر دیں.

نیوز فلیکس 04 مارچ 2021