روجھان میں احساس پروگرام کے آڑ میں مستحق خواتین کے نام پر مختلف کمپنیوں کی سمز رجسٹر ہونے کا میگا اسکینڈل۔روجھان میں احساس پروگرام کے تحت پیسے وصول کرنے والی مستحق خواتین کے ساتھ ساتھ دیگر خواتین اور مردوں کے ساتھ بڑا فراڈ۔موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تحصیل بھر میں 70 فیصد سے زائد خواتین اور مردوں کے نام پر مختلف کمپنیوں کی پانچ,پانچ سمیں رجسٹر انتظامیہ خاموش تماشائی۔
ملکی و علاقائی حالات کو دیکھ کر اچانک روجھان کی غریب خواتین اور مردوں کے نام پر مختلف کمپنیوں کی پانچ پانچ سمیں رجسٹر ہونا جنہوں نے کبھی موبائل فون استمعال تک نہیں کیا۔سیکیورٹی اداروں کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے۔یہ سمیں کسی بھی ناخوشگوار واقعے میں ملوث کی جاسکتی ہیں۔علاقے میں شدید خوف و ہراس۔معلومات کے مطابق تحصیل روجھان بھر میں خواتین اور مردوں کے نام ہزاروں سمیں کمپنیوں نے بغیر اجازت سے نکالی ہوئی ہیں۔اہلیان روجھان کا ڈیٹا کس نے لیک کیا؟کون ملوث ہے؟ایک وقت میں پانچ سمز کا نکلنا جہاں ایک سم کے 24 گھنٹے بعد دوسری سم نکالی جاسکتی ہے؟آخر کیسے ممکن ہوا؟صرف روجھان کی غریب عوام کیساتھ ہی ایسا کیوں؟خواتین نے HBL بینک یا مختلف ایجنٹس سے رقم نکلوائی تو ان کی بائیومیٹرک کیسے ہوگئی؟
مرد حضرات جنہوں نے کافی عرصے سے کوئی بائیومیٹرک استعمال نہیں کی تو ان کے نام پر اچانک سمیں کہاں سے نکل آئی؟موبائل کمپنیاں اور پی ٹی اے کہاں ہیں؟ڈیٹا نادرا سے کس نے لیک کروایا؟ملکی ادارے کہاں ہیں؟ملکی اداروں اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کروائی جائیں اور زمہ داروں کو سخت سے سخت سزائیں دی جائیں۔