Skip to content

راولپنڈی والے

ڈی جی آئی ایس پی ارکی میڈیا بریفنگ ::٢٠١٨ کےالیکشن کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگائے۔ ٢٠١٨ کے الالیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کامیاب ہوہی ۔اسکے نتیجے میں عمران خان وزیراعظم پاکستان بن گے ۔جس کے بعد اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کو سلیکٹیڈ کہنا شروع کر دیا اور ایک تحریک شروع کردی جس کا نام پی ڈی ایم رکھا۔ جس میں ٨سے زیادہ جماعتیں شامل ہیں ۔

پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ہیں ۔پی ڈی ایم اپنے جلسوں میں حکومت اور اسٹبلشمنٹ کو خوب تنقید کا نشانہ بناتی ہیں ۔سینئر صحافیوں کے مطابق اگست میں مسلم لیگ نون کے سینیئر رہنما محمد زبیر نے موجودہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کیاور شریف فیملی کے لیے این آر او مانگااین آر او یہ تھا کہ شریف فیملی سے کرپشن کے کیس ختم کئے جائیں اور سیاسی جدوجہد کی اجازت دی جائے اور عمران خان کی حکومت ختم کرنے میں ہمارا ساتھ دیا جائے۔جس پر اسٹیبلشمنٹ نے صاف انکار کر دیا ۔اس کے نتیجے میں پی ڈی ایم نے 17 اکتوبر دوہزار بیس کو گوجرانوالہ میں جلسہ کیاجس میں نواز شریف نے خطاب کیا اوراور موجودہ حکومت اور موجودہ فوجی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔اور اسی طرح آٹھ اکتوبر دو ہزار بیس میں مسلم لیگ نون کے سینیئر رہنما اور سابق سپیکر ایاز صادق نے ابھی نندن کے متعلق قومی اسمبلی میں متنازع بیان دیاجس پر سرحد پار خوب جشن منایا گیا۔اور اس کے نتیجے میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس بھی کیاورابھی نندن کے حوالے سےا یاز صادق کے بیان کی وضاحت کی اور حکومتی وزرا نے بھی ایاز صادق کے بیان کی شدید مذمت کی ۔تا حال پی ڈی ایم کی طرف سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ روزڈی جی آئی ایس پی آر کی میڈیا بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ فوج کو سیاست میں نا گھسیٹا جائے فوج سیاست میں مداخلت نہیں کرتی۔

ایک اور صحافی کے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی اسلام آباد آنے کی وجہ تو کوئی نہیں ہاں اگر وہ آنا چاہتی ہے تو چائے پانی پلائیں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے اس بیان کو مختلف لوگوں نے مختلف طرح سے بیان کیا ہےمختلف صحافیوں کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کو ڈی جی آئی ایس پی آر کے اس بیان کو اچھی طرح جانتی ہےاگر نہیں جانتی تو سرحد پار والوں سے پتہ کر لے کیونکہ کچھ دن پہلے کی تازہ مثال ابینندن ہےراولپنڈی والوں نے کچھ عرصہ پہلے ابھینندن کو بھی چائے پلائی تھی جس کی تعریف کیے بغیر ابھینندن بھی نہیں رہ سکے۔پی ڈ ی ایم والے جانتے ہیں کہ راولپنڈی والے کس طرح کی چائے پانی پلاتے ہیں تو اس لیے راولپنڈی کے بجائے اسلام آباد کا رخ کرے۔ ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *