اسلام علیکم دوستو
آپ کو یاد ہوگا کہ جرنل مشرف کے دور میں ہمارے قومی شناختی کارڈ اور قومی پاسپورٹ کمپیوٹرائز ہوئے یہ 2004 کی بات ھے جب پاکستان میں مشین ریڈائیبل پاسپورٹ لانچ ہوا اب ہم 17 سال کے بعد اپریل مئی میں اپنے قومی پاسپورٹ کو اپگریڈ کرنے جا رہے ہیں.
وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد وزیرداخلہ شیخ رشید احمد ای پاسپورٹ کے اجراء کی تاریخ کا اعلان بھی کر چکے ہیں لہٰذا وہ تمام لوگ جو کہ نیا پاسپورٹ بنوا رہے ہیں یا بنوانے کا سوچ رہے ہیں میں ان کو مشورہ دونگا کہ وہ ای پاسپورٹ شروع ہونے تک رک جائیں۔ تاکہ انہیں دوبارہ سے ای پاسپورٹ کے لیے فیس نہ بھرنی پڑے.
آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ بہت سے مغربی ممالک یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ مستقبل میں صرف ان افراد کو ہی ویزے جاری کریں گے جن کے پاس ای پاسپورٹ ہوگا.
ای پاسپورٹ کیا ھے؟؟؟
اور اس کے آپ کو اور متعلقہ محکموں کو کیا کیا فوائد ہونگے یہ سب بیان کرنے سے قبل بتاتے چلیں کہ اس وقت نئے پاسپورٹ کے لیے درکار ڈاکومنٹس اپلائی کرنے کا طریقہ اور اس کی فیس جاننے کے لیے لنک گوگل پر جاری کر دیا گیا ھے آپ اس پر کلک کر کے معلومات حاصل کر سکتے ہیں.
ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈاکٹر نیم رؤف کا کہنا ھے کہ ای پاسپورٹ ایک کتابچہ کے اندر چسپاں کارڈ ہوگا اس میں ایک مائیکروچپ لگی ہوگی جس میں مسافر کا پاسپورٹ ڈیٹا اور تمام بائیومیٹرک معلومات ہونگی جیسا کہ فنگر پرنٹ اور تصویر وغیرہ. یہ مائیکروچپ دنیا کے محفوظ ترین مٹیریل سے بنی سیٹ پر لگی ہوگی اور یہ نیشنل سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کی جانب سے حاصل کردہ اس پیج یا شیٹ پر لیزر سے لکھائی ہوگی جس کی وجہ سے مزید حفاظت ممکن ہوگی.
یہ پاسپورٹ پبلک (کی،چابی) انفراسٹکچر “پی,کے,آئی” سے لیس ہوگا جس سے فول پروف فوری شناخت ممکن ہوجاتی ھے
اب اگر بات کریں کہ ای پاسپورٹ استعمال کیسے ہوگا؟ تو جناب اس میں موجود چپ جب ایئرپورٹ پر لگے ای گیٹ پر سکین کیا جائے گا تو اس میں موجود مسافر کی تمام معلومات سامنے آجائیں گی اور مسافر ایمیگریشن گیٹ سے بلا روک ٹوک گزر جائیں گے. مسافر اپنے ای پاسپورٹ کو ای گیٹ پر رکھتے ہی معلومات سکین ہونا شروع ہو جائے گی اور دروازہ خود ہی کُھل جائے گا پھر وہ اگلے گیٹ پر جاکر فنگرپرنٹس لگائینگے اور کیمرے کے سامنے کھڑے ہونگے تو وہ گیٹ بھی کھل جائے گا.
اگر فوائد کی بات کریں تو وزارت داخلہ کے مطابق ای پاسپورٹ سے نہ صرف پاکستان کے پاسپورٹ پر دنیا کا بھروسہ بڑھے گا بلکہ پاکستان کا تاثر ایک جدید قوم کے طور پر ابھرے گا. یہ ای پاسپورٹ تمام سکیورٹی ایجنسیوں کو اس قابل بنا دیتا ھے کہ دنیا کے کسی بھی مسافر کا ڈیٹا اور اس کی پاسپورٹ مائیکروچپ دیکھ کر اس کی فوری شناخت کی تصدیق ھو جاتی ھے اس طرح پاسپورٹ پر
جعلی تصویر
جعلی نام
یا جعلی بائیو میٹرک ویریفکیشن کا خاتمہ ہو جائے گا
ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے مطابق اس کارڈ سے نہ صرف سکیورٹی حکام کو فائدہ ہوگا بلکہ مسافروں کو بھی پریشانی کے بغیرامیگریشن کی لمبی لمبی قطاروں کو بنائیں بغیر فوری سہولت ھوگی. ان کا کہنا ھے کہ ابھی پاکستان میں ای گیٹ کی تنصیب کا کام شروع ہورہا ھے مگر پاکستانی مسافروں کو جونہی ای پاسپورٹ ملے گا وہ دیگر ممالک میں ای گیٹ کی سہولت استعمال کر سکیں گے..
دوستو.. جیسے جیسے پاکستان ای سسٹم پر شفٹ ہوگا عوام کی نا صرف سرکاری ملازمین کی بتمیزیوں اور رشوت ستانی سے جن چھوٹے گی بلکہ ان کا کام دنوں کے بجائے گھنٹوں میں ہونے لگے گے..
اسی کے ساتھ آپ سے اجازت چاھوں گا
اللّه نگہبان