پسندیدہ شخصیت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: عزیزاللہ غالب

In ادب
January 04, 2021

روئے زمین پر اللہ تعالیٰ نے بے شمار انسانوں کو پیدا کیا ہے جسمیں ہر نسل ، رنگ اور مذہب کے پیروکار شامل ہیں۔ ان بے شمار انسانوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے کردار یا سیرت کی وجہ سے بڑا نام پیدا کرکے شہرت پاتے ہیں ۔ ان عظٰم شخصیات میں انبیاء علیہ اسلام ، صحابہ کرامؓ ، اولیاءؒ ، سائینسدان اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ یہ عظیم ہستیاں مختلف ادوار میں پسندیدہ شخصیات کے درجے پر فائز ہوتے ہیں۔
میری پسندیدہ شخصیت سردار دو عالم ، سرورِ کونین ، حبیبِ کبریا ، رحمۃ اللعٰلمین ، شفیع المذنبین، محبوبِ خدا حضرت محمدﷺ ہیں۔ حضرت آدم ؑ سے لیکر روئے زمین پر پیدا ہونے والے آخری انسان تک اگر جامع شخصیت کے مالک کوئی ہے تو وہ واحد شخصیت حضرت محمدﷺ ہیں۔ کیونکہ زندگی کہ تمام شعبوں میں آپﷺ کی شخصیت اور اُسوۂ حسنہ تمام بنی نوع انسانوں کیلئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ آج چودہ سو سال گزرنے کے باوجود آپﷺ کی تعلیمات دورِ جدید کے تمام اہم مسائل حل کرنے میں لاجواب اور بے مثال ہیں۔سیاست ہو یا معیشت ، شعبۂ تعلیم ہو یا صحت ، سماجی مسائل ہو یا عائلی زندگی آپﷺ کی شخصیت ہماری رہنمائی احسن طریقے سے سر انجام دیتی ہے۔اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ ’’ترجمہ: ہم نے آپؐ کو استاد بناکر بھیجا‘‘ مندرجہ بالا آیت سے صاف ظاہر ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی شخصیت جامع ہے اور وہ رہتی دنیا کیلئے ایک استاد کی حیثیت رکھتے ہیں۔
جب محسن انسانیت حضرت محمدﷺ کی ولادت ہوئی تو اس وقت ہر طرف باطل کا راج تھا قتل و غارت ، لوٹ مار ، بے حیائی و فحاشی اور بدترین اخلاق کا دور تھا پورے عرب میں بدامنی پھیلی ہوئی تھی ۔ لوگ خدائے واحد کو بھول کر بتوں کی پوجا کرتے تھے اور ظلم و جہل کا یہ عالم تھا کہ بہٹیوں کو پیدا ہوتے ہی زندہ درگور کیا جاتا تھا۔ مختلف قبیلوں کے درمیان معمولی ، معمولی باتوں پر شروع ہونے والے جھگڑے کئی سالوں تک جاری رہتے تھے۔
جب آپﷺ کو نبوت ملی تو آپﷺ نے ان حالات کا جوانمردی سے مقابلہ شروع کیا اور سخت مشکلات کو برداشت کرتے ہوئے راہِ حق پر ڈٹے رہے ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ کی نصرت سے ایک وقت ایسا آیا کہ مکہ بھی فتح ہوا اور پہلی دفعہ ایک عظیم اسلامی حکومت قائم ہوئی۔ انسانیت کی خوشحالی کا دور دورہ شروع ہوا۔ آپﷺ کی انتھک محنت اور جدوجہد کا نتیجہ تھا کہ وہ بگڑا ہوا معاشرہ رہتی دنیا تک کے انسانوں کیلئے ایک مثالی معاشرہ بنا۔ وہ لوگ جو ایک دوسرے کے خون کے پیاسے تھے آپﷺ کی تعلیمات کی وجہ سے آپس میں بھائی بھائی بن گئے۔ آپﷺ نے صحابہ کرامؓ کی ایسی تربیت کی کہ جہل میں ڈوبا عرب ایک مہذب اور بے مثال مملکت کی صورت میں دنیا کے نقشے پر اُبھرا۔
اللہ تبارک و تعالیٰ ہمیں توفیق دے کہ ہم آپﷺ کی تعلیمات پر اور آپﷺ کی سنت پر عمل کرے اپنے معاشرے کو بھی وہ بے مثال بنا دے۔آمین ثمہ آمین

/ Published posts: 21

میرا نام عزیزاللہ غالب ہے میرا تعلق ادب سے ہے یعنی میں شاعر ہوں اور لکھنے کے ساتھ بہت قریبی تعلق ہے ان شاءاللہ نیوزفلکس میں ادب ، معاشرتی اور سیاسی تحریریں سامنے لے کر آوں گا

Facebook