وٹامن ڈی کی عالمی صورتحال کیا ہے؟
وٹامن ڈی (Vitamin D) کی کمی ایک عالمی وباء (Pandemic) ہے۔ دنیا کی پچاس فیصد آبادی میں وٹامن ڈی کی مقدار ناکافی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق تقریبا” پوری دنیا میں ایک بلین (ایک ارب) لوگ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں۔
پاکستانی آبادی میں وٹامن ڈی کی کمی کتنی حد تک ہے؟
پاکستان میں صرف 15.3 فیصد لوگوں میں وٹامن ڈی کی مقدار مناسب ہے۔ کراچی کے کچھ علاقوں میں وٹامن ڈی کی کمی 92 فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے، اور اسی طرح لاہور کے بعض علاقوں میں یہ کمی 81 فیصد تک ریکارڈ ہوئی ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں رہنے والوں میں کس حد تک وٹامن ڈی کی کمی ہے۔
وٹامن ڈی کیا ہے؟ کب دریافت ہوا اور اس کی اقسام کیا ہیں؟
وٹامن ڈی (Vitamin D) ایک پروہارمون (Prohormone) اور وٹامن ہے۔ اسے “سن شائن وٹامن (Sunshine Vitamin)” بھی کہتے ہیں کیونکہ سورج کی روشنی اس وٹامن کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ بیسویں صدی کی ابتداء میں، کوڈ فش آئل (روغن ماہی کوڈ) کے رکٹس (Rickets) کی بیماری میں موثر ثابت ہونے کے بعد وٹامن ڈی کی دریافت ہوئی۔ بائیولوجی میں وٹامن ڈی کی دو اہم اقسام ہیں: وٹامن ڈی 2 (Vitamin D2) اور وٹامن ڈی 3 (Vitamin D3)۔ وٹامن ڈی 2 خوراک سے حاصل ہوتا ہے اور وٹامن ڈی 3 جلد میں بنتا ہے۔ وٹامن ڈی 2 (Ergocalciferol) عام طور پہ پودوں سے حاصل ہوتا ہے اور خصوصا کھمبی اور فنجائی میں پایا جاتا ہے۔ جبکہ وٹامن ڈی 3 (Cholecalciferol) جانوروں سے حاصل ہوتا ہے اور خصوصا مچھلی، انڈے کی زردی، کلیجی اور اوجھڑی میں پایا جاتا ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی کیوں ہوتی ہے؟
وٹامن ڈی کی کمی کی چند اہم وجوہات درج ذیل ہیں
1۔ جسم کو دھوپ یا سورج کی روشنی کا نہ لگنا یا کم لگنا: سورج کی روشنی میں موجود الٹراوائلٹ شعاعیں جب انسانی جلد پہ پڑتی ہیں تو قدرتی عمل سے وٹامن ڈی پیدا ہوتا ہے۔ اس لئے سورج کی روشنی جسم کے اندر وٹامن ڈی کی مقدار کو برقرار رکھنے کے لئے بہت اہم ہے۔ سورج کی روشنی کی کمی کی وجوہات میں شہر کاری، موٹر گاڑیوں کا بے جا استعمال، حجاب (ایسے کپڑے پہننا جس سے جسم مکمل طور پہ چھپ جائے)، سنسکرین کا استعمال، عمارات کے اندر تک محدود رہنا، یا ایسی جگہ (مثلا” اعلی عرض بلد) پہ رہائش پذیر ہونا جہاں دھوپ بہت کم پہنچتی ہو ، شامل ہیں۔
2- ناقص غذائیت: خوراک میں وٹامن ڈی کی مقدار کم ہونا یا ایسی خوراک کھانا جس میں وٹامن ڈی بہت کم مقدار میں ہو۔ یاد رہے کہ مچھلی، کلیجی، اوجھڑی اور انڈے کی زردی میں وٹامن ڈی کی کافی مقدار پائی جاتی ہوتی ہے۔
3- گردے، جگر اور نظام انہظام کی بیماریاں: خوراک اور جلد سے میسر آنے والا وٹامن غیر فعال (Inactive) ہوتا ہے۔ اسے فعال ہونے کیلئے جگر اور گردے کے چند عوامل سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس کے بغیر یہ وٹامن کارآمد نہیں ہوتا۔
وٹامن ڈی کیوں ضروری ہے اور اس کا جسم میں کیا کام ہے؟
