کراچی سے پاکستان کے سابق اوپننگ بلے باز خرم منظور نے آئی پی ایل (انڈین پریمیئر لیگ) اور پی ایس ایل (پاکستان سپر لیگ) کا موازنہ کیا۔ جبکہ، انہوں نے کرکٹ کے معیار کے لحاظ سے پی ایس ایل کے معیار کو آئی پی ایل سے بہتر قرار دیا۔
پی ایس ایل کے مختلف سابق کرکٹرز اور غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان کے تیز گیند بازوں کو ان کے معیار اور کمال کی وجہ سے سراہا ہے۔
خرم نے کہا، ‘آپ آئی پی ایل کا پی ایس ایل سے موازنہ نہیں کر سکتے کیونکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے سیزن میں 8 کروڑ پاکستانی روپے میں فروخت کیا گیا تھا اور اکیلے سیم کرن کی قیمت پنجاب کنگز 18 کروڑ انڈین روپے تھی، جو 50 کروڑ پاکستانی روپے کے برابر تھی۔’
پی ایس ایل میں کرکٹ کا معیار آئی پی ایل سے بہتر ہے۔ پی ایس ایل میں ہر ٹیم کے چار باؤلر ہوتے ہیں جو 90 ایم پی ایچ کی رفتار سے گیند کر سکتے ہیں جبکہ آئی پی ایل میں فی ٹیم شاید ہی ایک باؤلر ہو جو 90 ایم پی ایچ کی رفتار سے گیند کر سکے۔
خرم منظور نے دعویٰ کیا کہ ان کی کارکردگی ویرات کوہلی سے بہتر ہے۔ منظور سلیکٹر کے ریڈار سے باہر ہو چکے ہیں جس نے انہیں مایوس کیا ہے۔
لسٹ اے کرکٹ میں میرا تبادلوں کی شرح ویرات کوہلی سے بہتر ہے۔ میں کوہلی کے مقابلے میں سنچری بنانے کے لیے اوسط سے کم اننگز لیتا ہوں۔ کوہلی ہر چھ اننگز کے بعد سنچری بناتا ہے، میں ہر 5.7 اننگز کے بعد سنچری بناتا ہوں، لیکن مجھے نہیں معلوم کہ مجھے کیوں نظر انداز کیا گیا،‘‘ خرم نے کہا۔
‘میں پچھلے دس سالوں میں لسٹ اے کرکٹ میں سب سے زیادہ اوسط کے ساتھ ٹاپ پانچ بلے بازوں میں شامل ہوں؛ میں نے پچھلی 48 اننگز میں 24 سنچریاں بنائی ہیں، میں نے بطور اوپنر قومی ٹی ٹوئنٹی میں سب سے زیادہ سنچریاں اسکور کی ہیں اور 2015 کے بعد بطور اوپنر ڈومیسٹک کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