نجی ایئر لائن میں جوڑے کی نازیبا حرکات

In عوام کی آواز
June 03, 2021
نجی ایئر لائن میں جوڑے کی نازیبا حرکات

پاکستان کی ایر بلو لائن میں ایک ایسا واقعہ ہوا جس نے سوشل میڈیا  پر ہلچل مچا دی ۔ہر کوئی اس واقعہ کے بارے میں جاننا چاہتا ہے ۔یہ ایسا واقعہ ہے جس کی مثال پہلے نہیں ملتی۔یہ  آزادی اظہار کی آڑ میں ایک شرم ناک واقعہ ہے۔2 مئی کو نجی ایئر لائن میں دوران پرواز ایک جوڑے نے بوسوں وکنار شروع کر دی ۔ یہ واقعہ کراچی سے اسلام آباد آنے والی نجی  فلائٹPA-200 میں پیش آیا۔ج جوڑے کی نازیبا حرکات پرمسافروں نے ایئر ہوسٹس کو شکایت کی  ۔ ایئر ہوسٹس نے جوڑے کو نازیبا حرکات نہ کرنے کی درخواست کی لیکن جوڑے  نے نظر انداز کر دیا. اور منع کرنے والوں سے سخت لہجہ اختیار کیا۔ ائر ہوسٹس  نےآخر میں جوڑے کو کمبل لا دیا  تاکہ وہ اپنے فعل کو ایک پردے میں جاری رکھیں۔

اسی فلائٹ میں ایڈوکیٹ  بلال فاروق علوی  بھی موجود تھے. انہوں نے ائر لائن کے  عملے کے خلاف کاروائی کے لیے درخواست دے دی جو کہ جوڑے کو نازیبا حرکات سے منع کرنے میں ناکام رہا تھا۔اب اتھارٹی اس واقعہ پر تحقیق کر رہی ہے۔ انہوں ایک پیغام سوشل میڈیا پر  بھی جاری کیا جوکہ  سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ۔

سوشل میڈیا صارف کے درمیان اس موضوع کو لے کر طنز و مزاح  کا بازار گرم ہو گیا ۔ایک نے  قرآن کی سورۃ النور کی آیت نمبر انیس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ یہ ان کےلیےہےجوایسی نازیبا حرکات کو سپوٹ کر رہے ہیں۔ایک نے لکھا  :مجھے لگتا ہے کہ ہوائی جہاز میں بوسہ لیتے ہوئے جوڑے کے بارے میں پاکستان کی عوام کے سخت رویے کی واحد وجہ یہ ہے کہ انہوں نے صرف اپنے والدین کو لڑتے ہوئے دیکھا ہے۔دوسرا انہوں نے صرف پاکستان میڈیا پر تشدد دیکھا ہے۔

ایک اور نے  ٹویٹ کیا  :یار جہاز میں ڈیڑھ گھنٹہ پپیاں چلتی رہی اور کسی ایک پاکستانی کو بھی وڈیو بنانے کی توفیق نہیں ہوئی یار کیا ہم لوگ اپنی روایات سے دور نہیں ہوتے جا رہے ہیں۔اس واقعہ کی کوئی وڈیو منظر عام پر نہیں آئی ،کسی نے کارٹون کرداروں کی وڈیو کو اصل وڈیو قرار دیا۔

 دنیا میں بہت سے ممالک موجو د ہیں جن کے قانون میں  پبلک جگہوں پر ایسی نازیبا حرکات کرنے پر پاپندی ہے اور ایسے فعل کو ناپسندگی سے دیکھا جاتا ہے۔ایسی حرکات کرنے والوں کو سزا دی جا سکتی ہے۔ ان ممالک میں دبئی، چائنا، قطر، انڈیا اورانڈونیشیا وغیرہ  شامل ہیں۔ایک اسلامی ملک میں ایسی نازیبا حرکات کو پسندیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔اس لیے سوشل میڈیا پر اس واقعہ پر تنقید کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ دیکھی جا سکتی ہے۔اسلام میاں و بیوی کو بوس وکنار کی اجازت بلکل دیتا ہے لیکن اسلام   کی اخلاقی تعلیمات کو دیکھا جائے تو ایسا فعل  پبلک  میں کرنے کی اجازت بھی نہیں  ہے۔

/ Published posts: 7

Blogger/Youtuber/Freelancer