وٹامن ڈی انسانی جسم میں بہت سے عوامل میں مدر کرتا ہے جن میں سے چند اہم عوامل درج ذیل ہیں:
۔ نمبر1:وٹامن ڈی جسم میں کیلسیم اور فاسفورس کی مقدار کو برقرار رکھتا ہے، اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے اور پٹھوں کو تقویت بخشتا ہے۔
۔نمبر2: وٹامن ڈی کینسر سے بچاتا ہے کیونکہ یہ جسم کے اندر خلیات کی نشووءنما کو کنٹرول میں رکھتا ہے اور سوزش کو روکتا ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی سے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، خصوصا” بڑی آنت کا کینسر۔
۔ نمبر3:وٹامن ڈی دل کی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ریسرچ کے مطابق وہ لوگ جن میں وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے ان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح بلند فشارخون (ہائی بلڈپریشر) کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
۔نمبر4: وٹامن ڈی رعشہ کی بیماری، ڈپریشن، شوگر، یاداشت میں کمی یا علمی زوال، آٹو ایمیون بیماریوں اور بیکٹیریا سے پھیلنے والے بہت سے امراض سے بھی بچاتا ہے۔
۔نمبر5ٌ: اسی طرح وٹامن ڈی کی مناسب مقدار بڑھاپے میں ہڈیوں کی توڑپھوڑ سے بھی بچاتی ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی سے کیا نقصان ہوسکتا ہے؟
وٹامن ڈی کی کمی سے ہڈیوں اور پٹھوں کی بہت سی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ وٹامن ڈی کی کمی سے بچوں میں رکٹس (Rickets)، بڑوں میں اوسٹیو ملیسیا (Osteomalacia) اور خواتین میں اوسٹیو پوروسز (Osteoporosis) جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ اسکے علاوہ قوت مدافعت میں کمی ہو جاتی ہے، کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور کئی امراض بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔
کن لوگوں میں وٹامن ڈی کی کمی کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے؟
بچوں کو دودھ پلانے والی مائیں، حاملہ خواتین، بزرگ، وہ لوگ جن کو سورج کی روشنی میسر نہیں، جن کی رنگت گہری یا کالی ہے، جن کو نظام انہظام کا مسئلہ ہے اور جن کو گردوں کا مرض لاحق ہے، وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
وٹامن ڈی کی کمی کیسے پورا کی جا سکتی ہے؟ اس کے لئے کیسے اور کتنی دیر دھوپ میں بیٹھنا ضروری ہے؟
سورج کی روشنی کی مدد سے جلد میں وٹامن ڈی کی معقول مقدار حاصل کرنے کے لئے آپ کو ہفتے میں کم از کم دو بار سورج کی روشنی میں دس سے پندرہ منٹ اس طرح بیٹھنا ہوگا آپ کا چہرہ یا دونوں ہاتھ یا دونوں بازو، یا پیٹھ سورج کی طرف عریاں حالت میں ہو اور ان پہ کوئی سنسکرین نہ لگا ہو۔ اس کے لئے بہترین وقت صبح نو بجے سے شام تین بجے کا ہے۔
اسکے علاوہ اگر آپ وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں تو خوراک میں مچھلی، کلیجی، اوجھڑی، انڈوں اور کھمبی (مشروم) کا استعمال زیادہ کریں۔ مزید آپ ڈاکٹر کی تجویز کردہ وٹامن ڈی کی اودیات کا استعمال کر سکتے ہیں۔
تحریر: ڈاکٹر مزمل ارشاد (میڈیکل آفیسر، تحصیل ہیڈ کوارٹر تھل ہسپتال، لیہ)