بسم اللہ الرحمن الرحیم
اسلام علیکم
کھجور اور ارشادات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کھجور بہت پسند تھی حضرت سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ تعالی روایت فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ کھجوروں کے ساتھ تربوز کھا رہے تھے(ابن ماجہ۔ ترمذی ۔مسلم)ابو داؤد نے اضافہ کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ میں کھجور کی گرمی کو تربوز کی ٹھنڈک سے برابر کر لیتا ہوں یا تربوز کی ٹھنڈک کھجور کی گرمی سے زائل ہوجاتی ہے
ابن بسر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہےکہ ہمارے یہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خدمت میں مکھن اور کھجور پیش کیں کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مکھن کے ساتھ کھجور پسند تھیحضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ روایت فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کے پرانی کھجور کے ساتھ تازہ کھجور ملا کر کھاؤ کیوں کہ شیطان جب کسی کو ایسا کرتے دیکھتا ہے تو افسوس کرتا ہے کہ پرانی کے ساتھ نئی کھجور کھا کر آدمی تنومند ہوگیاحضرت یوسف بن عبداللہ بن سلام رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ وہ جو کی روٹی کے ایک ٹکڑے پر کھجور رکھے ہوئے تھے پھر فرمایا کہ یہ اس روٹی کے ساتھ سالن ہےحضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ امیر المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ تعالی عنہ کی شادی اور ولیمہ کا حال بیان کرتے ہیں کہ میں لوگوں کو ولیمہ کی دعوت میں بلایا چمڑے کا دسترخوان بچھایا گیا اور اس پر کھجور پنیر اور گھی رکھا گیا (بخاری)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نےنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ وسلم اکڑوں بیٹھے ہوئے کھجوریں کھا رہے تھےسرورکائنات نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے معمولات پر عمل کرنا مسلمان کے لیے باعث فخر و برکات ہے حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا دستور تھا کہ رمضان المبارک میں کھجور سے روزہ افطار کرتے تھےاللہ پاک سب کو سلامت رکھے-آمین
امید کرتا ہوں آپ کو یہ تحریر بہت پسند آئی ہوگی اور انشاءاللہ آئندہ بھی اچھی اچھی تحریریں پوسٹ کرتا رہوں گا
جزاک اللہ