Skip to content
  • by

حسن بن صباح کون تھا اور کیسے بندوں کو جنت کی سیر کرواتا تھا

تاریخ میں زمین پر بنائی جانے والی دو جنتوں کا ذکر ملتا ہے ایک جنت خدائی کے دعویدار شداد نے بنائی تھی جسے باغ-ارم کہا جاتا ہے اور دوسری جنت پانچویں صدی ہجری میں حسن بن صباح نے بنائی تھی حسن بن صباح پانچویں صدی ہجری کا پراسرار اور منافق ترین کردار گزرا ہے یہ شخص نظام الملک طوسی جدید علم کلام کا بانی ابن رشد اور مشہور شاعر و مفکر بے مثال سائنسدان عمر خیام کا ہم عصر اور ہم درس تھا- اس نے اپنے لئے شیخ الجبال یا شیخ الجبل کا لقب استعمال کیا

دوستو سلجوقیوں کا دور حکومت تھا جو ایک طرف مغرب میں صلیبیوں سے نبرد آزما تھے اور دوسری طرف منگول یلغار کو روک رہے تھے اسی دور میں فرقہ باطنیہ نے سر اٹھایا اور تاریخ میں فاطمی بھی کہا جاتا ہے اس کا مشن منا فقانہ پالیسیوں کے ذریعے اسلام کی بنیادیں کھوکھلی کر کے رکھنا تھا حسن بن صباح اسی باطنی فرقہ کا موجد تھا حسن بن صباح سن 1050 عیسوی میں ایران کے شہر طوس مشد میں پیدا ہوا سنہ 1090 میں حسن بن صباح نے الموت نامی قلعے پر قبضہ کر لیا بعد میں کئی دوسرے بھی اس کے قبضے میں آ گئے تھے حسن بن صباح نے ایک جماعت منظم کی جس کے اراکین فد کہلاتے تھے اور فدائیوں کی سرفروشی کا یہ عالم تھا کہ وہ حسن بن صباح کے حکم پر اپنے پیٹ میں بھی چھرا گھونپ لیتے اونچی عمارت سے کود کر اپنی جان تک دے دیتے تھے

حسن بن صباح نے ایک انتہائی خوبصورت باغ لگایا اور اس میں نہایت خوبصورت لڑکیاں رہتی تھی حسن بن صباح کئی بار فدائیوں کو حشیش پلا کر اس باغ میں پہنچا دیتا ہوں جس میں آنے پر فدایے سوچتے کہ وہ حقیقی جنت میں ہیں عبدالحلیم شرر کا ناول فردوس بریں اسی پس منظر کو سامنے رکھ کر لکھا گیا ہے بعد میں لڑکیاں ان کو جام کوثر کے بہانے دوبارہ بھنگ پلا دی تھی اور عالم بے ہوشی میں انہیں اس جنت سے باہر نکال دیا تھا

فدائیوں کا کام حسن بن صباح کے حکم پر اس کی ناپسندیدہ شخصیات کو قتل کرنا تھا حسن بن صباح نے جب کسی کو قتل کروانا ہوتا تو وہ کسی ایک اپنے سپاہی کو اس باغ کی سیر کرواتا تھا اور یہ بھی یقین دلاتا کہ اگر وہ اس مہم میں مارا بھی گیا تو بھی آخرت میں اسے ہمیشہ کے لیے جنت مل جائے گی دوستوں حسن صباح ایک منافق اور مسلمانوں کو دھوکھا دینے والا ایک بہت بڑا دشمن اسلام تھا

نیوز فلیکس 04 مارچ 2021

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *