نیوزی لینڈ کرکٹ کے سٹار گرینٹ ایلیٹ(جو کے لاہور قلندرز کا حصہ رہ چکے ہیں) نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ھونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران لاھور قلندرز کی سلیکشن کمیٹی کے بارے میں حیران کن بات بتا دی۔
گرینٹ ایلیٹ نے کومینٹری کرتے ہوے کہا کے ہر سال لاھور قلندرز نئے پلئیرز کی سلیکشن کے لیے ٹیسٹ منعقد کرتے ہیں ،ایسے ہی لاھور میں ایک ٹیسٹ کے دوران ایک نوجوان کھلاڑی آیا جو کے فاسٹ بولر تھا۔اس کھلاڑی نے دائنے ہاتھ سے باولنگ کرتے ہوے130 کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے باولنگ کا مظاہرہ کیا۔جس پر سلیکشن ٹیم نے اسے یہ کہہ کر فیل کر دیا کے اس رفتار کے ھمارے پاس بہت سے اور بالر موجود ہیں۔جس پر اس بالر نے یہ کہہ کر دبارہ چانس مانگا کے وہ بائیں ھاتھ سے بھی باولنگ کر سکتا ہے۔جس پر کمیٹی نے اسے دبارہ چانس دیا ۔اس بالر نے دوبارہ سے اسی رفتار پر باولنگ کروائی جو کے کافی انوکھی بات ہے۔ایسا کھلاڑی ہزاروں میں ایک ہوتا ہے۔گرینٹ ایلیٹ نے کہا کے اگر وہ بالر پاکستان کی قومی ٹیم میں آ جائے تو کمال ہو جائے گا ۔ گرینٹ نے یہ بات اس لیے کی کیوںکہ پاکستان کی بالنگ اس وقت بہت کمزور دکھائی دے رہی تھی۔گریںٹ نے کہا کے پاکستان نے ہمیشہ سٹار باولر لاے جنہوں نے پاکستان کا نام روشن کیا ۔
گرینٹ کا یہ کہنا تھا کے اب یہ لاھور قلندرز پر ہے کے وہ اس نوجوان کو اپنی ٹیم کا حصہ بناتے ہیں یا نھیں ۔اس کے علاوہ گرینٹ ایلیٹ نے یہ بھی واضع کیا کے لاہور شہر میں لاھور قلندرز ہر روز تقریباََ چار لاکھ نوجوان کھلاریوں کا ٹیسٹ لیتے تھے۔اور ہر نوجوان تین بالز ہی کروا سکتا تھا ۔جس پر گرینٹ ایلیٹ نے تعجب کا اظہار کرتے ہوے کہا کے بھلا تین بالز سے کسی پلئیر کے مستقبل کا فیصلہ کیسے کیا جا سکتا ھے۔
مزید پرھیے:۔
دوسرے ٹیسٹ میں یاسر شاہ کی جگہ ظفر گوہر کو کھلانے کے باوجود یاسر شاہ نے بزات خود ظفر گوہر کو ٹیسٹ کیپ پیش کی جو کے ان کے اچھے اخلاق کی عکاسی کرتا ہے۔اس سے قبل یاسر شاہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران ایک شائیقین کو اپنی کیپ دے دی اور تمام شائقین کا دل جیت لیا۔جس کی ہر بڑے کرکٹر نے تعریف کی ۔ یاسر شاہ ایسے ہی کئی مرتبہ پاکستانیوں کا دل جیت چکے ہیں۔
Thursday 10th October 2024 8:24 pm