Skip to content
  • by

نیسلے کی اپنی کمپنی نے نیسلے کو غیر معیاری قرار دے دیا ! پاکستانی حکام لا علم

” پڑھا لکھا زوال “

نیسلے دنیا کیایک بہت بڑی اور نامی گرامی کمپنی ہے. جسے ہمارے ہاں بھی بڑا استعمال کیا جاتا ہے. اور شاید آب زم زم کے بعد دنیا کا پاک ترین پانی ہمارے پاکستانی بھائی سمجھتے ہیں اسے ، اور چاہے کوئی بیمار ہو اسے نیسلے کا جوس پلایا جاتا ہے یا سفر کر رہا ہو تو راستے سے نیسلے کی پانی کی بوتل جب تک ہمارے ہاں پڑھے لکھے لوگ نا پی لیں ان کی پیاس نہیں بجھتی تو چلیں آپ کے سامنے حالیہ روپورٹ رکھتے ہیں.

نیسلے کی کمپنی نے ہی دعوی کیا ہے کہ 60% مصنوعات ان کی غیر معیاری ہیں. جسے “انڈیپینڈنٹ اردو” فانینشل ٹائم ” روئیٹر جیسے بڑے بڑے میڈیا نے شائع کیا ہے اور ہمارے ہاں ریاست والوں کو علم ہی نہیں. پوری دنیا میں خبر چھپ رہی ہے اور آپ کے علم میں ہو گا کہ حالیہ رونالڈو کون نہیں جانتا ان کو ، میچ سے پہلے پریس کانفرنس کرتے ہوے انہوں نے کوکا کولا کی بوتلیں اپنے سامنے سے ہٹا لیں جس کی وجہ سے 4 ارب ڈالر کا کمپنی کو نقصان ہوا. اور بوتلیں ہٹاتے ہوے انہوں نے پانی کی بوتل اٹھا کر اس پر اشارہ کرتے ہوے کہا کہ سادہ پانی کا استعمال کریں کتنا بڑا اسپورٹ مین ہے اور یہاں ہر بندہ پیسوں کی خاطر مشہوری بنانے لگا ہو ہے چاہے خود کبھی نہ پیے بہرحال نیسلے کمپنی کی اہنی ہی اندرونی روپورٹ کے مطابق ان کی 60% مصنوعات کو صحت کے متعین کردہ ضوابط کے تحت محفوظ قرار نہیں دیا جا سکتا. دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول والوں کو اس کا علم ہی نہیں تھا .واہ واہ کیا کہنے ان کے بہرحال نیسلے والے دنیا بھر میں اسوقت تنقید کی زد میں ہیں فنانشل ٹائمز کے مطابق نیسلے کے اعلی عہدیداروں کو دی جانے والی اندرونی روپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیسلے فوڈ کی صرف 37% اشیاء آسٹریلیا کے ہیلتھ ریٹنگ سسٹم کے تحت فائیو اسٹار میں سے 3.5 سے اوپر ریٹنگ حاصل کر سکیں اس روپورٹ کے سامنے آتے ہی انڈیپینڈنٹ اردو نے نیسلے کے سامنے کچھ سوالات رکھے کہ آیا اس روپورٹ کے مطابق پاکستانی مصنوعات پر کچھ اثر تو نہیں پڑے گا اور کیا نیسلے پاکستان نے اس بارے میں کوئی اندرونی جانچ پڑتال بھی کی ہے کہ ان کی مصنوعات میں کوئی مسائل تو نہیں ہیں .

اس کے جواب میں کمپنی نے بتایا کہ فنانشل ٹائمز کی روپورٹ کی بنیاد ایک اندرونی ابتدائی دستاویز ہے جس میں صرف ہماری نصف مصنوعات کا فروخت کی بنیاد پر تفصیلی تجزیہ کیا گیا ہے اس تجزیہ میں بچوں کی خوراک ، خصوصی خوراک ، پالتو جانوروں کی خوراک اور کافی شامل نہیں جو باضابطہ معیار کے مطابق تیار کی جاتی ہیں بہرحال اس ملک کے لوگوں کو پرواہ نہیں کسی قسم کی ہلانکہ ان جیسے برانڈز پر کتنے ملکوں نے کیس کیے جن کی وجہ سے کینسر تک کی بیماریاں پھیلیں اور وہ ملک کیس جیتے بھی ، بہرحال کمپنی اپنی صفائیاں پیش کرنے میں لگی ہوئی ہے اور بیان دے رہے ہیں کہ ہماری کوششیں ہیں کہ اپنی مصنوعات کو غزائیت کے حوالے سے بہتر بنا سکیں جب انڈیپینڈنٹ نے پاکستان اسٹینڈرٹ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی علم ہی نہیں ہے پھر جب روئیٹرز میں شائع ہونے والی روپورٹ انہیں بھیجی گئی اور دوبارہ جانچ پڑتال کے لیے ان سے رابطہ کیا گیا تو ان کے ایڈوائزر رحمت اللہ صاحب کا کہنا تھا کہ نیسلے پاکستان کا نیسلے گلوبل سے کوئی تعلق نہیں اور نیسلے پاکستان کا کولٹی کنٹرول مختلف ہے یہ ان کا حال ہے شرم تو نہیں آتی نا ایسے لوگوں کو جنہیں کسی کی زندگی یا صحت کہ کیا پرواہ اور پھر بہانا یہ بنایا کی ہم 3 ماہ بعد ہر چیز کی جانچ پڑتال کرتے ہیں یعنی پورے سال میں صرف چار مرتبہ تو باقی سال کیا کرتے ہیں اور رپورٹ آنے کے بعد بھی ابھی تک کوئی ٹیسٹنگ کا عمل نہیں کیا جا رہا کیا اب بھی عوام ان کے خلاف سوئی رہے گی .

” نوٹ “

ہم سے اچھے تو رونالڈو کے فین ہیں جنہوں نے آدھے گھنٹے میں صرف ایک اشارہ پر کمپنی کا 4 ارب ڈالر کا نقصان کر دیا .پر ایک ہم زہنی غلام ہیں جو خبر کے شائع ہوتے ہوئے بھی کچھ نہیں کر رہے.حا لا نکہ ہم موت کا سامان خرید کر کھا پی رہے ہیں .اور دوکانوں پر دھڑا دھڑ چیزیں بک رہی ہیں. اسے کہتے ہیں پڑھا لکھا زوال….. جب ہم رد عمل نہیں دے گے تو کیا کسی کو اثر پڑے گا ؟؟؟

( تحریر از اسامہ ظہور اسفرائینی )

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *