صحت ہر انسان کیلئے ضروری
پاکستان میں بہت سے مسائل میں سے ایک مسئلہ صحت بھی ہے۔ کرونا کے نام پر لوٹ مار جاری ہے۔ اس کے علاوہ مہنگے علاج مہنگی ادویات نے لوگوں کا جینا حرام کیا ہوا ہے۔ پرائیوٹ ہسپتالوں میں کیا کیا مسائل ہے، بے ضابطگی، غلط انتظام اور بہت سے قانون کو توڑنے والے کام ہے۔ جن کی وجہ سے عوام اپنے علاج کیلئے بہت سارا پیسہ بھی خرچ کرتی ہے،اور پھر بھی ان کو وہ سہولیات فراہم نہیں ہوتی جو ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر صاحبان ہمارے لیے بہت عزت کی جگہ ہے کیونکہ وہ دوسرے انسانوں کی زندگی اور صحت کا خیال رکھتے ہیں لیکن ان میں کچھ ایسے ڈاکٹر بھی ہے جو بہت اچھا علاج معالجہ کرنا جانتے ہیں مگر ان کی فیس بہت زیادہ ہوتی ہے۔جس کی وجہ سے غریب آدمی تو اُن سے علاج نہیں کروا سکتا اس لیے ڈاکٹروں کو چاہیے کہ وہ سب انسانوں کی خدمت اچھے سے کریں تاکہ اللہ پاک ان سے خوش ہو کہ وہ اللہ کی مخلوق کی صحت کا کام کررہے ہیں؎
ادویات
ادویات کے نام پر بہت کچھ ہو رہا ہے۔ مثلاَ جعلی ادویات زہر قاتلِ ہے، پیچھے سے یعنی کمپنی سے ادویات عام ریٹ پر ملتی ہیں۔ اور کچھ ڈاکٹر اور میڈیکل سٹورز والے اُن ادویات کو مہنگا بیچتے ہیں۔ جو عام عوام کے پاس جمع پونجی ہوتی ہے۔ وہ نکال کر خریدتے ہیں۔ ملک کی زیادہ تر آبادی عام اور تھوڑا بہت کام کر کے پیسے کماتے اور اپنا گھر چلاتے ہیں۔ لیکن وہ جب بیمار ہوتے ہے، تو وہ ادویات جو بہت مہنگی ہوتی ہے یا جعلی ہوتی ہے ان کی ملتی ہیں۔ لوگ بہت سے ایسے کام کرتے ہیں کہ اللہ کی پناہ ان کو یہ بھی یاد نہیں ہوتا کہ “جس نے ایک شخص کی جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی (القرآن)” پھر بھی ہم پسِ پشت ڈال کر وہ کام کر رہے ہیں جن سے ہمیں روکا گیا ہے۔
ہسپتالوں کا نظام
پاکستان میں بہت سے پرائیوٹ ہسپتال ہے، جو بہت مہنگے ہیں۔ اور بہت سے سرکاری ہے، جوکام کے لحاظ سے ناخوشگوار ہیں۔ بے ضابطگی بہت زیادہ ہے۔ کام بھی اپنی مرضی سے کرتے ہیں، یہ نہیں کہ مریض کتنا بیمار ہے، یا وہ کس حالت میں ہے، بس اُن کے چکر لگواتے اور پیسے خرچواتے رہتے ہیں۔عوام کو نہ ٹھیک سے پڑھنے آتا ہے، کہ کیا کیا لانا ہے، اور نہ اُن کو یہ پتا ہوتا ہے کہ کون سی دوائی کتنے کی ہے۔ بہت سے لوگ مریضوں کو صحتیابی کے بہانے لوٹے رہتے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں بہت سے کام ادورے ہے۔ پانی کا نظام ناقص، بیڈ جس پر مریض کو رکھتے ہیں وہ گزارے کا اور بہت سے مسائل ہے، جن کی وجہ سے عوام کی دادرسی نہیں ہورہی۔ اور پرائیوٹ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی فیس ہی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ غریب عام عوام کا تو وہاں کچھ کام نہیں چاہے وہ بیمار ہی کیوں نہ ہوں۔
صحت کا نظام بہتر کیسے کریں
صحت کا نظام ایسے بہتر ہوگا، پہلے تو احتیاط علاج سے بہتر، عام عوام کے ساتھ حُسن سلوک سے پیش آئیں اُن کو اچھی طرح چیک کریں اور ان کیلئے اچھی ادویات کا انتخاب کریں، اور اُن سے فیس کم سے کم لیں، صفائی کا خاص خیال رکھا جائے، ہسپتال کا سٹاف تمیز سے مریض سے پیش آئیں، تاکہ مریض اور اُن کے لواحقین آپ سٹاف اور ڈاکٹروں کو اچھے الفاظ میں یاد کریں اور دعائیں دیں۔ مریضوں کو بھی چاہیے کہ صبر کے ساتھ اپنی باری کا انتظار کریں اور ہسپتال کے سارے سٹاف کے ساتھ اچھے انداز میں پیش آئیں تاکہ انسانیت کا سبق ملے۔