Skip to content

حکیم لقمان کی بیٹے کو نصیحت

لقمان حکیم وہ حکیم گزرے ہیں جس کا ذکر قرآن حکیم جو حکمت و ہدایت کی کتاب ہے اس میں ہواہے علامہ مجلسی نے کتاب شریف بحار الانوار میں کتاب فتح کے حوالے سے حضرت لقمان سے ایک دلچسپ حکایت نقل کرتے ہیں کہ حضرت لقمان حکیم نے اپنے فرزند سے کہا

اے میرے بیٹے اپنے دل کو لوگوں کی رضایت اور انکی ستائش مزمت و برائی کی طرف نہ لگانا کیونکہ یہ چیز تم کبھی بھی حاصل نہیں کر سکتے اگرچہ جتنی بھی کوشش کر لو ۔ حضرت نے اپنے بیٹے کو یہ سمجھا نے کی کوشش کی کہ زندگی میں خلق خدا کی رضائیت کی بجائے خدا کی خوشنودی کی کوشش کرنی چاہیے ۔ اسے باہر لے کر چلے اور ساتھ ایک خچر لیا- پہلے جانور پر حضرت لقمان سوار ہوۓ اور حضرت کے بیٹے پیدل چلنے لگے قریب سے ایک کاروان گزرا انہوں نے یہ منظر دیکھا تو کہا کتنا بے رحم اور سخت دل مرد ہے جو خود تو سوار ہے لیکن چھوٹا سا بچا پیدل چل رہا ہے۔

حضرت نے کہا اب بیٹا تم سوار ہو جاؤ اب حضرت خود پیدل چلے اور بیٹے کو سوار کیا -رستے میں ایک اور کاروان گزرا انہوں نے کہا کتنا بے ادب اور بد تمیز بیٹا ہے جو خود سوار ہے اور سفید ریش باپ پیدل چل رہا ہے۔ حضرت نے کہا بیٹا اب ہم دونوں سوار ہوتے ہیں تھوڑا چلے رستے میں ایک اور کاروان کا گزر ہوا کہا رحم ان دونوں کے پاس نہیں ہے اور خدا سے بے خبر ہیں بے زبان جانور کی کمر انہوں نے توڑ دی ہوگی بہتر تھا ان میں سے ایک سوار ہوتا اب حضرت نے کہا بیٹا اب ہم دونوں پیدل چلتے ہیں تھوڑا سا سفر کیا ایک اور کاروان کا گزر ہوا انہوں نے یہ منظر دیکھتے ہی کہا کہ یہ دونوں کچھ عجیب نظر آئے رہے ہیں کہ سواری کے ہوتے ہوے پیدل چل رہے ہیں۔
ان دونوں باپ بیٹے کی خوب سرزنش کی

حضرت لقمان نے اپنے بیٹے کو کہا کہ بیٹا آپ نے ان لوگوں کو راضی کرنے کرنے کی کوی راہ چھوڑی کہا نہیں تو حضرت لقمان حکیم نے کہا بیٹا لوگوں کی طرف توجہ نہ کرو بلکہ بیٹا خود کو خدا کی رضایت کی طرف مشغول رکھو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *