ہوٹلز اور ریستوران کے اندر بیٹھ کر کھانے کی اجازت

In بریکنگ نیوز
June 27, 2021
ہوٹلز اور ریستوران کے اندر بیٹھ کر کھانے کی اجازت

فیصل آباد سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث ہوٹل اور ریسٹورنٹ کے اندر بیٹھ کر کھانا کھانے پر عائد پابندی یکم جولائی سے ختم کر دی جائے گی -تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر نے یکم جولائی سے ہوٹلز اور ان کےاندر بیٹھ کر کھانے سے پابندی اٹھا لی ہے. اس سے قبل این سی او سی نے ریسٹورنٹ کے باہر بیٹھ کر کھانے کی پابندی ختم کر دی تھی جبکہ شادیوں میں بھی 150 مہمانوں کی شرکت کی اجازت دے دی گئی تھی.

رپورٹ کے مطابق آل کراچی ریسٹورنٹ سروس ایشن کے ایک وفد نے اسلام آباد میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف محمود گورایا سے ملاقات میں ہوٹلزپرعائد پابندی ختم کرنے کی درخواست کی تھی. جس کے نتیجے میں ڈائریکٹر جنرل میجر آصف محمود گورایا نے یقین دلایا کہ یہ پابندی یکم جولائی سے ختم کر دی جائے گی. دوسری جانب پنجاب ڈائیزاینڈ کیمیکل مرچنٹس ایسوسی ایشن کے لاہور کے صدر خواجہ خورشید نےحکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ملاوٹ اور جعل سازی کرنے اور ناقص خوراک فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کریک ڈاؤن کرے -ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ملاوٹ جعلساز کرنے اور خوراک کے نام پر غلاظت فروخت کرنے والوں کی وجہ سے لوگ بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں -انتہائی قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں- لہذا یہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں -خواجہ خورشید نے کہا کہ دودھ کے نام پر زہریلا کیمیکل اور چائے کی پتی کے نام پر برادہ اور چنے کا چھلکا فروخت کیا جا رہا ہے .

لوگوں کو مردہ مرغیوں اور جانوروں کا گوشت کھلایا جا رہا ہے. جب تک ان کے خلاف انتہائی سخت کریک ڈاؤن نہیں ہوگا اور عبرتناک سزائیں نہیں ملیں گی تب تک لوگوں کی جان و مال کو تحفظ دینا ممکن نہیں ہے- انہوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی مانیٹرنگ کا نظام بہت سخت کرے -فاسٹ فوڈ فروخت کرنے والی دکان پر گہری نظر رکھے -کیونکہ مردہ مرغیوں اور گائے بھینسوں کا گوشت یہیں سے سپلائی کرنے کی اطلاعات آتی ہیں. انہوں نے کہا کہ دودھ کے نام پر زہریلا کیمیکل فروخت کرکے بچوں کو ہولناک بیماریوں میں مبتلا کیا جارہا ہے -یہ لوگ کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں ہیں

/ Published posts: 3255

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram