صحت کیوں ضروری ہے

In عوام کی آواز
December 29, 2020

صحت
انسان کی زندگی میں جہاں بہت سی بے شمار قدرت کی نعمتیں ہیں وہاں انسان کی زندگی کی سب سے بڑی نعمت اک صحت ہے۔صحت اگر تندرست ہے تو واقعی میں انسان صحت مند ہے۔ چست ہے اپنے فرائض کو بخوبی سر انجام دیتا ہے۔وقت پر اٹھتا ہے اور اپنے تمام کام وقت پہ کرتا ہے۔اس کے برعکس اگر انسان کی صحت نہیں بہتر تو تمام کے تمام کام ادھورے رہ جاتے ہیں۔

آج کل کا انسان بے قدرا ہے جہاں وہ بہت سی چیزوں کو نظر انداز کر رہا ہے وہاں وہی انسان اپنی صحت کو بھی نظر انداز کرتا ہے ۔صحت اگر مناسب نہ ہو تو انسان اپنی صلاحیتوں کو بھی استعمال نہیں کر سکتا۔آج کل تمام بچے،بچیاں، نوجوان اور کچھ بڑے عمر کے آدمی بھی جنک فوڈ شوق سے تو کھا لیتے ہیں۔ لیکن جب وقت گزرتا ہے وہی لوگ زندگی کا رونا رہ ہوتے ہوتے ہیں۔ طرح طرح کی بیماریاں کا ذکر کرتے ہیں لیکن وہ ایک لمحہ یہ نہیں سوچتے کہ یہ سب کس وجہ سے ہوا۔آج کل وہ تمام افراد جو پھلوں کو نظر انداز کرتے ہیں۔جس میں مختلف قسم کے پروٹین وٹامن سی ،وٹامن اے ،وٹامن بی اور وٹامن ای بھی شامل ہوتے ہیں۔کاربوہائیڈریٹ بھی شامل ہوتے ہیں۔موسموں کے بے شمار پھل ہوتے ہیں۔ مختلف موسموں میں مختلف قسم کے پھل ہوتے ہیں۔ اللّٰہ پاک نے مختلف قسم کے انواع اقسام کے پھل پیدا کیے ہیں۔

Also Read:

https://newzflex.com/36106

دودھ میں ایک خاص قسم کا پروٹین بھی شامل ہوتا ہے۔جو ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے ۔لیکن دیکھا جائے تو آج کل کے بچے کوک ۔کولڈ ڈرنک جوس شوق سے پیتے ہیں۔لیکن دودھ نہیں پیتے۔جس طرح دودھ انسان کی نشونما کرنے میں مدد کرتا ہے۔اور ہڈیوں کو قوت دیتا ہے۔ لیکن سب بے پرواہی کرتے ہیں۔ اس میں بڑے بھی کوتاہی کرتے ہیں۔ وہ بچوں کو بھی دودھ پینے پہ سختی نہیں کرتے ۔اس کے متضاد انسان آج کل جوس اور کولڈ ڈرنکس پیتے ہیں۔جس پہ نہ تو قوت ملتی ہے اور نہ ہی نشوونما ہو پاتی ہے۔ہمیں صحت کے لیے اپنی خوراک میں نمایاں فرق کی ضرورت ہے۔اس طرح دالیں میں بھی خاص قسم کا پروٹین، کاربوہائیڈریٹ اور وٹامنز ہوتے ہیں۔ لوبیہ کی دال انسان کے جگر میں خون پیدا کرتی ہے۔ سبز پتوں والی سبزیاں میں بھی خاص قسم کا پروٹین شامل ہوتی ہیں ۔درائے فروٹ میں ہر قسم کا راز چھپا ہوتا ہے۔بادام انسان کے دماغ کو تیز کرتے ہیں۔ آخروٹ بھی استعمال کرنے چائیے۔ہمیں ہر لحاظ سے اپنی صحت کاخیال رکھنا چاہیے اور وہ خوراک استعمال کرنی چائیے۔جو زندگی کو قوت دے نہ کہ بیماری۔