”دوست گھر سے ہوتے ہیں “

In ادب
January 06, 2021

اس ٹھنڈی سرد سی دنیا میں
دوپہر سے وہ ھوتے ہیں
یے دنیا بڑی پرای ہے
بس دوست گھر سے ہوتے ہیں

اجنبی شروع میں ہوتے ہیں
پھر اپنے وہ بن جاتے ہیں
کبھی دعا بن جاتے ہیں
تو کبھی سَپنے وہ بن جاتے ہیں

دستک دوست نہیں دیتے
وہ سیدھے دِل میں آتے ہیں
دوست ساتھ ہو تو راستے سیدھے منزل پر آتے ہیں
جہاں دھوپ سنہری کھلتی ہو
ایسے آمبر سے ہوتے ہیں
یے دنیا بڑی پرای ہے
بس دوست گھر سے ہوتے ہیں۔