زندگی کے مختلف مراحل اور اسلام۔۔۔۔ اسلام نا صرف ایک ضابطہ اخلاق ہے۔ بلکہ زندگی کے ہر شعبہ میں ہماری راہنمائی بھی کرتاہے۔ہماری انفرادی زندگی میں اصول سیکھاتا ہے اور اجتماعی زندگی میں اسے نافذ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔اس لحاظ سے ہم زندگی کو یوں تقسیم کر سکتے ہیں۔
۔۔۔1۔۔۔معاشرتی زندگی۔
ہماری زندگی کا ایک حصہ وہ ہوتا ہے جو ہم اپنے معاشرے میں گزارتے ہیں ۔لازمی بات ہے کہ معاشرہ بہت سارے افراد سے مل کر بنتا ہے۔اس وجہ سے ہماری ذمہ داری بھی بڑھ جاتی ہے۔ایسے حالات میں اسلام ہمارے حقوق کا تعین بھی کرتا ہے اور ان حقوق کی ادائیگی پر زور بھی دیتا ہے۔پڑوسیوں کے احترام ،بزرگوں کی عزت،بچوں کی تربیت اسلام کے اہم اجزاء ہیں جو معاشرے کی ترقی کا ضامن ہیں۔
۔۔۔2۔۔۔معاشی زندگی۔
دنیا میں ضروریات کا حصول ناگزیر ہے۔لیکن ہم اپنی معیشت کو کس طرح حاصل کریں اور کس طرح صرف کریں اس کا تعین اسلام کرتا ہے تاکہ حق دار کو حق مل سکے اور کسی کی حق تلفی نہ ہو۔رشوت،سود،چوری ،اور کسی کے مال کو ہڑپ کرنا حرام قرار دیا تاکہ کوئی ناجائز فائدہ حاصل نہ کر سکے۔زکوة ،صدقات اور خرچ کا حکم دیا تاکہ مال ایک جگہ جمع نہ ہو سکے اور سب اس سے فائدہ حاصل کر سکے۔
۔۔۔3۔۔۔اخلاقی زندگی۔
اسلام ایک معاشرے کی بنیاد اخلاق پر رکھتا ہے آپﷺ ہمارے لیے اخلاق کا پیکر بن کر آئے اور بہترین اخلاق کی مثال قائم کردی۔اپنے اور غیر،بچے اور جوان سب کو اسلام اچھے اخلاق اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔اسلام چاہتا ہے کہ سب لوگ اچھی عادات اور خصلتوں کو اپنا کر زندگی بسر کر سکے اور معاشرے میں بدنام نہ ہو۔
۔۔۔4۔۔۔عملی زندگی۔
انسان شروع ہی سے جستجو کا عادی ہوتا ہے اور موت تک وہ کچھ نہ کچھ سیکھنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔اسلام بھی ان کی کوششوں کو سراہتا ہے اور اسے مزید سیکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔لیکن جب انسان کچھ سیکھ لیتا ہے تب اسلام انہیں عملی میدان میں اترنے کا کہتا ہے تاکہ عملی طور پر انسان کی معلومات معمولات میں بدل جائے اور ان کی صلاحیتیں نکھر جائے۔
چونکہ اسلام ایک بہترین وژن رکھتا ہے اس لیے یہ بات بھی واضح ہے کہ اسلام جس سمت میں ہماری راہنمائی کرتا ہے وہ یقینا ہماری فلاح کے لیے ہوگی۔ہمیں اسلام کو صرف ایک مذھب کی طور پر نہیں بلکہ ان بنیادی اصولوں کی طور پر دیکھنا چاہیئے جن اصولوں پر ہماری زندگی بنتی اور سنورتی ہے۔
شاہ حسین سواتی۔
Thursday 7th November 2024 6:31 am