ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی کے پیش نظر وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 18 روپے اضافے کا اعلان کیا۔ حالیہ اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 249 روپے 80 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔ ڈار نے اعلان کیا کہ ڈیزل کی قیمت 262.80 روپے تک بڑھ گئی ہے۔
ادھر مٹی کے تیل کی قیمت 18 روپے اضافے کے بعد 189 روپے 93 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 187 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
تازہ ترین قیمتیں۔
POL products |
Old prices |
New prices |
Price difference |
Petrol |
Rs214.80 |
Rs249.80 |
Increased by Rs35 |
Diesel |
Rs227.80 |
Rs262.80 |
Increased by Rs35 |
Kerosene oil |
Rs171.83 |
Rs189.83 |
Increased by Rs18 |
Light diesel oil |
Rs169 |
Rs187 |
Increased by Rs18 |
اپنے خطاب میں ڈار نے اس اقدام کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گزشتہ دو مہینوں میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا، حالیہ اضافے کو بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے جوڑ دیا ہے۔ ڈار نے کہا کہ پیٹرولیم کی نئی قیمتیں اتوار سے فوری طور پر نافذ العمل ہوں گی۔
کئی شہروں میں پٹرول پمپس پر لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ‘آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی طرف سے محدود سپلائی’ کے پیش نظر پاکستان کے کئی شہروں میں دو پہیوں اور کاروں کی لمبی قطاریں پٹرول پمپوں پر دیکھی گئیں۔ سیالکوٹ، بہاولپور، ملتان اور مظفر گڑھ سمیت شہروں کے پریشان حال لوگوں نے ایندھن کی قلت کی شکایت کی جبکہ دیگر نے ایندھن کے پیٹرول کے حصول کے لیے ایک گھنٹہ انتظار کرنے کی آزمائش کی۔
جیسے ہی میڈیا نے پیٹرول کی قلت کی ہوا پکڑی، خوف زدہ شہری ہفتہ کو پیٹرول پمپس پر پہنچ گئے۔ متعدد رپورٹوں میں پیٹرول اسٹیشنوں پر خوف و ہراس کی خریداری کا اشارہ ملتا ہے کیونکہ اسٹاک کی محدود دستیابی کی وجہ سے کئی پمپس نے پہلے ہی فروخت بند کردی تھی۔