احساس اور اتحاد ضرورت وقت
اس وقت ہمارا پیارا وطن بہت مشکل حالات سے گزر رہا ہے جہاں ہمارے لوگ بے یار و مددگار سیلاب کی تباہی کا شکار ہو رہے ہیں ۔لوگوں کے بسے بساۓ گھر اجڑ گئے ،کاروبار ختم ہو کر رہ گئے ،اسکول بند پڑے ہیں ،کھاںے پینے کے لالے پڑ گئے ہیں
بارشوں کو رحمت مانا جاتا ہے لیکن اس بار بارشوں کی نہ رکنے والی صورتحال نے ملک میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی ہے۔ساون کے موسم میں بارشیں ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے لیکن اگر یہی بارشیں شدت اختیار کر لیں اور تو ان سے نا قابل تلافی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ایسا ہی کچھ پاکستان میں ہو رہا ہے۔ ہمارا ملک ڈوب رہا ہے ہمارے لوگ اور ان کے گھر ڈوب رھے ہیں ۔لیکن کوئی ان کی دادرسی کرنے والا نہیں ہے ۔ خصوصا سندھ اور بلوچستان ڈوب چکے ہیں۔گھر ،مال مویشی،کاروبار ،سب ڈوب گیا ہے اور اب سیلاب کا رخ پنجاب کی جانب ہے ۔پنجاب کے بہت سے علاقوں میں تباہی مچاتا ہوا سیلاب آگے کا رخ کر رہا ہے ۔ ایسے مشکل اور کٹھن حالات میں ہم انسانوں کا واحد سہارا اللہ تعالیٰ کے علاؤہ کوئی نہیں۔اب وقت ہے کہ ہم اپنے مصیبت زدہ بہن بھائیوں کو آگے بڑھ کر تھام لیں۔تاہم ان سیلاب زدگان تک پہنچنا آسان نہیں ہے لیکن اگر دل میں انسانیت کے لیے درد ہو تو کچھ بھی مشکل نہیں ہے بس اللہ پاک کا نام لے کر انسانیت کی خدمت کی خاطر جٹ جانا چاہیے۔
انسانیت کےلئے درد دل رکھنے والے ہمارے بہت سے ہم وطن سیلاب زدگان کی مدد کو پہنچ رہے ہیں اور ان کی اس کوشش میں بہت سے لوگ حسب استطاعت ساتھ دے رہے ہیں ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے ہم وطنوں چاہے وہ کسی بھی رنگ ، نسل اور مذہب سے تعلق رکھنے والے ہوں، ان کی ہر ممکن مدد کریں۔ مشکل میں کام آنا ،ساتھ دینا ہی تو انسانیات ہے اور ہمارا مذہب اسلام ہمیں انسانوں سےبلا تفریق محبت سکھاتاہے ۔