پاکستانی بینکوں کے ذریعہ غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس کو مسدود کرنا
سال 2015 میں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پاکستان کے تمام بینکوں کو بائیو میٹرک تصدیقی نظام کے ذریعے بینک اکاؤنٹس کھولنے کی ہدایت کا فیصلہ کیا۔ اس وقت انہوں نے اسے لازمی نہیں بنایا تھا لیکن اکتوبر 2018 میں اسٹیٹ بینک نے تمام بینک کھاتہ داروں کے لیے بائیو میٹرک تصدیق کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ایف آئی اے اور جے آئی ٹی نے بہت سے جعلی اکاؤنٹ ہولڈرز کو ڈھونڈ نکالا۔ یہ آسانی سے منی لانڈرنگ اور ٹیکسوں سے بچنے کے مواقع فراہم کر رہے تھے اور نتیجتاً پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچا رہے تھے۔
اکاؤنٹ کی تصدیق پر اسٹیٹ بینک کا موقف
پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے اور ملک میں منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کے لیے یہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا گیا ایک عظیم اقدام تھا۔ اس فیصلے سے ہزاروں کھاتہ داروں نے اپنے کھاتوں کی تصدیق کر لی ہے۔ اکاؤنٹ کی بائیو میٹرک تصدیق کی آخری تاریخ 30 جون 2019 تھی۔ تاریخ گزرتے ہی بینکوں نے غیر بائیو میٹرک تصدیق شدہ اکاؤنٹس کو بلاک کرنا شروع کر دیا ہے۔ اب غیر تصدیق شدہ جعلی اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے اکاؤنٹس کے ذریعے کوئی لین دین نہیں کر سکیں گے۔ اگرچہ اسٹیٹ بینک نے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کا اعلان نہیں کیا، لیکن بینک اپنے تصدیق شدہ صارفین کے بینک اکاؤنٹس کو برقرار رکھنے اور قواعد پر عمل کرنے کے لیے مناسب اقدامات کر رہے ہیں۔
تاہم، آپ اب بھی اپنے اکاؤنٹ کی تصدیق کر سکتے ہیں کیونکہ بینک اب بھی یہ سہولت فراہم کر رہے ہیں جو آخری تاریخ سے پہلے اپنے اکاؤنٹ کی تصدیق نہیں کر سکے۔ قومی بینک کے نمائندے نے کہا ہے کہ 30 لاکھ سے زائد اکاؤنٹس کو بائیو میٹرک سسٹم میں منتقل کر دیا گیا ہے اور تقریباً 80 فیصد اکاؤنٹ ہولڈرز نے بائیو میٹرک تصدیق کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ یہ اپنے صارفین کو ٹیلی فون اور لیٹر نوٹس مہم چلانے سے ممکن ہوا۔ اس سروس کی فراہمی کے لیے بینک ہفتہ اور اتوار کو بھی کھلے رہے۔
فیصلے کے اثرات
منی لانڈرنگ کے خاتمے کے خلاف اس طرح کے سخت اقدامات سے اینٹی منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) میں پاکستان کی عالمی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ یہ پاکستان کے مرکزی بینک کی جانب سے ایک موثر اقدام ہے، لیکن اس نے خاص طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے بہت سے سوالات کو جنم دیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ وہ اکاؤنٹ ہولڈر اپنے اکاؤنٹس کی تصدیق کیسے کر پائیں گے۔ ڈیڈ لائن کے بعد ان کے اکاؤنٹس کی تصدیق نہ ہونے کی صورت میں، کیا وہ اپنا اکاؤنٹ استعمال کر سکیں گے یا بینکوں کے ذریعے انہیں بلاک بھی کیا جا سکتا ہے۔