نگاہ حقیقت میں مصیبت۔مصیبت نہیں

In اسلام
January 01, 2021

حضرت عمران بن حصین کو استسقاء بطن کی بیماری تھی وہ اس میں اتنے لاغر اور معذور ہوئے کہ مسلسل تیس سال تک پشت کے چت لیٹے رہے نہ کھڑے ہو سکتے تھے اور نہ بیٹھ سکتے تھے قضائے حاجت کے لیے ان کے تخت میں مقام استنجاء کے پاس سوراخ کر دیا گیا تھا جس سے وہ استنجاء وغیرہ کی ضرورت پوری کرتے تھے ایک دن ان سے ملنے کے لئے حضرت مطرف اور ان کے بھائی حضرت علاء تشریف لائے

انھوں نے ان کی یہ حالت دیکھی تو رونے لگے حضرت عمران نے پوچھا کیوں رو رہے ہو انہوں نے کہا کہ آپ کی شدید ترین حالت دیکھ کر رونا آ رہا ہے-حضرت عمران نے فرمایا مت روئیے اس لئے کہ جو چیز اللّٰہ کی پسند ہے وہ مجھے بھی پسند ہے پھر فرمایا میں آپ لوگوں کو ایک بات بتلاتا ہوں شاید آپ حضرات کے لئے مفید ہو میری موت تک اس بات کو راز میں رکھیئے وہ بات یہ ہے کہ روزانہ ملائکہ میری زیارت کیلئے تشریف لاتے ہیں جس سے مجھے تسلی ہوتی ہے وہ مجھے سلام کرتے ہیں میں ان کا سلام سنتا ہوں اس لئے یہ مصیبت عذاب نہیں ہے بلکہ ایک نعمت ہے جس کے باعث بڑی بڑی نعمتوں سے سرفراز کیا جا رہا ہوں اگر یہ عذاب الٰہی ہوتا تو عذاب الٰہی کسی نعمت عظیمی کا سبب نہیں بن سکتا جو مصیبت کے ان انعامات کا مشاہدہ کرے اس کیلئے مصیبت مصیبت نہیں ہوتی بلکہ راحت بن جاتی ہے