غزہ پر اسرائیلی بمباری سے 31 مساجد تباہ اب تک 4651 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
سات اکتوبر کو اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک غزہ اور دیگر مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی بمباری میں کم از کم 31 مساجد تباہ ہو چکی ہیں۔
فلسطین کی وزارت مذہبی امور نے ان اعدادوشمار کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں 266 فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والوں میں 117 بچے بھی شامل ہیں۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی کل تعداد 4651 ہو گئی ہے اور شہید ہونے والوں میں 40 فیصد بچے ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 14,245 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں اور زخمی ہونے والوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ غزہ پر بمباری کو تیز کرنے جا رہا ہے اور غزہ میں فلسطینیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے گھر چھوڑ کر شہر کے جنوب میں چلے جائیں۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطینی آزادی پسند گروپ حماس پر دباؤ بڑھانے کے لیے غزہ پر بمباری کو تیز کرے گا۔
اسرائیل نے دیہاتیوں کو لبنان کی سرحد خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اسرائیل نے اپنے دسیوں ہزار باشندوں کو لبنان کے ساتھ اپنی شمالی سرحد کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، 14 قصبوں کے لیے انخلا کے احکامات جاری کیے گئے، جب کہ 28 دیگر کو پچھلے ہفتے اسی طرح کی ہدایات موصول ہوئیں۔
ان انخلاء نے متاثرہ آبادیوں میں مختلف ردعمل کو جنم دیا ہے۔ کچھ رہائشیوں نے انخلاء کے عمل کے دوران اپنی حفاظت کے بارے میں مایوسی اور شکوک کا اظہار کیا۔
یہ بڑے پیمانے پر انخلاء بڑھتے ہوئے فوجی تناؤ کی وجہ سے خطے میں پھیلی ہوئی بے بے چینی کی واضح عکاسی ہے۔