غربت کی لکیر-(طارق منظور ملک)

In دیس پردیس کی خبریں
January 03, 2021

جس طرح ہمارے ہاتھوں کی لکیریں مختلف ہوتی ہیں بالکل اسی طرح دنیا کے تمام ممالک کی غربت کی لکیر مختلف ہوتی ہے –ہاتھوں کی لکیریں دیکھ کے نجومی لوگوں کی زندگی کے اتار چڑھاؤ کے متعلق بتاتے ہیں جب کہ انگھوٹھا لگا کہ جائیداد کی منتقلی کا کام کیا جاتا ہے اور آجکل نادرا نے بھی شناخت کے لیئے اس کا سہارا لے رکھا ہے- میری سمجھ میں یہ فلسفہ آج تک نہیں آیا کہ ہم نے غربت کی لکیر کا پیمانہ کیوں مختلف رکھا ہوا ہے –مثال کے طور پہ اگر کوئی پاکستان میں روزانہ 313 روپے کما رہا ہے تو وہ غربت کی لکیر سے نیچے ہے-

جب کہ بھارت میں 1286 روپے روزانہ کمانےوالا غربت کی لکیر سے نیچے ہے-فرانس میں 6201 روپے روزانہ کمانے والا اور امریکہ اور برطانیہ میں 5884 روپے روزانہ کمانے والاغربت کی لکیر سے نیچے ہے-میرے دوست نے دوران گفتگو کہا کے ہم کس قدر غریب ملک ہیں اس کا اندازہ آپ جب ٹریفک سگنل پر اپنی گاڑی روکتے ہیں بخوبی ہو جاتا ہے- میں نے کہا وہ کیسے ؟ وہ کہنے لگا آپ نے دیکھا نہیں بھکاریوں کی کتنی بھر مار ہوتی ہے-میں نے کہا غربت یا امارت کو ناپنے کا یہ کوئی پیمانہ نہیں ہے-اس طرح تو روڈ پہ موجود گاڑیوں کی تعداد دیکھی جائے تولگتا ہے کہ ہم دنیا کی امیر ترین قوم ہیں-اور آپ جن بھکاریوں کی بات کر رہے ہیں یہ لوگ غریب نہیں ہیں یہ ان لوگوں نے کمانے کا آسان طریقہ سوچ لیا ہے-یہ ان لوگوں کا شعبہ ہے اور حکومت کو دوسرے شعبوں کی طرح اسے بھی ٹیکس نیٹ میں لانا چاہیئے-ایک عام آدمی کو سمجھانے کے لیے-ہم فرض کر لیتے ہیں کہ ایک ندی نہر یا دریا ہے جس میں لوگ ڈوب رہے ہیں – ہمیں ان لوگوں کو ڈوبنے سے بچانا ہے – غربت کی لکیر سے خود بخود کوئی باہر نہیں آ سکتا یہ حکومتوں کا کام ہوتا ہے کہ وہ اپنے دورِ حکومت میں کتنے لوگوں کو غربت کی لکیر سے باہر نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں –چائنا کی حکومت پچھلے پانچ سال میں 68 ملین لوگ غربت کی لکیر سے اوپر لے آئی ہے-

امیر ملک کے غریب عوام
ہمارے ملک کو اللہ تعالیٰ نے ہر طرح کی نعمت سے نوازاہے – اور اسی طرح ہمارا ہر صوبہ ایک نعمت سے مالا مال ہے-پنجاب پانچ دریاؤں کی سر زمین ہے-اور یہ زراعت کے لئے موزوں اور فصلوں کی پیداوار سے مالا مال ہے-سندھ میں بندرگاہیں ہیں اور وہ بھی گرم پانی کی بندر گاہیں جو کسی موسم میں بند نہیں ہوتیں-خیبر پختوں خواہ بجلی کی پیداوار میں نمبر ایک ہے جبکہ بلوچستان میں منرلز بہت زیادہ ہیں جن میں قدرتی گیس سونے تانبے اور کوئلہ کے زخائر ہیں-ایسے امیر ملک کے عوام غریب کیوں ہیں –یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے-ایک آدمی تین تین جگہ پہ نوکری کرتا ہے مگر اس کا گذر بسر بہت مشکل سے ہوتا ہے –گھر کا ایک دیا جلانا کتنا مشکل ہے –عشرت آفریں کا ایک شعر عرضِ خدمت ہے-

؂؂ تُم نے معبد دیکھے ہوں گے یہ آنگن ہے
ایک چراغ بھی جلتا رکھنا کتنا مشکل ہے

/ Published posts: 14

میرا نام طارق منظور ملک ہے- محنت کرتا ہوں اور کام کے معیار کا خیال رکھتا ہوں-ڈی جی سکلز سے لکھنے کی سکل سیکھی ہے اور اپنے کالم لکھنے کا شوق ہے-

Facebook