اللہ تعالی کااپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر..فضل دیکھیں..اچانک ہی سارے مسلمان..مالدار ہو گئے..ارب پتی، کھرب پتی بن گئے..بادشاہ بن گئے..عشرہ ذی الحجہ کیا شروع ہوا کہ..مسلمان کے ہر عمل کی قیمت آسمانوں تک جاپہنچی..
سبحان الله وبحمده، سبحان الله العظيم..
اب ہر عمل اللہ تعالی کے نزدیک زیادہ قیمتی، زیادہ محبوب..اور اتنا وزنی کہ جب آقا مدنی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دنوں کے اعمال کا وزن حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم کو بتایا تو وہ حیرت زدہ رہ گئے..اللہ تعالی کا فضل دیکھیں کہ نہ کہیں جانا پڑا..نہ کہیں آنا پڑا..نہ سفر، نہ ویزہ..نہ کوئی کوشش نہ مشقت..ہم اپنی اپنی جگہ پر تھے کہ..عشرہ ذی الحجہ خود ہمارے پاس تشریف لے آئے اور اب ہمارا ایک بار ”سبحان اللہ“ کہنا بھی اتنا قیمتی ہو گیا کہ اس کی تفصیل لکھنے سے قلم عاجز ہے..اب نماز بھی زیادہ قیمتی..سجدے بھی زیادہ قیمتی..صدقہ بھی زیادہ قیمتی..ان دنوں کا ہر ”عمل صالح“ جہاد سے بھی افضل..تو پھر ان دنوں کے جہاد کی قیمت کیا ہوگی؟..اللہ اکبر کبیرا..بس اب ہر مسلمان کو دھن لگ جائے، فکر لگ جائے کہ ہم نے زیادہ سے زیادہ ”عمل صالح“ کرنا ہے..”عمل صالح“ ہر وہ عمل جو اللہ تعالی کی رضا کے لئے ہو..اور شریعت کے مطابق ہو..عمل صالح کی تین شکلیں ہیں..جو ہم ہر روز ”التحیات“ میں دھراتے ہیں..
1.التحیات للہ..
2.والصلوٰات..
3.والطیبات..
زبان کی تمام عبادتیں..جسم و بدن کی تمام عبادتیں..مال کے ذریعہ کی جانے والی تمام عبادتیں..”عشرہ ذی الحجہ“ پانے کا بہترین طریقہ..”حضوری“ ہے..یعنی ہر عمل کرتے وقت خیال ہو کہ یہ اللہ تعالی کے لئے ہے اور یہ آج کل بے حد قیمتی ہے..پس زیادہ سے زیادہ اجر کی امید ہو..حتی کہ سجدہ میں..”سبحان ربي الاعلى“ پڑھتے وقت بھی ڈوب جائیں کہ آج کی یہ تسبیح کس قدر قیمتی اور اونچی ہے..ایمان اور احتساب کی کیفیت اور ہر وقت یہ فکر کہ اس وقت میں کونسا ”عمل صالح“ کر سکتا ہوں؟..عمل صالح کے لئے مالدار ہونا ضروری نہیں..صحتمند ہونا ضروری نہیں..فارغ ہونا ضروری نہیں..عورت اپنے خاوند اور بچوں کے لئے کھانا پکانے کو اپنے اخلاص اور نیت سے..”عمل صالح“ بنا سکتی ہے..دراصل ”جنت“ بہت قیمتی ہے..آپ غور فرمائیں کہ..ایک آدمی کے ذمہ لگا دیا جائے کہ تم نے چالیس سال کمانا ہے..اور اتنا مال کمانا ہے کہ تم پورا ”امریکہ“ خرید سکو..کیا وہ ایسا کر سکے گا؟
حالانکہ ”امریکہ“ جنت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں..مٹی ہے مٹی..تو پھر ”جنت“ خریدنے کے لئے کسقدر اعمال کی ضرورت ہوگی؟..اللہ تعالی نے آسانی فرمائی کہ اپنے بندوں کو ایسے دن،ایسی راتیں، ایسے لمحات..ایسی نیتیں..ایسی کیفیتیں عطاء فرمادیں جو ان کے..معمولی اعمال کو..بے حد قیمتی اور بے حد وزنی بنا دیتی ہیں..شکر ادا کریں کہ وہ دن اور وہ راتیں رمضان کے بعد پھر تشریف لے آئی ہیں..اب دل کھولیں..اور زیادہ سے زیادہ ”عمل صالح“ جمع کر لیں..اللہ تعالی مجھے اور آپ سب کو اس کی توفیق عطاء فرمائیں..
والسلام